قائد اعظم کیا کریں گے

ساجد

محفلین
اگر اللہ تعالی ، قائداعظم مرحوم کو ایک بار پھر دنیا میں آنے کا موقع فراہم کر دے تو مجھے یقین ہے کہ وہ پاکستان آئیں گے نہ ہندوستان بلکہ سیدھے برطانیہ پہنچ کر آزادی کی دستاویز برطانیہ کو واپس کر کے خود اللہ کے پاس واپس چلے جائیں گے :)
 

کاشفی

محفلین
10593155_676419895779413_8929985862308545386_n.jpg
 

نایاب

لائبریرین
اگر اللہ تعالی ، قائداعظم مرحوم کو ایک بار پھر دنیا میں آنے کا موقع فراہم کر دے تو مجھے یقین ہے کہ وہ پاکستان آئیں گے نہ ہندوستان بلکہ سیدھے برطانیہ پہنچ کر آزادی کی دستاویز برطانیہ کو واپس کر کے خود اللہ کے پاس واپس چلے جائیں گے :)
اور ساتھ ہی معذرت بھی کریں گے ملکہ برطانیہ سے کہ
افسوس میری جیب سے سب کھوٹے سکے ہی نکلے ۔۔۔۔۔
 

loneliness4ever

محفلین
اگر اللہ تعالی ، قائداعظم مرحوم کو ایک بار پھر دنیا میں آنے کا موقع فراہم کر دے تو مجھے یقین ہے کہ وہ پاکستان آئیں گے نہ ہندوستان بلکہ سیدھے برطانیہ پہنچ کر آزادی کی دستاویز برطانیہ کو واپس کر کے خود اللہ کے پاس واپس چلے جائیں گے :)

اور ساتھ ہی معذرت بھی کریں گے ملکہ برطانیہ سے کہ
افسوس میری جیب سے سب کھوٹے سکے ہی نکلے ۔۔۔۔۔

لگتا ہے آپ احباب امید کا ہر دیا گل کر چکے ہیں ۔۔۔

عزیز دوستو!! اگر جناح رحمتہ اللہ علیہ کو اللہ پاک دنیا میں پھر بھیج دے تو وہ تاریخ دوہرا دی جائے گی
جب ایک جھنڈے تلے سب جمع تھے، کیونکہ جناح وہ دیا تھے جس کی روشنی کو زمانے کے اندھیرے گم نہ
کر سکے تھے ۔۔۔۔۔ میرے پاک مالک نے جناح کو عزت دی ہے جس میں کمی دنیا نہیں کر سکتی
نہ آج کی نہ آنے والے کل کی ۔۔۔۔

زبانوں میں بٹی قوم کا المیہ یہ بھی ہے کہ ہم آج انگلیاں اٹھاتے ہیں، زبان ہلاتے ہیں اور عمل نہیں کرتے، باتیں خوب کرتے ہیں اور ایسی باتیں جو امید کے دیئے روشن کرنے کے بجائے ٹمٹماتے ہوئے چراغوں
کو گل کرنے کا کام دیں، ہم میں امید نہیں رہی ، مطلب اپنے رب کی ذات سے رشتہ کمزور ہوگیا، جب تک
ایمان رہتا ہے دل میں امید رہتی ہے، اور یہ ہی حکم ہے کیونکہ مرنے سے پہلے کی توبہ بھی قابل ِ قبول ہوتی
ہے یعنی مرنے والے کے دل میں یہ امید ہو کہ میں دعا مانگوں گا اور رب معاف فرما دے گا، یعنی امید ہونا ضروری ہے، امید نہیں ہوگی تو مرنے سے قبل تو کیا مسلم اپنے رب سے کبھی معافی ہی نہیں مانگے گا کہ
گناہ اتنے ہیں کہ رب سے کیا امید لگانی کے وہ معاف فرما دے ۔۔۔ اور یوں وہ اداسی ، پستی، گمراہی کے عمیق
گڑھوں میں گرتا چلا جائے گا ایک امید کو دل سے مٹانے سے ۔۔۔۔۔
ظالموں کے ظلم پر خاموش رہ رہ کر، دکھ پر آنسو بہا بہا کر ہم مظلوم نہیں بزدل ہوگئے ہیں، اپنی امیدیں کھو چکے
ہیں ۔۔۔۔۔
حالات کیسے بھی ہوں امید قائم رکھنا لازمی ہے، آپ سے کون کہہ رہا ہے کہ آپ لوگوں سے امید لگائو،
لگائو امید اپنے رب سے پھر دیکھو وہ اس بندے کو بھی آپ کے لئے خیر کا باعث بنا دے گا جو آپ کا سب سے
بڑا عدو ہوگا ۔۔۔۔
مگر اس طرح ناامیدی کی باتیں ، طنز اور مزاح میں کرکے ہم وقتی طور پر اپنے من کی بھڑاس تو نکال لیتے ہیں
مگر رفتہ رفتہ اپنے اندر ناامیدی کو، اللہ کی مخلوق سے ناراضگی کو، ہر ایک سے بدگمانی کو اپنے دل میں جگہ
دیتے رہتے ہیں ۔۔۔۔

