1960 میں 1000۔۔۔ ۔
بڑے امیر تھے فیض صاحب۔۔
شیئر کرنے کا شکریہ۔۔۔
1960 بڑے امیر تھے فیض صاحب۔۔
شاید آپ یہ کہنا چاہ رہے ہوں کہ فیض صاحب دل و ذہن کے بڑے امیر تھے۔ جنہوں نے غریبوں کے لئے لکھا اور ’ان سے اس کا معاوضہ حاصل کرنے کی کوشش نہیں کی۔البتہ ہمارے ہاں تو بہت سے امیر (اکثر سیاست دان) غریبوں کے غم میں مزید امیر ہوتے رہتے ہیں۔جی ہاں جناب۔ امیر تھے تو غریبوں کے لئے لکھ سکے۔
شاید آپ یہ کہنا چاہ رہے ہوں کہ فیض صاحب دل و ذہن کے بڑے امیر تھے۔ جنہوں نے غریبوں کے لئے لکھا اور ’ان سے اس کا معاوضہ حاصل کرنے کی کوشش نہیں کی۔البتہ ہمارے ہاں تو بہت سے امیر (اکثر سیاست دان) غریبوں کے غم میں مزید امیر ہوتے رہتے ہیں۔
فیض صاحب کا اردو میں نوشتہ ایک خط:
مجھے اس بات پر حیرت ہے کہ پہلے لوگ ایسا طرزِ تحریر کیسے سمجھ لیتے تھے۔
ارے واہ! مجھے تو صرف غزل ہی ٹھیک سے سمجھ آئی ہے، وہ بھی اس لیے کہ پہلے پڑھی ہوئی ہے۔مجھے اس رسم الخط کو پڑھنے میں چنداں تکلیف نہیں محسوس ہو رہی۔
فیض احمد فیض، صادقین اور جوش ملیح آبادی