فیصلہ کن قوتوں کو نواز شریف اور زرداری قبول نہیں

جاسم محمد

محفلین
فیصلہ کن قوتوں کو نواز شریف اور زرداری قبول نہیں،شاہ محمود قریشی

اسٹاف رپورٹر
JANUARY 27, 2019

602515_2432984_Zardari_akhbar.jpg

اسلام آباد، ملتان (نمائندہ جنگ، نیوز ایجنسیاں) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ فیصلہ کن قوتوں کو نواز شریف اور زرداری قبول نہیں، سعودی عرب کا وفد اگلے ماہ پاکستان آرہا ہے، سعودی حکمران دورے کے دوران 14 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کرینگے، وزیراعظم پاکستان کا قطر کا دورہ کامیاب رہا ہے، قطر آئندہ بھارت کی بجائے پاکستان سے اجناس خریدے گا، فسادی جنوبی پنجاب صوبے کے نام پر لڑانا چاہتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز این اے 156کی مختلف یونین کونسلوں میں اپنے اعزاز میں استقبالیہ تقاریب خطاب، وفود سے ملاقات میں گفتگو اور مختلف یونین کونسلوں کا دورہ کرتے ہوئے کیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ عرب امارات سے 3ارب ڈالر لینے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ ہماری کامیاب خارجہ پالیسی کی بدولت دوست ممالک نے ہمیں امداد اور مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے اور مختلف منصوبے شروع کرنے کا عندیہ دیا ہے جس سے ملکی معیشت مضبوط ہوگی۔ تحریک انصاف کی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد مختلف ممالک کیساتھ تعلقات بتدریج بہتر ہو رہے ہیں ۔ پاکستان کا مفاد اور خطے میں امن کا قیام ہماری اولین ترجیح ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ ۴۰ سال سر پر چڑھانے کے بعد پاکستان کے اصل حکمرانوں نے نواز شریف اور زرداری سے ملک کی جان چھڑا دی ہے
 
شرم تو ذرا بھی نہیں آئی ہوگی سیلیکٹڈ وزیرِ اعظم کے لوٹے وزیرِ داخلہ کو فیصلہ کن قوتوں کا تذکرہ کرتے ہوئے!

جب خود ہی مان رہے ہیں کہ فیصلہ کرنے والے کوئی اور ہیں تو اب ہم کیا کہیں.
 

جاسم محمد

محفلین
شرم تو ذرا بھی نہیں آئی ہوگی سیلیکٹڈ وزیرِ اعظم کے لوٹے وزیرِ داخلہ کو فیصلہ کن قوتوں کا تذکرہ کرتے ہوئے!
جب خود ہی مان رہے ہیں کہ فیصلہ کرنے والے کوئی اور ہیں تو اب ہم کیا کہیں.
شرم تو تب آتی اگر حریف جماعتیں کبھی اپنے بل بوتے پر اقتدار میں آئی ہوتی۔ نواز شریف سے لے کر بھٹو تک سب اسٹیبلشمنٹ کی پیداوار ہیں۔ کم از کم عمران خان کی جماعت تو اس کی اپنی ہے۔
 

حاجی حنیف

محفلین
شرم تو تب آتی اگر حریف جماعتیں کبھی اپنے بل بوتے پر اقتدار میں آئی ہوتی۔ نواز شریف سے لے کر بھٹو تک سب اسٹیبلشمنٹ کی پیداوار ہیں۔ کم از کم عمران خان کی جماعت تو اس کی اپنی ہے۔
اپنی بنائی ہوئی جماعت ہو یا بیگانی عوام نے تو کام دیکھنا ہے
اگر حریف جماعتوں کو شرم نہیں آتی تو یہ کیا دلیل ہوئی کہ ہمیں بھی شرم نہیں آ سکتی
 

