تاسف قطعۂ تاریخِ وفات گیبریل گارشیا مارکیز

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

عاطف بٹ

محفلین
954748_10151972280157821_1741894223916712449_n.jpg
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
آہ ۔۔ گابو رخصت ہوا ۔ ۔ :(
ان کے ناول "One Hundred Years of Solitude'' سے بہت متاثر ہوں۔ بلاشبہ ایک عظیم لکھاری۔
تاسف کو بہت خوب انداز سے لفظوں میں ڈھالا آپ نے عاطف بھائی ۔۔۔ جزاک اللہ
 

فاتح

لائبریرین
واہ واہ عمدہ کوشش ہے عاطف بھائی لیکن علم الاعداد میں اول تو "الف مد آ" دو الف مانے جاتے ہیں اور دوم ہمزہ ایک الف مانا جاتا ہے۔
آپ نے "آسمان" کے "آ" کو ایک الف اور "کوئی" کے ہمزہ کو سرے سے حذف کر دیا ہے۔
اگر درست طور پر اعداد نکالے جائیں تو گیبریل چاچو کو 2016 میں مرنا چاہیے۔ :laughing:

حیف: 98
وہ جو اک مرد ادب پرور تھا زیر آسماں: 1476
جا کے اس نے کل بسایا ہے کوئی اگلا جہاں: 442
کل اعداد: 2016
 

عاطف بٹ

محفلین
واہ واہ عمدہ کوشش ہے عاطف بھائی لیکن علم الاعداد میں اول تو "الف مد آ" دو الف مانے جاتے ہیں اور دوم ہمزہ ایک الف مانا جاتا ہے۔
آپ نے "آسمان" کے "آ" کو ایک الف اور "کوئی" کے ہمزہ کو سرے سے حذف کر دیا ہے۔
اگر درست طور پر اعداد نکالے جائیں تو گیبریل چاچو کو 2016 میں مرنا چاہیے۔ :laughing:

حیف: 98
وہ جو اک مرد ادب پرور تھا زیر آسماں: 1476
جا کے اس نے کل بسایا ہے کوئی اگلا جہاں: 442
کل اعداد: 2016
بہت شکریہ فاتح بھائی
دراصل، مجھے جہاں تک معلوم ہے عروض میں تو الف ممدودہ دو الف کے برابر سمجھا جاتا ہے اور ہمزہ کو بھی باقاعدہ شمار میں لایا جاتا ہے مگر تاریخ گوئی کے لئے جمل کے قاعدے کے مطابق حروف کی جو قدریں مقرر ہیں ان میں الف ممدودہ کو ایک الف کے برابر شمار کیا جاتا ہے جبکہ ہمزہ شمار میں نہیں آتا۔ اسی نوعیت کی چند مثالیں یہ بھی ہیں کہ عروض میں واؤ معدولہ اور نونِ غنہ شمار نہیں کیے جاتے جبکہ جمل کے قاعدے کے مطابق تاریخ گوئی کے دوران انہیں شمار کیا جاتا ہے۔ اسی طرح مشدد حروف عروض میں دو حرفوں کے برابر شمار کیے جاتے ہیں جبکہ تاریخ گوئی میں مشدد حرف ایک ہی بار شمار میں آتا ہے۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
واہ عاطف صاحب۔
میری نظر میں علم الاعداد کی تو کوئی خاص اہمیت نہیں ہے ۔البتہ آپ کی تاریخ پیمائی اچھی لگی۔اگرچہ بچپن میں ض ظ اور غ والے الفاظ کو بہت استعمال میں لانا ترجیح ہوا کرتا تھا۔
یہاں مادہ کو درست نہیں برتا گیا ہے۔اس کا د مشدد ہو نا چاہیے۔اگر تشدید نہ ہوگی تو فیمیل "والی " مادہ ہو جائے گی۔میں اس کو شعری ضرورت سے بھی جائز حدود میں نہیں پاتا ۔تھوڑا سا ری ارینج کر نے کی ضرورت ہے (میرےخیال میں ) جو بآسانی ہو سکتا ہے۔
اعداد کا نظام بھی عربی ہےحروف کی بنیادوں پر ہی ہے شاید کوئی فرق نہیں پڑتا ۔جس کو آنجہانی ہونا تھا وہ تو ہو گیا ۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top