تحریک پاکستان کیا ایک اسلامی موومنٹ تھی یا نیشنل موومنٹ؟ اگر اسلامی موومنٹ تھی تو تحریک پاکستان میں قائد اعظم کیساتھ ہندو، قادیانی، مسیحی وغیرہ کیا کر رہے تھے؟
بھائی صاحب۔۔۔ پاکستان ’دو قومی نظریہ‘ پر بنا تھا، اور اس کی بنیاد مذہب تھا۔ جس میں ایک قوم ہندو تھی اور دوسری مسلمان۔ مغربی فلسفہ نیشنل ازم میں مذہب نامی کسی شے کا کوئی وجود نہیں ہے۔تحریک پاکستان کیا ایک اسلامی موومنٹ تھی یا نیشنل موومنٹ؟ اگر اسلامی موومنٹ تھی تو تحریک پاکستان میں قائد اعظم کیساتھ ہندو، قادیانی، مسیحی وغیرہ کیا کر رہے تھے؟
غالبا آپ کو اس لفظ "جوڈیشل مرڈر" کی شدت کا اندازہ نہیں، اس سے زیادہ عدالت کی بے توقیری ہو ہی نہیں سکتی کہ اسے جوڈیشل مرڈر کرنے والا کہ دیا جائے۔جوڈیشل مرڈر ضرور کہیں،
یعنی، اسے جواز بنا لینا چاہیے عدلیہ کی مزید بے توقیری کا۔ زبردست! ہمارے خیال میں یہ سلسلہ اب رُک جانا چاہیے۔ نواز شریف صاحب تمام تر تحفظات کے باوجود عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں جو کہ اچھی بات ہے۔ ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنا چاہیے۔ مشرف صاحب اور خادم صاحب کو بھی عدالتوں سے راہ فرار اختیار نہیں کرنی چاہیے۔غالبا آپ کو اس لفظ "جوڈیشل مرڈر" کی شدت کا اندازہ نہیں، اس سے زیادہ عدالت کی بے توقیری ہو ہی نہیں سکتی کہ اسے جوڈیشل مرڈر کرنے والا کہ دیا جائے۔
جس قسم کے تاثرات عدالتیں آج کل ظاہر کر رہی ہیں اس سے یوں لگتا ہے کہ عدالتوں نے ماضی کی غلطیوں سے سبق نہیں سیکھا ہے، عدالتیں اب تو فیصلوں میں نہیں بلکہ گنڈاسہ لے کر جگہ جگہ بول رہی ہیں۔ عدالتوں کو چاہئے کہ اپنا رویہ ٹھیک کریں ان کی توقیر خود بخود بن جائے گی۔ پھر آپ جیسے جمہوریت کے ماننے والے انہیں جوڈیشل مرڈرر نہیں کہیں گے۔یعنی، اسے جواز بنا لینا چاہیے عدلیہ کی مزید بے توقیری کا۔ زبردست! ہمارے خیال میں یہ سلسلہ اب رُک جانا چاہیے۔ نواز شریف صاحب تمام تر تحفظات کے باوجود عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں۔ ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنا چاہیے۔
بھائی صاحب۔۔۔ پاکستان ’دو قومی نظریہ‘ پر بنا تھا، اور اس کی بنیاد مذہب تھا۔ جس میں ایک قوم ہندو تھی اور دوسری مسلمان۔ مغربی فلسفہ نیشنل ازم میں مذہب نامی کسی شے کا کوئی وجود نہیں ہے۔
لگتا ہے آپ پر بھی آج کل خان صاحب کا اثر ہو گیا ہے، وہ بھی کل پرسوں تاریخ کا ہتھیاچار فرما رہے تھے۔
یعنی قادیانی وغیرہ جیسے غیر مسلم؟مسلمانوں کیساتھ ساتھ دیگر غیر مسلموں نے بھی شانہ بشانہ حصہ ڈالا
یعنی قادیانی وغیرہ جیسے غیر مسلم؟
تاہم، یہ بات طے شدہ ہے کہ وہ تھیوکریسی یا ملائیت کے حق میں ہرگز نہ تھے۔
1953ء کا واقعہ پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین واقعہ نہیں تھا۔ ریاستوں میں ایسے معاملات چلتے رہتے ہیں۔ اگر کسی معاملے پر عوام طیش میں آتے ہیں تو اس کا حل نکالنا پڑتا ہے۔ دنیا بھر کے تمام جمہوری ممالک میں ایسا ہی ہوتا ہے۔ جہاں تک اس واقعے میں فوجی مداخلت کی بات ہے تو یہ مداخلت اس سے پہلے سے جاری تھی۔ جناح بھی اس سے کافی حد تک آگاہ تھے۔ اگر حکومت نے فوج کو طلب کیا تھا تو یہ غیرآئینی نہ تھا۔ ہم آپ سے اس حد تک متفق ہیں کہ جتھے بندیوں کے زور پر اپنی بات منوانا غلط ہے تاہم پرامن احتجاج اور دھرنا ہر گروہ کا بنیادی حق ہے تاہم ہر کسی کو بہرصورت آئین اور قانون کی پاسداری کرنی چاہیے۔