الف نظامی
لائبریرین
دنیا میں مسائل کا حل کبھی بھی جنگوں سے نہیں ہوا۔ امریکی جنگی جنون نے دنیا کو تباہی کے دہانے پہ لا کھڑا کیا ہے۔
تمام مذاھب کے دانشور طبقہ کو اس رجحان کی بیخ کنی کرنا ہوگی اور امن پسند حکومتوں کو اقوام متحدہ ، آو آئی سی کے پلیٹ فارم سے امریکہ کو قتل انسانیت سے روکنے کے لیے موثر قانون سازی کرنا ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ اقوام متحدہ امریکہ کو لگام نہیں دے سکا اور اقوام متحدہ کی رضامندی کے بغیر عراق اور افغانستان پر جنگ مسلط کی گئی جس کے نتیجہ میں لاکھوں انسان مارے گئے اور پاکستان کی اندرونی صورتحال بھی خراب ہے( کچھ دانشوروں کا یہ خیال ہے کہ اس میں بھی امریکہ ملوث ہے)۔
لہذا امریکہ کو جنگی جنون سے باز رکھنے کے لیے ، امن عالم کو برقرار رکھنے کے لیے تمام انسانیت کو اکٹھا ہوکر آواز لگانا ہوگی۔
سپر پاور کا تصور ختم کرکے تمام اقوام کو برابری کی سطح پر رہنا ہوگا۔
تمام مذاھب کے دانشور طبقہ کو اس رجحان کی بیخ کنی کرنا ہوگی اور امن پسند حکومتوں کو اقوام متحدہ ، آو آئی سی کے پلیٹ فارم سے امریکہ کو قتل انسانیت سے روکنے کے لیے موثر قانون سازی کرنا ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ اقوام متحدہ امریکہ کو لگام نہیں دے سکا اور اقوام متحدہ کی رضامندی کے بغیر عراق اور افغانستان پر جنگ مسلط کی گئی جس کے نتیجہ میں لاکھوں انسان مارے گئے اور پاکستان کی اندرونی صورتحال بھی خراب ہے( کچھ دانشوروں کا یہ خیال ہے کہ اس میں بھی امریکہ ملوث ہے)۔
لہذا امریکہ کو جنگی جنون سے باز رکھنے کے لیے ، امن عالم کو برقرار رکھنے کے لیے تمام انسانیت کو اکٹھا ہوکر آواز لگانا ہوگی۔
سپر پاور کا تصور ختم کرکے تمام اقوام کو برابری کی سطح پر رہنا ہوگا۔