جاسم محمد

محفلین
اپنی بنائی ہوئی جماعت ہو یا بیگانی عوام نے تو کام دیکھنا ہے
اگر حریف جماعتوں کو شرم نہیں آتی تو یہ کیا دلیل ہوئی کہ ہمیں بھی شرم نہیں آ سکتی
پاکستان میں صرف ایک سیاسی جماعت اپنے بل بوتے پر اقتدار میں آئی تھی اور اس کا نام تھا مجیب الرحمان کی عوامی لیگ۔ اسٹیبلشمنٹ نے اپنی نگرانی میں پہلا اور واحد صاف شفاف الیکشن لڑوایا اور جب نتائج پسند نہیں آئے تو عوامی لیگ کو حکومت دینے سے انکار کر دیا۔ اوپر سے ظلم یہ کہ مجیب کو غداری کے الزام میں جیل میں ڈال دیا جو ملک کا منتخب وزیر اعظم تھا۔ نتیجہ ملک ٹوٹ کیا۔
آئندہ ایسا نہ ہو اس لئے اسٹیبلشمنٹ ہر الیکشن میں مداخلت کرتی ہے۔ ان کی مجبوری ہے۔ ملک نہیں رہے گا تو یہ حکومت کس پر کریں گے؟
 

فرحت کیانی

لائبریرین
شرم تو تب آتی اگر حریف جماعتیں کبھی اپنے بل بوتے پر اقتدار میں آئی ہوتی۔ نواز شریف سے لے کر بھٹو تک سب اسٹیبلشمنٹ کی پیداوار ہیں۔ کم از کم عمران خان کی جماعت تو اس کی اپنی ہے۔
کون کہتا ہے اپنی ہے؟
22 برس کی تاریخ پڑھیں اپنی جماعت کی اور دیکھیں کہ اس پارٹی کو کب لے پالک بنایا گیا تھا۔
دوسرا یہ کہ ابھی اپنی پارٹی کے کلیدی عہدوں پر فائز سیاست دانوں کو دیکھیں۔ سب اسی نواز لیگ اور پیپلز پارٹی کے طفیلیے رہے ہیں۔ آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ کرپٹ سیاست دانوں اور حکمرانوں سے جان چھڑوا لی ہے۔ یہ کہیں کہ دو چار چہروں کو منظر عام سے دور کیا ہے۔ کرپٹ لوگ ابھی بھی حکومت میں ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
کون کہتا ہے اپنی ہے؟
22 برس کی تاریخ پڑھیں اپنی جماعت کی اور دیکھیں کہ اس پارٹی کو کب لے پالک بنایا گیا تھا۔
دوسرا یہ کہ ابھی اپنی پارٹی کے کلیدی عہدوں پر فائز سیاست دانوں کو دیکھیں۔ سب اسی نواز لیگ اور پیپلز پارٹی کے طفیلیے رہے ہیں۔ آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ کرپٹ سیاست دانوں اور حکمرانوں سے جان چھڑوا لی ہے۔ یہ کہیں کہ دو چار چہروں کو منظر عام سے دور کیا ہے۔ کرپٹ لوگ ابھی بھی حکومت میں ہیں۔
یہ طفیلیے اصل میں الیکٹ ایبلز ہیں۔ الیکشن یہی لوگ جیتتے ہیں چاہے جونسی بھی پارٹی ہو۔ ان کو ساتھ لگانا عمران خان کی سیاسی مجبوری تھی۔ یقیناً ان میں سے بہت سے کرپٹ ہوں گے۔ مگر عمران خان کی قیادت میں کرپشن کرکے دکھائیں۔ جیسے سواتی اور بابر اعوان جیسے طاقتور لوگوں سے استعفی لیا ہے۔ وہ سب بھی گھر جائیں گے۔
 
