محمد تابش صدیقی
منتظم
ان کی حکومت ہے، تو اس میں اگر کا کیا سوال ہے۔ یہ کام ان کے بس سے باہر کیسے ہے؟شہباز شریف نے کہا ہے کہ اگر ان کا بس چلے
یا ان کا بس صرف نہتے مظاہرین پر چلتا ہے۔
ان کی حکومت ہے، تو اس میں اگر کا کیا سوال ہے۔ یہ کام ان کے بس سے باہر کیسے ہے؟شہباز شریف نے کہا ہے کہ اگر ان کا بس چلے
معاملہ عدالت میں ہے اور ماورائے عدالت اگر سزا دی گئی تو وہ بھی بجا نہیں ہوگا، سیاسی حوالے سے. مجھے معلوم ہے یہ صرف بیان بازیاں ہیں مگر یہ ان کی اس وقت مجبوری ہےان کی حکومت ہے، تو اس میں اگر کا کیا سوال ہے۔ یہ کام ان کے بس سے باہر کیسے ہے؟
یا ان کا بس صرف نہتے مظاہرین پر چلتا ہے۔
اصل میں آپکے خادم اعلیٰ کو وکٹ کے دونوں اطراف کھیلنے کا شوق ہے۔ صبح دفتر میں حکومت کرتے ہیں اور شام کو اسٹیج پر آکر اپوزیشن بن جاتے ہیں۔ان کی حکومت ہے، تو اس میں اگر کا کیا سوال ہے۔ یہ کام ان کے بس سے باہر کیسے ہے؟
یا ان کا بس صرف نہتے مظاہرین پر چلتا ہے۔
ڈاکٹر صاحب میں ہرگز جرم ثابت ہونے سے پہلے یا ماورائے عدالت کسی ایکشن کی بات نہیں کر رہا۔ کسے نہیں معلوم کہ پہلے اسی قسم کے درندے سیاسی چھتریوں کا سہارا لیتے ہوئے عدالت سے بری نہیں ہوئے۔معاملہ عدالت میں ہے اور ماورائے عدالت اگر سزا دی گئی تو وہ بھی بجا نہیں ہوگا، سیاسی حوالے سے. مجھے معلوم ہے یہ صرف بیان بازیاں ہیں مگر یہ ان کی اس وقت مجبوری ہے
آپ کی بات سے متفق ہوں۔محلے والے ہی درندے بن جائیں اور تمام دیگر افراد جو علاقے میں رہتے ہیں بےحس ہوجائیں تو کوئی بھی پولیس یا ایجنسی کیا کرسکتی ہے
پہلے یہ ہوتا تھا کہ کوئی بھی برا آدمی اول تو علاقے میں گھس نہیں سکتا تھا اور اگر گھس جاتا تو اسکا رہنا مشکل تھا
اس وقت نفسانفسی کا عالم ہے. باپ کو بیٹی کا نہیں پتہ، بھائی کو بہن کی خبر نہیں
وہی سوشل میڈیا والے اور مظاہرین جو سڑکوں پر نکلے وہ بھی قصور وار ہیں.
محلہ کمیٹیاں کیوں ختم ہوگئیں، بیٹھکیں کہاں ہیں. بزرگانِ محلہ کدھر سوئے ہوئے ہیں.
صرف حکومت قصور وار نہیں ہے اور نہ حکومت کی تبدیلی سے عمران (مجرم) جیسے لوگ ختم ہوجائیں گے
مظاہرین پر گولیاں نہیں چلانی چاہیئں تھیں یہ غلط ہوا. مگر امام حسین علیہ السلام کے قتل کے بعد توابین نکلے تھے، انہیں احساس گناہ تھا. مگر وہ ہرگز تاریخ میں مظلوم کربلا کی طرح جگہ نہ بنا سکے.
یہ مظاہرین اور سوشل میڈیا پر لکھنے والے، بشمول میرے، اپنے احساس گناہ کو کم کرنے کی کوشش کررہے ہیں.
مگر ان تمام مظاہروں کے باوجود ان کی ذمہ داری کم نہیں ہوسکتی.
کم از کم اب تو ہر محلے میں امن و امان اور سیکورٹی کمیٹی بننی چاہیے. اب تو کسی اجنبی یا مشکوک شخص پر نظر رکھنے کا کوئی طریقہ کار وضع ہونا چاہیے
مگر مجھے اور آپ کو معلوم ہے کہ سب چین کی نیند سو جائیں گے جیسے کچھ ہوا ہی نہیں
ایک شامی ابن عباس رضی اللہ عنہ کے پاس حرم خدا میں آیا اور پوچھا کہ احرام میں مچھر مارنے کا کیا کفارہ ہے
ابن عباس نے لوگوں کے سامنے فرمایا کہ رسول کے نواسے کو بے دردی سے قتل پر نہیں پوچھا اور مچھر مارنے کا کفارہ پوچھ رہے ہو.
اسی طرح کچھ دن بعد لوگ اس معاملے کو بھول کر فقہی معاملات میں لڑ رہے ہونگے اور ایک دوسرے کو کافر قرار دے رہے ہونگے
کیا یہ چار بچیوں کے قتل کی وجہ سے؟انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے زینب قتل کیس کے مجرم عمران کو 4 بار سزائے موت کا حکم دے دیا۔
چار مختلف جرائم ایک ہی واقعہ میں ہوئے جیسے اغوا، قتل وغیرہ. ان کی سزا قتل ہےکیا یہ چار بچیوں کے قتل کی وجہ سے؟