فاروق سرور خان
محفلین
آپ کو ساتھ کس کا دینا چاہئے ، ملاء کے نظام کا یا اللہ کے نظام کا؟ مسلمان آج بہت ہی کنفیوژ ہے کہ اللہ کا نظام ، ملاء کے نظام میں پوشیدہ ہے۔ کیا ایسا ہے؟ آئیے دیکھتے ہیں۔
ہم سب کو حکومت کی ضرورت کیوں ہے؟ تاکہ یہ حکومت ایک بہترین معیشیت قائم کرے اور ان آئیڈیالوجیز کا نفاذ کرے جو اللہ کا نظام ہے۔
ملاء کا نظام ، بغداد شریف سے آتا ہے اور اللہ تعالی کا نظام قرآن شریف سے۔
دونوں کا فرض ملاحظۃ فرمائیے۔ آپ اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لے آئے، اب آپ کیا کریں؟ ویسے تو بہت سے امور ہیں ، لیکن میں یہاں ایک امر پر زیادہ توجہ دوں گا، وہ امر ہے،
وَأَقَامَ الصَّلاةَ وَآتَى الزَّكَاةَ
آپ صلاۃ قائم کرنے اور زکاۃ دینے کا جو بھی نظریہ رکھتے ہیں ،آپ اس نظریہ کو ذہن میں لائیے، اور ذرا تصور کیجئے کہ کچھ ایسی یہ نماز ، رسول اکرم بھی پڑھا رہے ہیں۔ قرآن کی آیات کی تلاوت فرمائی، لوگوں نے سنی، نماز ختم، اور لوگ اپنے اپنے گھر گئے؟ کیا ایسا ہی ہوتا ہوگا یا رسول اکرم کوئی تعلیم بھی دیا کرتے تھی، کوئی باہمی مشاورت بھی ہوتی تھی اس کانگریگیشن میں ؟
اب ذرا زکواۃ کا جو بھی تصور آپ کے ذہن میں ہے ، وہ تصور لائیے اپنے ذہن میں، کہ ڈھائی فی صد زکواۃ ، مسجد کو ملاء کو اور کبھی دل چاہا تو غریبوں کو بانٹ دی ورنہ نہیں ، اور صاحب حکومت وقت کرتی پھرے دوسروں سے جنگ ورنہ اس حکومت کی حالت پتلی۔
ذرا سوچئے کہ امریکہ پر ملاء کا قبضہ ہوجاتا ہے ، اور ملاء شریعت نافذ کردیتا ہے۔ وہی شریعت جس میں مسجد، مندر، کلیسا کو ڈھائی فی صد زکواۃ ادا کی جائے ، حکومت کو کچھ نہیں؟ کیا اس ڈھائی فی صد زکواۃ کی خیرات سے امریکہ چل پائے گا؟ ملاء یہ تکا مارے گا، "ہم چلا کے دکھائیں گے" - جیسے 55 اسلامی ممالک چل رہے ہیں۔ ۔۔ ہی ہی ہی ہی
ہوا یہ ہے کہ مسلمانوں سے ان جانے میں غلطی ہوگئی کہ وہ بغداد شریف کا نظام ، اللہ تعالی کا نظام سمجھ کر اپنا بیٹھے اور سلطنت عثمانیہ جیسی طاقت بننے کی خوہش میں امریکی ، قرآن حکیم کا نظام اپنا بیٹھے۔
آج "کافر" امریکہ میں اللہ تعالی کی ہدایت کے مطابق ہر بڑھوتری÷اضافہ کا 20 فی صد وصول کیا جاتا ہے اور "مومن" مسلم ممالک میں لوگ اپنے ایمان کے مطابق ،ٍڈھائی فی صد، مسجد، ملاء ، غریب کو ادا کرتے ہیں۔
یہ وہ بنیادی وجہ ہے جس کی وجہ سے سارے مسلم ممالک بہت ہی مردنی کا شکار ہیں۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ پھر بھی ملاء کے گیت گاتے ہیں۔ ملاء کی پاکستان مخالفت کسی سے چھپی نہیں۔ پاکستان جنرل بادشاہ یہ خوب جانتے ہیں کہ ملاء ، پاکستان کا ہو ہی نہیں سکتا۔ کہ پاکستان کی پیدائش پر ہی اس کو غیر ضرور ، فالتو قرار دے دیا تھا۔
یہ کہنا کہ سیاست دان اپنا کام کررہے ہیں اور فوج اپنا تو جنرل حمید گل کا آخری انٹرویو ملاحظہ فرمالیجئے، جس میں جنرل حمید گل نے فوج کے پاور سینٹڑ کی خوب نشاندہی کی ہے۔
یہ میرا صد فی صد یقین ہے کہ پاکستان کی دفاع فوج ہی کرتی ہے اور پاکستان کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ بھی فوج ہے جو، سیاست چمکانے کی کوشش میں سب گنوا دیتی ہے۔
اپنے اپ سے سوال کیجئے کہ آپ کو قرآن شریف کا اللہ کا نظام چاہئے یا بغداد شریف کا اللہ کا نظام ۔ بغداد شریف، جس کے نمائندے ہیں ، نظامی (بریلوی) اور دیو بندی ، اہل حدیث، اہل سنت، اور سی طرح کے طرح طرح کے گروہ و گروپ ان کو شرم نہیں آتی کہ آج بھی سب کچھ سامنے آجانے کے بعد بھی یہ گمراہ لوگ اپنے ناموں کے ساتھ نظامی، بریلوی، دیوبندی لگاتے ہیں؟