عین ممکن ہے کوئی اسکو پرمزاح ریٹنگ دے، کوئی خاکسار کو جذباتی تصور کرے، کوئی پست خیال اور کوئی
خوابوں میں رہنے والا، مگر یہ خاکسار چاہے کسی سے اختلاف کرے، چاہے کسی کے خلاف کچھ کہے امید اپنی
تمام نہیں کرتا ۔۔۔۔۔

اور اگر مختصر کہوں تو

ملت کے پاسباں محمد علی جناح آج بھی وہی کریں گے جو انھوں نے کل کیا تھا ۔۔۔۔:)
 
آخری تدوین:

جاسمن

لائبریرین
لگتا ہے آپ احباب امید کا ہر دیا گل کر چکے ہیں ۔۔۔

عزیز دوستو!! اگر جناح رحمتہ اللہ علیہ کو اللہ پاک دنیا میں پھر بھیج دے تو وہ تاریخ دوہرا دی جائے گی
جب ایک جھنڈے تلے سب جمع تھے، کیونکہ جناح وہ دیا تھے جس کی روشنی کو زمانے کے اندھیرے گم نہ
کر سکے تھے ۔۔۔۔۔ میرے پاک مالک نے جناح کو عزت دی ہے جس میں کمی دنیا نہیں کر سکتی
نہ آج کی نہ آنے والے کل کی ۔۔۔۔

زبانوں میں بٹی قوم کا المیہ یہ بھی ہے کہ ہم آج انگلیاں اٹھاتے ہیں، زبان ہلاتے ہیں اور عمل نہیں کرتے، باتیں خوب کرتے ہیں اور ایسی باتیں جو امید کے دیئے روشن کرنے کے بجائے ٹمٹماتے ہوئے چراغوں
کو گل کرنے کا کام دیں، ہم میں امید نہیں رہی ، مطلب اپنے رب کی ذات سے رشتہ کمزور ہوگیا، جب تک
ایمان رہتا ہے دل میں امید رہتی ہے، اور یہ ہی حکم ہے کیونکہ مرنے سے پہلے کی توبہ بھی قابل ِ قبول ہوتی
ہے یعنی مرنے والے کے دل میں یہ امید ہو کہ میں دعا مانگوں گا اور رب معاف فرما دے گا، یعنی امید ہونا ضروری ہے، امید نہیں ہوگی تو مرنے سے قبل تو کیا مسلم اپنے رب سے کبھی معافی ہی نہیں مانگے گا کہ
گناہ اتنے ہیں کہ رب سے کیا امید لگانی کے وہ معاف فرما دے ۔۔۔ اور یوں وہ اداسی ، پستی، گمراہی کے عمیق
گڑھوں میں گرتا چلا جائے گا ایک امید کو دل سے مٹانے سے ۔۔۔۔۔
ظالموں کے ظلم پر خاموش رہ رہ کر، دکھ پر آنسو بہا بہا کر ہم مظلوم نہیں بزدل ہوگئے ہیں، اپنی امیدیں کھو چکے

ہیں ۔۔۔۔۔
حالات کیسے بھی ہوں امید قائم رکھنا لازمی ہے، آپ سے کون کہہ رہا ہے کہ آپ لوگوں سے امید لگائو،
لگائو امید اپنے رب سے پھر دیکھو وہ اس بندے کو بھی آپ کے لئے خیر کا باعث بنا دے گا جو آپ کا سب سے
بڑا عدو ہوگا ۔۔۔۔
مگر اس طرح ناامیدی کی باتیں ، طنز اور مزاح میں کرکے ہم وقتی طور پر اپنے من کی بھڑاس تو نکال لیتے ہیں
مگر رفتہ رفتہ اپنے اندر ناامیدی کو، اللہ کی مخلوق سے ناراضگی کو، ہر ایک سے بدگمانی کو اپنے دل میں جگہ
دیتے رہتے ہیں ۔۔۔۔

عین ممکن ہے کوئی اسکو پرمزاح ریٹنگ دے، کوئی خاکسار کو جذباتی تصور کرے، کوئی پست خیال اور کوئی
خوابوں میں رہنے والا، مگر یہ خاکسار چاہے کسی سے اختلاف کرے، چاہے کسی کے خلاف کچھ کہے امید اپنی
تمام نہیں کرتا ۔۔۔۔۔

اور اگر مختصر کہوں تو

ملت کے پاسباں محمد علی جناح آج بھی وہی کریں گے جو انھوں نے کل کیا تھا ۔۔۔۔:)
بہت خوب! واقعی ہمیں اپنے اللہ سے امید رکھنی چاہیے۔ جزاک اللہ
اچھی شیئرنگ ہے۔
 
مجھے یقین ہے یہ قوم انہیں اپنے رنگ میں رنگ لے گی۔۔۔
اگر وہ نہیں رنگے تو ان کا دوبارہ اوپر کا ٹکٹ کٹوا دیا جائے گا۔۔ اس دفعہ نامعلوم افراد کے نام پرچہ کٹے گا۔
 
Top