قوم کی حمایت سے دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے ،آرمی چیف

قوم کی حمایت سے دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے ،آرمی چیف

16 اگست 2014

راولپنڈی(اے این این)چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ آپریشن ضرب عضب کے بعددہشت گرد بھاگ رہے ہیں، قوم کی حمایت سے ملک سے دہشتگردی کوجڑسے اکھاڑپھینکیں گے ، دہشت گردوں کے حملے ناکام بنادیئے جائیں گے۔فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)سے جاری بیان کے مطابق جنرل راحیل شریف نے گزشتہ روز کوئٹہ میں حملے ناکام بنانے پرسیکورٹی فورسز کی تعریف کی ۔آرمی چیف نے کہا کہ دہشت گردمایوسی میں پاکستان کونقصان پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں لیکن دہشت گردوں کوملک میں چھپنے کی کہیں جگہ نہیں ملے گی،ہم دہشت گردوں کے عزائم خاک میں ملادیں گے۔آرمی چیف نے کہا کہ سیکیورٹی فورسزچوکس رہیں اوردہشت گردوں کی کارروائی کافوری جواب دیں۔انہوںنے اس عزم کا اظہار کیا کہ قوم کی حمایت سے ملک سے دہشتگردی کوجڑسے اکھاڑپھینکیں گے۔آئی ایس پی آر کے بیان میں سمنگلی اورخالدآرمی ایوی ایشن بیس پر حملے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہاگیاکہ دہشت گردوں نے دونوں بیسوں پرداخل ہونے کی کوشش کی جسے آرمی ،پاک فضائیہ ،ایف سی اورپولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ناکام بنادیا ۔دونوں بیسزپرگیارہ دہشت گردمار ے گئے جبکہ تین کوگرفتارکرلیاگیا۔پانچ دہشت گردسمنگلی ائیربیس کے باہرمارے گئے جبکہ اس دوران تین کوگرفتاربھی کیاگیاجبکہ چھ دہشت گردوں کوخالدآرمی ایوی ایشن بیس کے باہرہلاک کیاگیا۔پی اے ایف اورآرمی ایوی ایشن کے اثاثے محفوظ رہے۔

http://dailypakistan.com.pk/front-page/16-Aug-2014/133195
 
دہشت گردوں کے خاتمے کے بعد ملک میں امن کا دور دورہ ہوگا اور خوشحالی و ترقی کا ایک نیا دور شروع ہوگا جس کے ثمرات تمام پاکستانیوں کو پہنچیں گے۔
پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ دہشت گردی ہے اور دہشت گردی کو پھیلانے اور جاری رکھنے میں طالبان ، القاعدہ اور دوسرے اندورونی و بیرونی دہشت گردوں کا بہت بڑا ہاتھ ہے،جو وزیرستان میں چھپے بیٹھے ہیں .غیر ملکی جہادیوں اور دوسرے دہشت گردوں کی وزیرستان میں مسلسل موجودگی اوران کی پاکستان اور دوسرے ممالک میں دہشت گردانہ سرگرمیاں پاکستان کی سلامتی کےلئے بہت بڑا خطرہ بن گئی تھی۔ ملک میں پچاس ہزار سے زائد پاکستانی دہشت گردی کے واقعات میں اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، ملک کی داخلی صورتحال دن بدن تشویشناک ہوتی جا رہی ہے۔طالبان کے حملوں کی وجہ سے ملک کو اب تک 102.51ارب ڈالر کا اقتصادی نقصان ہو چکا ہے اور یہ نقصان جاری ہے۔گزشتہ تین سال کے دوران معیشت کو 28 ارب 45 کروڑ 98 لاکھ ڈالرکا نقصان اٹھانا پڑا .
طالبان ایک رستا ہوا ناسور ہیں اور اس ناسور کا خاتمہ ہونا ضروری ہے۔ دہشت گرد گولی کے زور پر اپنا سیاسی ایجنڈا پاکستان پر مسلط کرنا چاہتے ہیں ۔ نیز دہشت گرد قومی وحدت کیلیے سب سے بڑاخطرہ ہیں۔اسلام امن،سلامتی،احترام انسانیت کامذہب ہے لیکن چندانتہاپسندعناصرکی وجہ سے پوری دنیا میں اسلام کاامیج خراب ہورہا ہے۔ اسلامی ریاست کیخلاف مسلح جدوجہد حرام ہے۔ اِنتہاپسندوں کی سرکشی اسلام سے کھلی بغاوت ہے. طالبان دہشت گرد ،اسلام کے نام پر غیر اسلامی حرکات کے مرتکب ہورہے ہیں۔
 
Top