قبائلی طرزِ سیاست کا تدارک

کیا آپ نشان دہی کر سکتے ہیں کہ نظام میں سڑا ہو کیا ہے؟ مجھے قوی امید ہے آپ مال کے لین دین کی طرف اشارہ فرمائیں گے۔
سود تو ایک مثال ہے، میری رائے میں پورا ریاستی نظام ہی سڑا ہوا ہے۔ یہ ریاستی ڈھانچہ جو ہمیں انگریز دے کر گیا اسے اصولا آزادی کے بعد پاکستانی قوم کی فلاح کے نکتہ نظر کے مطابق تبدیل کر دینا چاہئے تھا مگر ایسا نہیں کیا گیا۔ سب سے بڑی خرابی انصاف کے نظام میں ہے جہاں دیوانی مقدمات کئی نسلوں تک چلتے ہیں اور فوجداری بھی عمر کا کافی حصہ کھا جاتے ہیں اور انصاف پھر بھی طاقتور کے حصے میں آتا ہے خرابیاں اتنی زیادہ ہیں کہ لوگ قانون اپنے ہاتھ میں لینا پسند کرتے ہیں۔ دوسری بڑی خرابی سرکاری نوکر انگریز کے جانے کے بعد بھی آج تک خود کو عوام کا حاکم سمجھتے ہیں اور مذہب کو انسان کا ذاتی مسئلہ سرکاری نوکر عملا عوام کو ہینڈل کرنا پسند کرتے ناکہ عوامی فلاح ۔ بہت لمبی فہرست ہے کس کس چیز کی نشاندہی کی جائے۔
 
، یہ فرمائیں کہ کیا کفار مکہ سے نیک سلوک جیسا ملتا جلتا واقعہ سر انجام دینے والے عاشقان انصاف پاکستان میں میسر ہیں؟ اگر ہیں تو کون اصحاب ہیں اور اگر نہیں تو اس ضمن میں کیا کیا جائے؟
میں نے ایک مثال دی تھی یہ سمجھانے کے لئے کہ نظام درست کرنے سے لوگوں کے رویے بھی درست ہو جاتے ہیں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
گروہ بندی عدم تحفظ کے ماحول میں پرورش پاتی ہے۔ نظامِ عدل و انصاف کو بہتر کرنے سے ہی گروہ بندی کا خاتمہ ممکن ہے۔
 
Top