رضوان، میں نے دراصل یہ نوائے وقت کے ادبی ایڈیشن میں پڑھا تھا جو کہ ڈاکٹر انورسدید نے تحریر کیا تھا۔ یہ گزشتہ سال کی بات ہے۔ وہ بھی اداس نسلیں اور آگ کا دریا پر بات کر رہے تھے۔ عجیب بات ہے کہ عام طور پر دونوں کتابوں کا اکٹھا ذکر ہوتا ہے۔ پاکستان سے آتے ہوئے میں اداس نسلیں اور نادار لوگ (عبداللہ حسین کا دوسرا ناول) ساتھ لیتا آیا تھا لیکن ابھی تک پڑھنے کی توفیق نہیں ہوئی۔
ایوب خان کے زمانے میں کمیونسٹوں پر سختی کے ذکر پار یاد آیا کہ میرے والد صاحب اس زمانے میں ایک رسالہ چین باتصویر خریدتے تھے۔ وجہ یہ تھی کہ یہ رسالہ بہت سستا ملتا تھا اور اس میں بہت اچھے معیار کا کاغذ استعمال ہوتا تھا اور اس سے کتابوں کے کور بہت اچھے بنتے تھے۔
بس اسی بات پر ایک دن پولیس والوں نے ہمارے گھر آ کر والد صاحب سے انٹیروگیشن شروع کر دی کہ آپ یہ رسالہ کیوں خریدتے ہیں۔ یعنی صرف یہ رسالہ خریدنے پر کمیونسٹوں سے روابط کا شبہ ہو گیا تھا۔