سفر بھی میں تھا،مسا فر بھی تھا،راہ بھی میں
متفق ہوں شوکت بھائیحسبِ معمول بہت اچھا کلام شریکِ محفل کیا ہے انکل
بہت بہت شکریہ۔۔۔
۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
اس مصرعہ مٰیں کچھ کمی لگ رہی ہے۔۔۔
شاید یہ اس طرح ہو:
سفر بھی میں تھا،مسا فر بھی میں تھا،راہ بھی میں
پسندیدگی کے لیئے بہت شکریہ ۔میں شمع کُشتہ بھی تھا،صبح کی نوید بھی تھاشکست میں کوئی انداز دیکھتا میرےواہ۔ بہت خوب۔ لاجواب کلام اور بہترین انتخاب۔ شیئر کرنے کے لئے بہت شکریہ!
بہت شکریہ۔ اللہ آپ کو خوش رکھے۔ آمینوہ دردِ دل میں ملا،سوزِجسم و جا ں میں ملاکہاں کہاں اسے ڈھونڈا جو ساتھ تھا میرےواہ واہ ۔۔بہت ہی خوبصورت غزل ہے ۔۔!کیا کہنے ۔۔ارسال فرمانے کا شکریہ ۔
پسندیدگی کے لیئے شکریہ جناب۔سفر بھی میں تھا،مسا فر بھی تھا،راہ بھی میںکوئی نہیں تھا کئی کوس ما سوا میرےواہ کیا کہنے سرکار۔۔۔ ۔۔ آپ کے ذوق لطیف کے کیا کہنے۔۔ سبحان اللہ
شکریہ عمر سیف بھائی۔ہر ایک شعر میں،میں اُس کا عکس دیکھتا ہوں
مری زباں سے جو اشعار لے گیا میرے
واہ