سیفی، یہ وژیوئل انوائرنمنٹ میں اپلیکیشن ڈیولپمنٹ تو نئی نسل کے چونچلے ہیں جنہوں نے پی سی سے آگے کی دنیا نہیں دیکھی۔ آج بھی بزنس انفارمیشن سسٹمز میں کوبول استعمال ہوتی ہے۔ یہ اکثر کہا جاتا رہا ہے کہ یہ ایک متروک زبان ہے، اسکے باوجود اس میں وقت کے ساتھ بہتری لائی جاتی رہی ہے۔ اسکے علاوہ یہ بھی مسئلہ ہے کہ اس وقت کئی دہائیوں سے کوبول پر کیا گیا کام اربوں ڈالرز کی مالیت کا ہے۔ اسے اتنے آرام سے نہیں کوڑے میں پھینکا جا سکتا۔
رہی بات فورٹران کی تو یہ سپر کمپیوٹرز اور سپر کمپیوٹنگ کی زبان ہے۔ فورٹران ان پرابلمز کے حل کے لیے زیادہ موزوں ہے جن میں بے تحاشہ ہندساتی کام ہوتا ہے۔ انہیں نمبر کرنچنگ اپلیکیشنز بھی کہتے ہیں۔ ایسی اپلیکیشنز کے لیے فورٹران سی یا سی پلس پلس کی نسبت کیوں زیادہ موزوں ہے، اس کی وجہ تاریخی ہے۔ سی، سی پلس پلس کمپائلرز نہ جانے کیوں کوڈ جنریٹ کرتے ہوئے فلوٹنگ پوائنٹ نمبرز کی ایکوریسی تہ و بالا کر دیتے ہیں جبکہ فورٹران کمپائلرز بہترین ایکوریسی مہیا کرتے ہیں۔ اسکے علاوہ فورٹران کمپائلرز بہتر طور پر کوڈ آپٹمائزیشن کر سکتے ہیں۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ فورٹران میں سی، سی پلس پلس کی طرح گھن چکریاں نہیں دکھائی جاسکتی۔
چلیں اب کچھ اردو دانی کا ڈھونگ رچاتے ہیں۔ یو آر ایل کا لفظی ترجمہ تو کائناتی تلاش کنندہ بنے گی۔ ہمم۔۔کچھ بات بنی کہ نہیں؟