فیصلہ کن قوتوں کو نواز شریف اور زرداری قبول نہیں،شاہ محمود قریشی

اسٹاف رپورٹر
JANUARY 27, 2019

602515_2432984_Zardari_akhbar.jpg

اسلام آباد، ملتان (نمائندہ جنگ، نیوز ایجنسیاں) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ فیصلہ کن قوتوں کو نواز شریف اور زرداری قبول نہیں، سعودی عرب کا وفد اگلے ماہ پاکستان آرہا ہے، سعودی حکمران دورے کے دوران 14 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کرینگے، وزیراعظم پاکستان کا قطر کا دورہ کامیاب رہا ہے، قطر آئندہ بھارت کی بجائے پاکستان سے اجناس خریدے گا، فسادی جنوبی پنجاب صوبے کے نام پر لڑانا چاہتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز این اے 156کی مختلف یونین کونسلوں میں اپنے اعزاز میں استقبالیہ تقاریب خطاب، وفود سے ملاقات میں گفتگو اور مختلف یونین کونسلوں کا دورہ کرتے ہوئے کیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ عرب امارات سے 3ارب ڈالر لینے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ ہماری کامیاب خارجہ پالیسی کی بدولت دوست ممالک نے ہمیں امداد اور مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے اور مختلف منصوبے شروع کرنے کا عندیہ دیا ہے جس سے ملکی معیشت مضبوط ہوگی۔ تحریک انصاف کی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد مختلف ممالک کیساتھ تعلقات بتدریج بہتر ہو رہے ہیں ۔ پاکستان کا مفاد اور خطے میں امن کا قیام ہماری اولین ترجیح ہے۔
یعنی قریشی صاحب نے مان لیا کہ وزیراعظم سلیکٹیڈ ہے۔
 
فاطمہ جناح،
مجیب الرحمان،
بھٹو،
جونیجو،
بے نظیر بھٹو،
زرداری،
نواز شریف

اوپر دی گئی فہرست میں موجود افراد ہمیں بالکل بھی پسند نہیں آئے۔ :)
البتہ
اگلا ناپسندیدہ فرد خود سوچ لیں۔;)
 

دوست

محفلین
ان کا ماننا ہے کہ پرانے فارمولے سے بنی ان کی پھکی ہی پاکستان کی پہلی پھکی ہے جس سے پیٹ کی اینٹھن، جوڑوں کا درد نزلہ زکام اور دیگر جملہ ملکی امراض کا علاج ممکن ہے۔ پرہیز کے طور پر بطور خاص اگلے پانچ سال انتظار کرنے کا مشورہ بھی دیتے ہیں۔
 
آئیں اپنے آپ سے عملی کام شروع کریں ہمارے اختیار میں کیا ہے کیا وہ اپنے گهر کی کچرا ڈسٹ بن سڑک کے کنارے ڈبے میں سہی طرح ڈالنے کا ہوسکتا ہے وہ لکهتے ہوئے کیسی کو شعور دینے کا ہوسکتا ہے وہ اپنی اختیار چاهے مزدور کی شکل میں ہمارے پاس ہو افسر ہو حتی کہ ہر براجمان شخصیت میں
میرے پاس جو عہدہ اور شخصیت میں نہیں سوچتا اور عمل کرتا تو کیسے سب ٹھیک ہو
ہمارے عمل ہم پر مسلط ہیں
 

جاسم محمد

محفلین
یعنی قریشی صاحب نے مان لیا کہ وزیراعظم سلیکٹیڈ ہے۔
نہیں وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کو اب نواز شریف اور زرداری قبول نہیں۔ یعنی ان کو کوئی این آر او نہیں ملنے والا۔ ہاں شہباز شریف، مریم نواز و بلاول زرداری سے متعلق ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔
 
بولے تو این آر او وغیرہ "انہوں" نے دینا ہے؟
تو پھر کپتان و ہمنوا کونسی قوالی سُنا رہے ہیں؟o_O

نہیں وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کو اب نواز شریف اور زرداری قبول نہیں۔ یعنی ان کو کوئی این آر او نہیں ملنے والا۔ ہاں شہباز شریف، مریم نواز و بلاول زرداری سے متعلق ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔
 

جاسم محمد

محفلین
تو پھر کپتان و ہمنوا کونسی قوالی سُنا رہے ہیں؟
آپ شاید بھول رہے ہیں کہ اس وقت سول حکومت، اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ ایک پیج پر ہے۔ اگر فوج نواز شریف اور زرداری کو این آر او دے گی تو ریاست کے دیگر ستون شور مچائیں گے۔ یوں عمران خان کو اگلے پانچ سال حکومت کرنا مشکل ہوگا۔ اس لئے اسٹیبلشمنٹ نے اسی میں عافیت جانی کہ تحریک انصاف کے ایکشن وعدوں اور عدالت میں کرپشن کیسز کی روشنی میں ان دونوں سے جان چھڑائی جائے۔
 
Top