رب کریم ، یا اللہ، تیری پناہ کہ میں جاہلوں میں سے نا ہوجاؤں۔
ہم سب کو حکومت کی ضرورت کیوں ہے؟ تاکہ یہ حکومت ایک بہترین معیشیت قائم کرے اور ان آئیڈیالوجیز کا نفاذ کرے جو اللہ کا نظام ہے۔
ملاء کا نظام ، بغداد شریف سے آتا ہے اور اللہ تعالی کا نظام قرآن شریف سے۔
دونوں کا فرض ملاحظۃ فرمائیے۔ آپ اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لے آئے، اب آپ کیا کریں؟ ویسے تو بہت سے امور ہیں ، لیکن میں یہاں ایک امر پر زیادہ توجہ دوں گا، وہ امر ہے،
وَأَقَامَ الصَّلاةَ وَآتَى الزَّكَاةَ
آپ صلاۃ قائم کرنے اور زکاۃ دینے کا جو بھی نظریہ رکھتے ہیں ،آپ اس نظریہ کو ذہن میں لائیے، اور ذرا تصور کیجئے کہ کچھ ایسی یہ نماز ، رسول اکرم بھی پڑھا رہے ہیں۔ قرآن کی آیات کی تلاوت فرمائی، لوگوں نے سنی، نماز ختم، اور لوگ اپنے اپنے گھر گئے؟ کیا ایسا ہی ہوتا ہوگا یا رسول اکرم کوئی تعلیم بھی دیا کرتے تھی، کوئی باہمی مشاورت بھی ہوتی تھی اس کانگریگیشن میں ؟
اب ذرا زکواۃ کا جو بھی تصور آپ کے ذہن میں ہے ، وہ تصور لائیے اپنے ذہن میں، کہ ڈھائی فی صد زکواۃ ، مسجد کو ملاء کو اور کبھی دل چاہا تو غریبوں کو بانٹ دی ورنہ نہیں ، اور صاحب حکومت وقت کرتی پھرے دوسروں سے جنگ ورنہ اس حکومت کی حالت پتلی۔
ذرا سوچئے کہ امریکہ پر ملاء کا قبضہ ہوجاتا ہے ، اور ملاء شریعت نافذ کردیتا ہے۔ وہی شریعت جس میں مسجد، مندر، کلیسا کو ڈھائی فی صد زکواۃ ادا کی جائے ، حکومت کو کچھ نہیں؟ کیا اس ڈھائی فی صد زکواۃ کی خیرات سے امریکہ چل پائے گا؟ ملاء یہ تکا مارے گا، "ہم چلا کے دکھائیں گے" - جیسے 55 اسلامی ممالک چل رہے ہیں۔ ۔۔ ہی ہی ہی ہی
ہوا یہ ہے کہ مسلمانوں سے ان جانے میں غلطی ہوگئی کہ وہ بغداد شریف کا نظام ، اللہ تعالی کا نظام سمجھ کر اپنا بیٹھے اور سلطنت عثمانیہ جیسی طاقت بننے کی خوہش میں امریکی ، قرآن حکیم کا نظام اپنا بیٹھے۔
آج "کافر" امریکہ میں اللہ تعالی کی ہدایت کے مطابق ہر بڑھوتری÷اضافہ کا 20 فی صد وصول کیا جاتا ہے اور "مومن" مسلم ممالک میں لوگ اپنے ایمان کے مطابق ،ٍڈھائی فی صد، مسجد، ملاء ، غریب کو ادا کرتے ہیں۔
یہ وہ بنیادی وجہ ہے جس کی وجہ سے سارے مسلم ممالک بہت ہی مردنی کا شکار ہیں۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ پھر بھی ملاء کے گیت گاتے ہیں۔ ملاء کی پاکستان مخالفت کسی سے چھپی نہیں۔ پاکستان جنرل بادشاہ یہ خوب جانتے ہیں کہ ملاء ، پاکستان کا ہو ہی نہیں سکتا۔ کہ پاکستان کی پیدائش پر ہی اس کو غیر ضرور ، فالتو قرار دے دیا تھا۔
یہ کہنا کہ سیاست دان اپنا کام کررہے ہیں اور فوج اپنا تو جنرل حمید گل کا آخری انٹرویو ملاحظہ فرمالیجئے، جس میں جنرل حمید گل نے فوج کے پاور سینٹڑ کی خوب نشاندہی کی ہے۔
یہ میرا صد فی صد یقین ہے کہ پاکستان کی دفاع فوج ہی کرتی ہے اور پاکستان کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ بھی فوج ہے جو، سیاست چمکانے کی کوشش میں سب گنوا دیتی ہے۔
اپنے اپ سے سوال کیجئے کہ آپ کو قرآن شریف کا اللہ کا نظام چاہئے یا بغداد شریف کا اللہ کا نظام ۔ بغداد شریف، جس کے نمائندے ہیں ، نظامی (بریلوی) اور دیو بندی ، اہل حدیث، اہل سنت، اور سی طرح کے طرح طرح کے گروہ و گروپ ان کو شرم نہیں آتی کہ آج بھی سب کچھ سامنے آجانے کے بعد بھی یہ گمراہ لوگ اپنے ناموں کے ساتھ نظامی، بریلوی، دیوبندی لگاتے ہیں؟
رب کریم ، یا اللہ، تیری پناہ کہ میں جاہلوں میں سے نا ہوجاؤں۔