قزاقی کا طوق

فاتح

لائبریرین
فاتح بھائی اگر ایسا ہے تو (بلکہ ایسا ہی ہوگا) تو پھر یہ سب کیا فیض کی زندگی میں سامنے نہیں آیا، اس دور میں بھی کافی بڑے بڑے نام تو موجود تھے ہی۔ بلکہ آج سے بھی بڑے شعارء موجود اس وقت تو۔
کیا آپ اس دور کے تمام ادب کا مطالعہ کر چکے؟ اس دور میں بھی ادیبوں نے اعتراضات کیے ہوں گے لیکن ہمارا مطالعہ اتنا وسیع نہیں لہٰذا فی الوقت اس دور کے حوالے دینے سے قاصر ہیں۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
کیا آپ اس دور کے تمام ادب کا مطالعہ کر چکے؟ اس دور میں بھی ادیبوں نے اعتراضات کیے ہوں گے لیکن ہمارا مطالعہ اتنا وسیع نہیں لہٰذا فی الوقت اس دور کے حوالے دینے سے قاصر ہیں۔

ادب کا مطالعہ کیا ہوتا تو شاید یہ سوال نہ پوچھ رہا ہوتا۔
یعنی کہ اب تک کی گفتگو سے یہ نتیجہ نکلا ہے کہ منصور صاحب کا مضمون بالکل درست ہے۔
 

فاتح

لائبریرین
ادب کا مطالعہ کیا ہوتا تو شاید یہ سوال نہ پوچھ رہا ہوتا۔
یعنی کہ اب تک کی گفتگو سے یہ نتیجہ نکلا ہے کہ منصور صاحب کا مضمون بالکل درست ہے۔
جی بالکل درست ہے۔
ہم نے ان کی ویب سائٹ کا ربط بھی دیا ہے جناب، جہاں سے آپ ان کے دیگر تنقیدی مضامین بھی پڑھ سکتے ہیں جن میں فیض پر مزید تنقیدی مضامین بھی شامل ہیں۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
جی بالکل درست ہے۔
ہم نے ان کی ویب سائٹ کا ربط بھی دیا ہے جناب، جہاں سے آپ ان کے دیگر تنقیدی مضامین بھی پڑھ سکتے ہیں جن میں فیض پر مزید تنقیدی مضامین بھی شامل ہیں۔

اچھا تو پھر فاتح بھائی کیا فیض کے علاوہ بھی کسی بڑے شاعر کی شاعری میں ایسی اغلاط پائی جاتی ہے، جیسے زیادہ پرانے دور کے نہیں، یہی اپنے ناصر کاظمی، فراز، عبید اللہ علیم، محسن نقوی، پروین شاکر، حبیب جالب وغیرہ۔
 
در اصل ہر چیز ہر وقت سمجھ نہیں آتی اور جب اسے سمجھانے والا سمجھانے کی کوشش کرتا ہے تو اسے بٹھا دیا جاتا ہے کہ بھیا جیسا چل رہا ہے چلنے دو۔ ادب میں شعرا کے ساتھ بھی یہی مسئلہ ہے۔ بات یہ ہے کے کوئی صحیح انگلی اٹھا دے تو غلط اور بے جواز انگلیاں اس پر اتنی اٹھتی ہیں کہ مت پوچھئے۔ اب اگر آج کوئی فیض یا کسی اور بڑے شاعر کی یا کسی بھی اہلِ فن کی غلطیوں کی نشاندہی کرے جو سو دو سو سال پہلے گزرا ہو تو اس کو یہ کہہ دیا جائے گا کے بھائی وہ استاد ہے اسکی غلطیاں مت نکالو۔ یہی شعور ہر چیز کو ڈبو رہا ہے۔ سنی سنائی باتیں پڑھی ہوئی تعریفیں اور پڑھائے گئے مضامین سے آگے ہماری عقل کچھ تسلیم کرنے کو تیار ہی نہیں ہوتی۔
 

فاتح

لائبریرین
اچھا تو پھر فاتح بھائی کیا فیض کے علاوہ بھی کسی بڑے شاعر کی شاعری میں ایسی اغلاط پائی جاتی ہے، جیسے زیادہ پرانے دور کے نہیں، یہی اپنے ناصر کاظمی، فراز، عبید اللہ علیم، محسن نقوی، پروین شاکر، حبیب جالب وغیرہ۔
جی بالکل پائی جاتی ہوں گی۔
شاعری انسانوں کا گھڑا ہوا کلام ہے، کوئی کلامِ الٰہی تو ہے نہیں کہ اس میں کوئی غلطی نہ ہو۔
 