متفق۔ جناح نہ ملائیت کے حق میں تھے نہ فوج کے حق میں۔ جناح اس عوام کے حق میں تھے جس کی انتھک کوششوں اور قربانیوں سے پاکستان وجود میں آیا۔ ۱۹۵۳ تک مولویوں اور افواج کو سیاست میں اینٹری کا موقع نہیں ملا تھا اور ملک کو اسکے عوامی نمائندے ہی چلا رہے تھے۔ مگر پھر ۱۹۵۳ کے اینٹی قادیانی فسادات ہوئے۔ ملک میں پہلی بار مارشل لا لگا۔ فوج کی سیاست میں پہلی بار اینٹری ہوئی۔ فسادات کرنے والے مولوی جیل میں گئے۔ ان پر قانون کے تحت سزائیں ہوئیں مگر پھر کیا ہوا؟ عوامی دباؤ پر سارے فسادی مولوی پھر جیل سے باہر آگئے۔ یوں پاکستان میں ایک غلط روش نے جنم لیا کہ ہر مذہبی دنگا فساد کے بعد سویلین حکومت بے بس فوج کی غلام جبکہ عدلیہ عوامی دباؤ کی غلام بن جاتی ہے۔ یہی چکر آج بھی جوں کا توں قائم ہے۔ اسی لئے فوج اور مولوی پاکستان کی مقدس گائیں بن چکی ہیں۔
آپ ملائیت کسے کہتے ہیں؟ اور آپ کے پاس اس کی کیا دلیل ہے کہ قائداعظم اس کے حق میں نہ تھے؟یہ بات طے شدہ ہے کہ وہ تھیوکریسی یا ملائیت کے حق میں ہرگز نہ تھے۔
1953ء کا واقعہ پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین واقعہ نہیں تھا۔ ریاستوں میں ایسے معاملات چلتے رہتے ہیں۔
اول تو یہ مارشل لاء پورے ملک پر محیط نہ تھا۔ سول حکومت نے اس کی منظوری دی تھی۔ یہ غیر آئینی نہ تھا۔ کیا ہر ملک میں کیے جانے والے احتجاج فساد کی ذیل میں رکھے جا سکتے ہیں؟ آپ سے اس حد تک اتفاق ہے کہ احتجاج اور دھرنا پُرامن ہونا چاہیے۔ کسی کو ریاست کی رِٹ چیلنج کرنے کی اجازت نہیں ملنی چاہیے۔۱۹۵۳ میں ملک میں پہلی بار سویلین قیادت بے بس نظر آئی اور مارشل لا لگوانا پڑا۔ یہ کوئی معمولی بات نہیں ہے۔ مارشل لا کے بعد فساد الارض پھیلانے والے مولویوں کی پکڑ ہوئی۔ ان کو جیلوں میں بھرا گیا۔ قانون کے تحت سخت سزائیں سنائی گئیں۔ سویلین حکومت ہوتی تو ان پر عمل درآمد بھی کرواتی۔ مگر مارشل لا چل رہا تھا۔ عوامی مزاج کو دیکھتے ہوئے وہ سب مولوی فوج سے ڈیل کرکے جیلوں سے باہر آگئے۔ اگر اسوقت خوش اسلوبی سے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچایا جاتا تو ۱۹۷۴ اور اسکے بعد ہونے والے مذہبی فسادات قومی روش کا حصہ نہ بنتے۔
فیض آباد دھرنے کے ساتھ بھی وہی ۱۹۸۳ والی تاریخ دہرائی جا رہی ہے۔ جب تک فوجی اور مولوی قانون سے بالا تر رہے گا یہ واقعات رونما ہوتے رہیں گے۔
آپ ملائیت کسے کہتے ہیں؟ اور آپ کے پاس اس کی کیا دلیل ہے کہ قائداعظم اس کے حق میں نہ تھے؟
اس مضمون میں میرے سوال کا جواب نہیں ہے۔عام طور پر ہم طویل اقتباسات پیش کرنے سے کتراتے ہیں۔ یہ مضمون آپ کی نذر!
اس مضمون میں میرے سوال کا جواب نہیں ہے۔عام طور پر ہم طویل اقتباسات پیش کرنے سے کتراتے ہیں۔ یہ مضمون آپ کی نذر!
گویا قائد ملائیت کے حق میں تھے۔ یہ ایک انکشاف ہے۔ بہرصورت، اس موضوع پر آپ کے ساتھ مزید بات ہو گی، فی الحال چند مصروفیات آڑے آ رہی ہیں۔اس مضمون میں میرے سوال کا جواب نہیں ہے۔
پہلے آپ آپکے نزدیک ملائیت کیا ہے اسے ڈیفائن کریں پھر اس پر اپنا مؤقف ثابت کریں۔گویا قائد ملائیت کے حق میں تھے۔ یہ ایک انکشاف ہے۔ بہرصورت، اس موضوع پر آپ کے ساتھ مزید بات ہو گی، فی الحال چند مصروفیات آڑے آ رہی ہیں۔
سب کچھ ہمیں ہی کرنے پڑے گا کیا؟ چلیں، ٹھیک ہے۔ بشرطِ فراغت!پہلے آپ آپکے نزدیک ملائیت کیا ہے اسے ڈیفائن کریں پھر اس پر اپنا مؤقف ثابت کریں۔