حمیرا عدنان
محفلین
جج:
قتل کس نے کیا؟
ملزم:
میں نے قتل کیا۔۔۔
جج:
لاش کہاں ہے؟
ملزم:
لاش میں نے جلادی۔۔۔
جج:
وہ جگہ دکھاؤ جہاں لاش جلائی تھی
ملزم:
میں نے وہ ساری زمین کھود دی۔۔
جج:
تو کھودی ہوئی مٹی کدھر ہے؟
ملزم:
اس کی میں نے اینٹ بنا دی۔۔
جج:
تو وہ اینٹ دکھاؤ۔۔
ملزم:
میں نے ان سے مکان بنا لیا۔۔
جج: وہ مکان کدھر ہے؟
ملزم:
زلزلے میں گر گیا۔۔
جج:
تو ملبہ کدھر ہے؟
ملزم: وہ میں نے بیچ دیا۔۔
جج:
کس کو بیچا؟
ملزم:
پڑوسی کو۔۔
جج:
پڑوسی کو بلاؤ۔۔
ملزم:
وہ مارا گیا۔۔
جج:
کس نے مارا؟
ملزم:
میں نے مارا
جج:
تو لاش کدھر ہے؟
ملزم:
لاش میں نے جلا دی۔۔
جج:
ابے الو کے پٹھے!
تو نے قتل کیا ہے یا سرجیکل سٹرائیک؟
قتل کو قبول بھی کئے جا رہا ہے
اور کوئی ثبوت بھی نہیں دے رہا
بشکریہ فیس بک
قتل کس نے کیا؟
ملزم:
میں نے قتل کیا۔۔۔
جج:
لاش کہاں ہے؟
ملزم:
لاش میں نے جلادی۔۔۔
جج:
وہ جگہ دکھاؤ جہاں لاش جلائی تھی
ملزم:
میں نے وہ ساری زمین کھود دی۔۔
جج:
تو کھودی ہوئی مٹی کدھر ہے؟
ملزم:
اس کی میں نے اینٹ بنا دی۔۔
جج:
تو وہ اینٹ دکھاؤ۔۔
ملزم:
میں نے ان سے مکان بنا لیا۔۔
جج: وہ مکان کدھر ہے؟
ملزم:
زلزلے میں گر گیا۔۔
جج:
تو ملبہ کدھر ہے؟
ملزم: وہ میں نے بیچ دیا۔۔
جج:
کس کو بیچا؟
ملزم:
پڑوسی کو۔۔
جج:
پڑوسی کو بلاؤ۔۔
ملزم:
وہ مارا گیا۔۔
جج:
کس نے مارا؟
ملزم:
میں نے مارا
جج:
تو لاش کدھر ہے؟
ملزم:
لاش میں نے جلا دی۔۔
جج:
ابے الو کے پٹھے!
تو نے قتل کیا ہے یا سرجیکل سٹرائیک؟
قتل کو قبول بھی کئے جا رہا ہے
اور کوئی ثبوت بھی نہیں دے رہا
بشکریہ فیس بک