Haider Sufi
محفلین
قُل اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَق۔
آپ کہہ دیجئے! کہ میں صبح کے رب کی پناه میں آتا ہوں
مِنْ شَرِِّ مَا خَلَقَ۔
ہر اس چیز کے شر سے جو اس نے پیدا کی ہے.
وَمِنْ شَرِِّ غَاسِقٍ إِذَا وَقَبَ۔
اور اندھیری رات کی تاریکی کے شر سے جب اس کا اندھیرا پھیل جائے.
وَمِن شَرِِّ ٱلنَّفَّ۔ٰثَٰتِ فِي ٱلۡعُقَدِ
اور گره (لگا کر ان) میں پھونکنے والیوں کے شر سے (بھی).*
* نَفَّاثَاتٌ، مونث کا صیغہ ہے، جو النُّفُوسُ (موصوف محذوف) کی صفت ہے مِنْ شَرِّ النُّفُوسِ النَّفَّاثَاتِ یعنی گرہوں میں پھونکنے والے نفسوں کی برائی سے پناہ۔ اس سے مراد جادو کا کالا عمل کرنے والے مرد اور عورت دونوں ہیں۔ یعنی اس میں جادوگروں کی شرارت سے پناہ مانگی گئی ہے۔ جادوگر، پڑھ پڑھ کر پھونک مارتے اور گرہ لگاتے جاتے ہیں۔ عام طور پر جس پر جادو کرنا ہوتا ہے اس کے بال یا کوئی چیز حاصل کرکے اس پر یہ عمل کیا جاتا ہے۔
وَمِن شَرِِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ
اور حسد کرنے والے کی برائی سے بھی جب وه حسد کرے.*
* حسد یہ ہے کہ حاسد، محسود سے زوال نعمت کی آرزو کرتا ہے، چنانچہ اس سے بھی پناہ طلب کی گئی ہے۔ کیوں کہ حسد بھی ایک نہایت بری اخلاقی بیماری ہے، جو نیکیوں کو کھا جاتی ہے۔