عاطف بٹ
محفلین
علامہ اقبال کے دو فارسی قطعات جنہیں انور مسعود نے انتہائی خوبصورتی کے ساتھ اردو کے قالب میں ڈھالا ہے۔
دلِ ملّا گرفتارِ غمے نیست
نگاہے ہست در چشمش نمے نیست
ازاں بگریختم از مکتبِ او
کہ در ریگِ حجازش زمزمے نیست
ترجمہ
دلِ واعظ میں کوئی غم نہیں ہے
نظر رکھتا ہے، چشمِ نم نہیں ہے
میں اس کی گفتگو سے بھاگتا ہوں
کہ اس کی ریت میں زمزم نہیں ہے
نہ نیروے خودی را آموزدے
نہ بند از دست و پائے خود گشودے
خرد زنجیر بودے آدمی را
اگر در سینہء او دل نبودے
ترجمہ
نہ یوں اس کی خودی بیدار ہوتی
یہ زورِ دست و پا حاصل نہ ہوتا
خرد زنجیر ہوتی آدمی کی
اگر سینے میں اس کے دل نہ ہوتا