فیس بک پر ’ڈس لائک‘ کا بٹن جلد: زوکربرگ
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر اب ناپسندیدہ پوسٹ پر رائے کا اظہار ممکن ہو سکے گا۔
فیس بک کے بانی مارک زوکربرگ نے کیلیفورنیا میں فیس بک کے صدر دفتر میں پریس کانفرنس کے دوران بتایاکہ ناپسندیدگی کا اظہار کرنے کے لیے بٹن جلد دستیاب ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ ’ڈس لائک‘ کے بٹن کو تجرباتی طور پر متعارف کروانے کے بہت قریب ہیں۔
فیس بک پر پسندیگی کا اظہار کرنے کے لیے تو لائک کا بٹن موجود ہے تاہم ناپسندیدگی کا اظہار کسی نشان کے ذریعے کرنا ممکن نہیں۔
مارک زوکربرگ کے مطابق اب تک ڈس لائک بٹن کے لیے سینکڑوں افراد ان سے مطالبہ کر چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آج کا دن بہت اہم ہے کیونکہ وہ حقیقتاً یہ کہنے کے قابل ہو چکے ہیں کہ ’ہم اس پر کام کر رہے ہیں، اور اس کا تجربہ کرنے کے بہت قریب ہیں۔‘
تاہم انھوں نے یہ بھی کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ اس طریقہ کار سے لوگ دوسروں کی پوسٹس کو ڈاؤن کریں۔اس کے بجائے یہ اس وقت ہوگا جب لوگ کسی اداس کرنے والی پوسٹ پر لائک کرتے ہوئے اپنے آپ کو غیر حساس محسوس کرتے ہیں۔
سماجی رابطوں کی ماہر پروفیسر اندریا فورٹے کہتی ہیں کہ اس بٹن کو لوگ کسی پوسٹ سے اتفاق نہ کرنے کی صورت میں استعمال کر سکتے ہیں یا اس کے ذریعے کسی افسوسناک واقعے جیسے موت یا نقصان کے بارے میں ڈالی جانے والی پوسٹ پر اپنی رائے کا اظہار کر سکتے ہیں۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر اب ناپسندیدہ پوسٹ پر رائے کا اظہار ممکن ہو سکے گا۔
فیس بک کے بانی مارک زوکربرگ نے کیلیفورنیا میں فیس بک کے صدر دفتر میں پریس کانفرنس کے دوران بتایاکہ ناپسندیدگی کا اظہار کرنے کے لیے بٹن جلد دستیاب ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ ’ڈس لائک‘ کے بٹن کو تجرباتی طور پر متعارف کروانے کے بہت قریب ہیں۔
فیس بک پر پسندیگی کا اظہار کرنے کے لیے تو لائک کا بٹن موجود ہے تاہم ناپسندیدگی کا اظہار کسی نشان کے ذریعے کرنا ممکن نہیں۔
مارک زوکربرگ کے مطابق اب تک ڈس لائک بٹن کے لیے سینکڑوں افراد ان سے مطالبہ کر چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آج کا دن بہت اہم ہے کیونکہ وہ حقیقتاً یہ کہنے کے قابل ہو چکے ہیں کہ ’ہم اس پر کام کر رہے ہیں، اور اس کا تجربہ کرنے کے بہت قریب ہیں۔‘
تاہم انھوں نے یہ بھی کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ اس طریقہ کار سے لوگ دوسروں کی پوسٹس کو ڈاؤن کریں۔اس کے بجائے یہ اس وقت ہوگا جب لوگ کسی اداس کرنے والی پوسٹ پر لائک کرتے ہوئے اپنے آپ کو غیر حساس محسوس کرتے ہیں۔
سماجی رابطوں کی ماہر پروفیسر اندریا فورٹے کہتی ہیں کہ اس بٹن کو لوگ کسی پوسٹ سے اتفاق نہ کرنے کی صورت میں استعمال کر سکتے ہیں یا اس کے ذریعے کسی افسوسناک واقعے جیسے موت یا نقصان کے بارے میں ڈالی جانے والی پوسٹ پر اپنی رائے کا اظہار کر سکتے ہیں۔