قرآن کریم کا اُردو ترجمہ از محمد جونا گڑھی

باذوق

محفلین
1 ۔ الفاتحہ (1 تا 7)

سورہ ء فاتحہ مکی ہے ، اس میں سات آیتیں ہیں ۔
------------------------------
1:1 ۔ شروع کرتا ہوں اللہ تعالیٰ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے ۔

1:2 ۔ سب تعریف اللہ تعالیٰ کے لئے ہے جو تمام جہانوں کا پالنے والا ہے ۔

1:3 ۔ بڑا مہربان نہایت رحم کرنے والا ۔

1:4 ۔ بدلے کے دن ( یعنی قیامت ) کا مالک ہے ۔

1:5 ۔ ہم صرف تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور صرف تجھ ہی سے مدد چاہتے ہیں ۔

1:6 ۔ ہمیں سیدھی ( اور سچی ) راہ دکھا ۔

1:7 ۔ ان لوگوں کی راہ جن پر تو نے انعام کیا ، ان کی نہیں جن پر غضب کیا گیا (یعنی وہ لوگ جنہوں نے حق کو پہچانا، مگر اس پر عمل پیرا نہیں ہوئے) ، اور نہ گمراہوں کی (یعنی وہ لوگ جو جہالت کے سبب راہ حق سے برگشتہ ہوگئے) ۔
 

باذوق

محفلین
2 ۔ البقرہ (1 تا 10)

سورۂ البقرہ مدنی ہے اور اس میں دو سو چھیاسی (286) آیات اور چالیس رکوع ہیں ۔
------------------------------

شروع کرتا ہوں اللہ تعالیٰ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے ۔

2:1 ۔ الم

2:2 ۔ اس کتاب ( کے اللہ کی کتاب ہونے ) میں کوئی شک نہیں ۔ پرہیزگاروں کو راہ دکھانے والی ہے ۔

2:3 ۔ جو لوگ غیب پر ایمان لاتے ہیں اور نماز کو قائم رکھتے ہیں اور ہمارے دیئے ہوئے ( مال ) میں سے خرچ کرتے ہیں ۔

2:4 ۔ اور جو لوگ ایمان لاتے ہیں اس پر جو آپ کی طرف اتارا گیا، اور جو آپ سے پہلے اتارا گیا، اور وہ آخرت پر بھی یقین رکھتے ہیں ۔

2:5 ۔ یہی لوگ اپنے رب کی طرف سے ہدایت پر ہیں اور یہی لوگ فلاح اور نجات پانے والے ہیں ۔

2:6 ۔ کافروں کوآپ کا ڈرانا ، یا نہ ڈرانا برابر ہے، یہ لوگ ایمان نہ لائیں گے ۔

2:7 ۔ اللہ تعالیٰ نے ان کے دلوں پر اور ان کے کانوں پر مہر کر دی ہے اور ان کی آنکھوں پر پردہ ہے اور ان کے لئے بڑا عذاب ہے ۔

2:8 ۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ ہم اللہ تعالیٰ پر اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتے ہیں، لیکن درحقیقت وہ ایمان والے نہیں ہیں ۔

2:9 ۔ وہ اللہ تعالیٰ کو اور ایمان والوں کو دھوکا دیتے ہیں، لیکن دراصل وہ خود اپنے آپ کو دھوکہ دے رہے ہیں، مگر سمجھتے نہیں ۔

2:10 ۔ ان کے دلوں میں بیماری تھی اللہ تعالیٰ نے انہیں بیماری میں مزید بڑھا دیا اور ان کے جھوٹ کی وجہ سے ان کے لئے دردناک عذاب ہے ۔
 

باذوق

محفلین
2 ۔ البقرہ (11 تا 20)

2 ۔ البقرہ (11 تا 20)
------------------------------

2:11 ۔ اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ زمین میں فساد نہ کرو تو جواب دیتے ہیں کہ ہم تو صرف اصلاح کرنے والے ہیں ۔

2:12 ۔ خبردار ہو ! یقیناً یہی لوگ فساد کرنے والے ہیں، لیکن شعور ( سمجھ ) نہیں رکھتے ۔

2:13 ۔ اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اور لوگوں ( یعنی صحابہ ) کی طرح تم بھی ایمان لاؤ تو جواب دیتے ہیں کہ کیا ہم ایسا ایمان لائیں جیسا بیوقوف لائے ہیں ، خبردار ہوجاؤ ! یقیناً یہی بیوقوف ہیں، لیکن جانتے نہیں ۔

2:14 ۔ اور جب ایمان والوں سے ملتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم بھی ایمان والے ہیں اور جب اپنے بڑوں کے پاس جاتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم تو تمہارے ساتھ ہیں ہم تو ان سے صرف مذاق کرتے ہیں ۔

2:15 ۔ اللہ تعالیٰ بھی ان سے مذاق کرتا ہے اور انہیں ان کی سرکشی اور بہکاوے میں اور بڑھا دیتا ہے ۔

2:16 ۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے گمراہی کو ہدایت کے بدلے میں خرید لیا ، پس نہ تو ان کی تجارت نے ان کو فائدہ پہنچایا اور نہ یہ ہدایت والے ہوئے ۔

2:17 ۔ ان کی مثال اس شخص کی سی ہے جس نے آگ جلائی ، پس آس پاس کی چیزیں روشنی میں آئی ہی تھیں کہ اللہ ان کے نور کو لے گیا اور انہیں اندھیروں میں چھوڑ دیا ، جو نہیں دیکھتے ۔

2:18 ۔ بہرے ، گونگے، اندھے ہیں ۔ پس وہ نہیں لوٹتے ۔

2:19 ۔ یا آسمانی برسات کی طرح جس میں اندھیریاں اور گرج اور بجلی ہو ، موت سے ڈر کر کڑاکے کی وجہ سے اپنی انگلیاں اپنے کانوں میں ڈال لیتے ہیں ۔ اور اللہ تعالیٰ کافروں کو گھیرنے والا ہے ۔

2:20 ۔ قریب ہے کہ بجلی ان کی آنکھیں اچک لے جائے ، جب ان کے لئے روشنی کرتی ہے تو اس میں چلتے پھرتے ہیں اور جب ان پر اندھیرا کرتی ہے تو کھڑے ہوجاتے ہیں اور اگر اللہ تعالیٰ چاہے تو ان کے کانوں اور آنکھوں کو بیکار کردے ۔ یقیناً اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے ۔
 
Top