شگفتہ، باغ و بہار کا تعارف۔۔۔وکی پیڈیا سے لیا ہے۔
باغ و بہار
باغ وبہار میرامن دہلوی کی داستانوی کتاب ہے جو کہ ان نے فورٹ ولیم کالج میں گلکرسٹ کی فرمائش پر لکھی۔
باغ و بہار فورٹ ولیم کالج کی دین ہے جو کہ انگریزوں کو مقامی زبانوں سے آشنا کرنے کے لئے قائم کیا گیا تھا۔ میرامن نے باغ و بہار جان گل کرائسٹ کی فرمائش پر نو طرز مرصع از تحسین سے ترجمہ کی۔ اور اس طرح یہ داستان اردو نثر میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس لئے کہ اردو نثر میں پہلی مرتبہ سلیس اور آسان عبارت کا رواج ہوا جو کہ اسی داستان کی وجہ سے ممکن ہوا۔ آگے چل کر غالب کی نثر نے اس کمال تک پہنچا دیا۔ اس لئے تو مولوی عبدالحق کا کہنا ہے کہ اردو نثر کی ان چند کتابوں میں باغ و بہار کو شمار کیا جاتا ہے جو ہمیشہ زندہ رہنے والی ہیں اور شوق سے پڑھی جائیں گی۔
داستانوں میں جو قبو ل عام باغ و بہار کے حصے میں آیا ہے۔ وہ اردو کی کسی اور داستان کو نصیب نہیں ہوا ۔ عوام اور خواص دونوں میں یہ داستان آج بھی اتنی ہی مقبول ہے جتنی آج سے پونے دو سو برس پہلے تھی۔ اس کی غیر معمولی مقبولیت کی سب سے بڑی وجہ اس کا دلکش اور دلنشین انداز بیان ہے۔ جو اسے اردو زبان میں ممتاز مقام عطا کرتا ہے۔
--------------
شگفتہ، کیا ہم ٹیم ورک کی تفصیلات بھی لکھ سکتے ہیں؟ جیسے کس کس نے اس کر برقیا۔۔پروف ریڈنگ کس نے کی، اور کتنے عرصے میں برقیایا۔وغیرہ وغیرہ۔