سلمان حمید
محفلین
بہت شکریہ یوسف بھائیبہت خوبصورت طریقے سے اپنی اور دل کی کیفیات کو اس تحریر میں ڈھالا ہے اپ نے ۔
بہت خوب !
بہت شکریہ یوسف بھائیبہت خوبصورت طریقے سے اپنی اور دل کی کیفیات کو اس تحریر میں ڈھالا ہے اپ نے ۔
بہت خوب !
حوصلہ افزائی کے لیے بے حد نوازش اور ہاں میں نے اسی کشمکش کو تحریر کرنے کی کوشش کی ہے جو ہر میرے جیسے لکھنے والے کو درپیش ہوتی ہے۔بھیا ابھی بس یہ دیکھا کہ کون کون براجمان ہے یہاں۔ انشاءاللہ اگلی نشست میں پڑھوں گی۔ خوشی ہے کہ آپ نے لکھا۔
ضروری نہیں کہ دوسروں کو پسند آئے۔ بس جو بھی اند ہے اسے ایبسٹریکٹ آرٹ کی طرح ذہن سے باہر نکال کر رکھ دیں۔ فکر مت کریں ایبسٹریکٹ آرٹ بھی ہر کسی کو پسن نہیں آتا۔ میں نے تو جب بھی اچھا لکھنے کی کوشش کی ہے تو الفاظ کی روح کھو جاتی ہے اور جب کوشش نہیں کی جو بھی دل میں آیا لکھ دیا تو بعد میں خود ہی حیران ہوئی کہ یہ میں نے ہی لکھا۔
ابھی بس آپ کا حوصلہ برقرار رکھنے آئی۔ بعد میں آؤں گی۔ چائے، کافی یا قہوہ تیار رکھئیے گا۔۔۔۔
مجھے اس معاملے میں محنت نہیں کرنی پڑے گی، بس سچ بولنا پڑے گاہمیں ڈی رپیوٹ کر کے بھی تو اپنے آپ کو معصوم ثابت نہیں کر سکتا۔۔۔
چل آجا پھر۔۔۔ میں بھی خاکہ لکھتا ہوں۔۔۔۔ تو بھی لکھ ڈال۔۔۔۔مجھے اس معاملے میں محنت نہیں کرنی پڑے گی، بس سچ بولنا پڑے گا
سلمان کو سلمان کی تحریر کا لطف آیا، اس کے لیے سلمان کا سلمان کو شکریہ اور سلمان کا سلمان کی تحریر پڑھنے کے لیے وقت نکالنے کا بھی شکریہسلمان صاحب سلمان کو بہت لطف آیا آپکی تحریر کا۔
آجا لیکن شرط یہ ہے کہ تحریر میں تصویری ثبوت نہیں ہونے چاہیئں۔ اف یو نو واٹ آئی مینچل آجا پھر۔۔۔ میں بھی خاکہ لکھتا ہوں۔۔۔۔ تو بھی لکھ ڈال۔۔۔۔
آجا لیکن شرط یہ ہے کہ تحریر میں تصویری ثبوت نہیں ہونے چاہیئں۔ اف یو نو واٹ آئی مین
بھیا یہ تحریر میں نے پڑھ لی۔ بہت مزہ آیا۔ یوں لگا جیسے الفاظ تصاویر کا روپ لیتے لیتے مناظر بن کر نظروں کے سامنے چلنے لگے۔حوصلہ افزائی کے لیے بے حد نوازش اور ہاں میں نے اسی کشمکش کو تحریر کرنے کی کوشش کی ہے جو ہر میرے جیسے لکھنے والے کو درپیش ہوتی ہے۔
چائے تیار ہے آپ وقت نکال کر یہ اور اس کا پہلا حصہ پڑھ لیجیے گا
بس یہی کشمکش تو تحریر کی ہے۔ آپ بھی حوصلہ کر کے لکھ ڈالیےبہت خوب۔
کیا لوگ ہوتے ہیں، جو دل کی بات کو لکھ پاتے ہیں۔
ہمارا تو دل ہی بزدل ہے، کہتا ہے کیا کرو گے لکھ کر، علم کا پول ہی کھلے گا۔
جو تھوڑی سی عزت ہے، اس سے بھی جاؤ گے۔
قلم سامنے ہی نہیں آتا۔ کاغذ تو کب کا دیمک چاٹ چکی۔
میری بھی یہی کوشش ہوتی ہے کہ پڑھنے والے کی آنکھوں کے سامنے منظر چلنے لگیں۔ تعریف کا شکریہ بہنابھیا یہ تحریر میں نے پڑھ لی۔ بہت مزہ آیا۔ یوں لگا جیسے الفاظ تصاویر کا روپ لیتے لیتے مناظر بن کر نظروں کے سامنے چلنے لگے۔