سید ذیشان

محفلین
ڈاکو کی بجائے قزاق زیادہ ادبی اصطلاح ہے (y)

ادبی ہو یا نہ ہو معنی تو بے ادب ہی ہیں نا۔ :)
plagiarism میرے خیال میں تو نہایت ہی گھٹیا فعل ہے اور جو کوئی اس کا ارتکاب کرے اس کی میری نظر میں کوئی قدر نہیں رہتی۔
اور فیض پر اتنے بڑے الزام کو ہم نظر انداز نہیں کر سکتے۔ فیض جو کہ ساری عمر غریبوں کو ان کی عزت دلانے کی بات کرتے رہے اور خود ان کی عزت نفس کا یہ معیار ہے کہ چوریاں کرتے پھر رہے ہیں۔ ظاہری بات ہے کہ یہ بات کسی طور ماننے کی لائق نہیں ہے۔

جہاں تک عروضی غلطیوں کی بات ہے، تو وہ اتنی بڑی بات نہیں ہے حالانکہ عروضیوں کے لئے تو اس سے بڑی کوئی برائی نہیں ہے۔
اور سرقہ والی بات بھی بہت ہی arbitrary ہے۔ یہ کون بتائے کہ کہ کس شعر کا معیار کس شعر سے بہتر ہے۔ کوئی بھی شاعر یا پھر دنیا کے کسی علم (سائنس وغیرہ) میں بھی 100 فی صد اپنی تخلیقات نہیں کرتا۔ کہیں نہ کہیں سے خیالات لیتا ہے اور کچھ اپنے خیلات بھی اس میں ہوتے ہیں۔ تو یہ بات تو بہت ہی عجیب ہے کہ اس طرح کی چیزوں کو قزاقی وغیرہ کہا جائے۔ اگر ہم یہی تعریف قزاقی کی لیں تو پھر تو دنیا میں کوئی بھی اس الزام سے بری نہیں ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
ادبی ہو یا نہ ہو معنی تو بے ادب ہی ہیں نا۔ :)
plagiarism میرے خیال میں تو نہایت ہی گھٹیا فعل ہے اور جو کوئی اس کا ارتکاب کرے اس کی میری نظر میں کوئی قدر نہیں رہتی۔
اور فیض پر اتنے بڑے الزام کو ہم نظر انداز نہیں کر سکتے۔ فیض جو کہ ساری عمر غریبوں کو ان کی عزت دلانے کی بات کرتے رہے اور خود ان کی عزت نفس کا یہ معیار ہے کہ چوریاں کرتے پھر رہے ہیں۔ ظاہری بات ہے کہ یہ بات کسی طور ماننے کی لائق نہیں ہے۔

جہاں تک عروضی غلطیوں کی بات ہے، تو وہ اتنی بڑی بات نہیں ہے حالانکہ عروضیوں کے لئے تو اس سے بڑی کوئی برائی نہیں ہے۔
اور سرقہ والی بات بھی بہت ہی arbitrary ہے۔ یہ کون بتائے کہ کہ کس شعر کا معیار کس شعر سے بہتر ہے۔ کوئی بھی شاعر یا پھر دنیا کے کسی علم (سائنس وغیرہ) میں بھی 100 فی صد اپنی تخلیقات نہیں کرتا۔ کہیں نہ کہیں سے خیالات لیتا ہے اور کچھ اپنے خیلات بھی اس میں ہوتے ہیں۔ تو یہ بات تو بہت ہی عجیب ہے کہ اس طرح کی چیزوں کو قزاقی وغیرہ کہا جائے۔ اگر ہم یہی تعریف قزاقی کی لیں تو پھر تو دنیا میں کوئی بھی اس الزام سے بری نہیں ہے۔
جن ملکوں میں حقوق دانش یعنی انٹلیکچوئل پراپرٹی کا غلط استعمال اسی طرح قابل تعزیر جرم ہے جیسے دیگر جرائم، وہاں اس طرح کی حرکت قزاقی، ڈاکہ یا جو کچھ کہہ لیں، جائز نہیں کہلائی جا سکے گی۔ بہتر یہ ہوتا کہ ہم اس بات پر بحث کرتے کہ فلاں اشعار جو منصور آفاق نے بتائے ہیں، کیا واقعی وہ فیض کی کتب میں واوین کے بغیر موجود ہیں یا نہیں؟ اگر واوین ہیں تو بات ختم اگر واوین نہیں تو بھی بات ختم
 

