طارق حیات
محفلین
ٖدرشن تیرے جمال کا مانگتا ہوں اور بس،
ملنے تیرے کی خواہش رکھتا ہوں اور بس۔
کلمہ کلام میرا وحدت تیرے کی بات ہے،
ورد عشق تیرے کا پڑھتا ہوں اور بس۔
نحو فقہ سے خاطر میرا ملول ہے،
ایں فنا میں کوشش کرتا ہوں اور بس۔
"بیدل" نہ ہو درد کے دریا میں اتنا غرق،
ملنے تیرے کی خواہش رکھتا ہوں اور بس۔
کلمہ کلام میرا وحدت تیرے کی بات ہے،
ورد عشق تیرے کا پڑھتا ہوں اور بس۔
نحو فقہ سے خاطر میرا ملول ہے،
ایں فنا میں کوشش کرتا ہوں اور بس۔
"بیدل" نہ ہو درد کے دریا میں اتنا غرق،
میں بھی تیری خیال رہتا ہوں اور بس۔