محمد اسامہ سَرسَری
لائبریرین
ہوجاتا کسی شخص کو ہمدم کا نشہ ہے
اکثر کو تو بس قائدِ اعظم کا نشہ ہے
شاعر ہے کوئی ، کوئی کہانی میں ہے یکتا
مضمون نگاروں کو تو کالم کا نشہ ہے
شادی شدہ انسان بھی مصروف ہے بے حد
بچوں کا نشہ ہے کبھی بیگم کا نشہ ہے
کھانے میں کوئی سبزی ہی کھانے کا ہی عادی
بہتوں کو مگر مرغِ مسلم کا نشہ ہے
اقبال کے شاہین کو خود پر ہے بھروسا
ہر آن اسے کوششِ پیہم کا نشہ ہے
سرکارِ دو عالم کو بناتا ہے وہ ساقی
جس شخص کو بس کوثر و زمزم کا نشہ ہے
ہنستے ہوئے ہر اک کو بتاتا ہے اسامہ
فورم پہ لکھا ہے مجھے فورم کا نشہ ہے
اوپر رائے شماری میں اپنی رائے درج کرنا نہ بھولیے گا۔