سید ذیشان

محفلین
جن ملکوں میں حقوق دانش یعنی انٹلیکچوئل پراپرٹی کا غلط استعمال اسی طرح قابل تعزیر جرم ہے جیسے دیگر جرائم، وہاں اس طرح کی حرکت قزاقی، ڈاکہ یا جو کچھ کہہ لیں، جائز نہیں کہلائی جا سکے گی۔ بہتر یہ ہوتا کہ ہم اس بات پر بحث کرتے کہ فلاں اشعار جو منصور آفاق نے بتائے ہیں، کیا واقعی وہ فیض کی کتب میں واوین کے بغیر موجود ہیں یا نہیں؟ اگر واوین ہیں تو بات ختم اگر واوین نہیں تو بھی بات ختم
اگر بات اتنی سادہ ہوتی تو کیا ہی بات ہے۔ منصور آفاق کے مطابق فیض کی شروع کی کتابوں میں واوین موجود تھیں لیکن بعد میں کچھ کتابوں میں نہیں تھیں کچھ ایڈیشنز میں۔ اس سے تو یہی ظاہر ہوتا ہے کہ فیض ان چیزوں کا خیال رکھتے تھے۔ کیا یہ پبلشر کی غلطی نہیں ہو سکتی؟ اگر انہوں نے پہلے ہر جگہ پر لگائے اور بعد میں نہیں لگائے تو یہ بات کافی مشکوک ہو جاتی ہے کہ ایسا جان بوجھ کر کیا۔
 

قیصرانی

لائبریرین
اگر بات اتنی سادہ ہوتی تو کیا ہی بات ہے۔ منصور آفاق کے مطابق فیض کی شروع کی کتابوں میں واوین موجود تھیں لیکن بعد میں کچھ کتابوں میں نہیں تھیں کچھ ایڈیشنز میں۔ اس سے تو یہی ظاہر ہوتا ہے کہ فیض ان چیزوں کا خیال رکھتے تھے۔ کیا یہ پبلشر کی غلطی نہیں ہو سکتی؟ اگر انہوں نے پہلے ہر جگہ پر لگائے اور بعد میں نہیں لگائے تو یہ بات کافی مشکوک ہو جاتی ہے کہ ایسا جان بوجھ کر کیا۔
جی بھائی۔ دراصل بات یہاں ختم نہیں بلکہ شروع ہو رہی ہے۔ منصور آفاق کے مطابق فیض نے ایک شاعر کے دو مصرعوں کو اٹھا کر اپنے چار مصرعوں میں بدلا ہے (یا کچھ اس طرح کی بات تھی)۔ اس میں تو پبلشر کا کوئی کمال نہیں نا؟
 

سید ذیشان

محفلین
جی بھائی۔ دراصل بات یہاں ختم نہیں بلکہ شروع ہو رہی ہے۔ منصور آفاق کے مطابق فیض نے ایک شاعر کے دو مصرعوں کو اٹھا کر اپنے چار مصرعوں میں بدلا ہے (یا کچھ اس طرح کی بات تھی)۔ اس میں تو پبلشر کا کوئی کمال نہیں نا؟

یہ تو بحر کی limitations ہوتی ہیں۔ آزاد نظم میں ایسا کر سکتے ہیں۔
لیکن اگر اس پر واوین ہوں تو مخرج ظاہر ہو جاتا ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
یہ تو بحر کی limitations ہوتی ہیں۔ آزاد نظم میں ایسا کر سکتے ہیں۔
لیکن اگر اس پر واوین ہوں تو مخرج ظاہر ہو جاتا ہے۔
آپ کا شکریہ۔ مجھے شاعری کا بالکل بھی پتہ نہیں چلتا۔ اب تک تو میں نے جیسے تیسے ساتھ دیا ہے لیکن مخرج، بحر اور آزاد نظم وغیرہ میری سمجھ سے بالاتر ہیں۔ چونکہ آپ اس بارے صاحب علم ہیں اس لئے میں اب لکھنا بند کر کے پڑھنا شروع کرتا ہوں :)
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
ویسے مجھے بہت افسوس ہوا ہے کہ فیض ایسے بڑے شاعر نے یہ حرکت کی ہے۔
واوین نہیں لگائے۔
یہ تو پھر وہی بات ہوئی کہ اگر وصی شاہ، مجید امجد کے "بندا" کو کنگن" سے بدل دے تو مجرم لیکن اگر فیض صاحب یہ حرکت کریں تو کچھ نہیں۔
 
Top