عمران سرگانی
محفلین
سر الف عین
عظیم اصلاح فرما دیجئے۔
طرحی مصرعہ
دیر تک اسکی بلاغت کو پڑھا کرتے ہیں
فاعلاتن فعلاتن فعلاتن فعلن
یاد کرتے ہیں تمہیں درد ہوا کرتے ہیں
اچھی صحت کی تمہیں روز دعا کرتے ہیں
بیٹھ کر روز میں کرتا ہوں تمہاری باتیں
اور شاعر انہی سے شعر بُنا کرتے ہیں
وہ کوئی کام نہیں کرتے غزل کہتے ہیں
جو ترے عشق کے کالج میں پڑھا کرتے ہیں
تیری قربت کے کئی خواب دکھا کر خود کو
خود سے دیوانے کئی روز دغا کرتے ہیں
آج سینے سے لگا کر اسے جب بھینچ لیا
بولا عمران مجھے آپ یہ کیا کرتے ہیں
شکریہ
عظیم اصلاح فرما دیجئے۔
طرحی مصرعہ
دیر تک اسکی بلاغت کو پڑھا کرتے ہیں
فاعلاتن فعلاتن فعلاتن فعلن
یاد کرتے ہیں تمہیں درد ہوا کرتے ہیں
اچھی صحت کی تمہیں روز دعا کرتے ہیں
بیٹھ کر روز میں کرتا ہوں تمہاری باتیں
اور شاعر انہی سے شعر بُنا کرتے ہیں
وہ کوئی کام نہیں کرتے غزل کہتے ہیں
جو ترے عشق کے کالج میں پڑھا کرتے ہیں
تیری قربت کے کئی خواب دکھا کر خود کو
خود سے دیوانے کئی روز دغا کرتے ہیں
آج سینے سے لگا کر اسے جب بھینچ لیا
بولا عمران مجھے آپ یہ کیا کرتے ہیں
شکریہ