شاہد شاہنواز
لائبریرین
ملتی رہتی ہیں جزائیں بھی سزائیں بھی ہمیں
ہم وہی کاٹتے رہتے ہیں جو ہم بوتے ہیں
ان کی باتوں سے پتہ چلتا ہے شاہد ورنہ
بے وقوفوں کے سر پہ سینگ نہیں ہوتے ہیں۔۔۔
یہ قطعہ شاید وزن سے گرا ہوا ہو۔۔۔۔ بے کار ہو۔۔ مجھے کچھ یقین نہیں، اس لیے اصلاح کی درخواست ہے۔
ہم وہی کاٹتے رہتے ہیں جو ہم بوتے ہیں
ان کی باتوں سے پتہ چلتا ہے شاہد ورنہ
بے وقوفوں کے سر پہ سینگ نہیں ہوتے ہیں۔۔۔
یہ قطعہ شاید وزن سے گرا ہوا ہو۔۔۔۔ بے کار ہو۔۔ مجھے کچھ یقین نہیں، اس لیے اصلاح کی درخواست ہے۔