قرۃ العین طاہرہ

غالب میر

محفلین
اسی غزل پر رئیس امروہوی کی تظمین
کس کا جمالِ غیب ہےجلوہ نما یہ سو بہ سو
گوشہ بہ گوشہ، در بہ در، قریہ بہ قریہ ، کو بہ کو


اشک فشاں ہے کس لیے دیدہٗ منتظرمرا
’’دجلہ بہ دجلہ یم بہ یم، چشمہ بہ چشمہ، جو بہ جو

میری نگاہِ شوق میں حسنِ ازل ہے بے حجاب
’’غنچہ بہ غنچہ، گُل بہ گل ، لالہ بہ لالہ، بو بہ بو‘‘

کاش ہو ان کا سامنا عینِ حریمِ ناز میں
چہرہ بہ چہرہ، رُخ بہ رُخ ، دیدہ بہ دیدہ، دو بدو

عالمِ شوق میں رئیس کس کی مجھے تلاش ہے
خطّہ بہ خطّہ، رہ بہ رہ ، جادہ بہ جادہ، کو بہ کو

بہائی میگزین، کراچی نومبر ۱۹۷۶
قرۃ العین طاہرہ از مارتھا روٹ​
واہ
 
Top