لائبریری والوں سے درخواست۔۔۔۔۔

بسم اللہ الرحمن الرحیم
سلام علیکم
یہ ڈیجیٹل لائبریری بہت اچھا منصوبہ ہے۔
لیکن ایک بات جو کافی عرصہ سے میرے ذہن میں ہے وہ یہ ہے کہ ہمارے برصغیر میں بہت سے گھروں، خاندانوں اور شہروں میں مختلف لوگوں کے پاس نہایت قیمتی اور نادر قلمی نسخے ہیں، جن کی خرابی اور بربادی کے امکانات بہت زیادہ ہیں۔ جیسا کہ بعض کی بربادی کا مجھے کچھ عرصے قبل علم ہوا۔ تو کیا اس کے لیے بھی ہمیں کوئی منصوبہ نہیں بنانا چاہیے؟ کیونکہ یہ قلمی نسخے نہایت قیمتی اور عظیم میراث ہوتے ہیں ہر قوم کے۔
شکریہ
 
شکریہ جناب
سب سے آسان طریقہ یہ ہے جو میں نے کچھ عرسہ پہلے طند دوستوں سے کہا تھا لیکن کسی نے اس پر عمل نہیں کیا یہ ہے، کہ اس کے پاس کوئی قلمی نسخہ ہے، یا اس کے کسی نزدیکی، رشتہ دار، دوست، محلہ دار یا کسی بہی نزدیکی یا دور کے پاس کوئی قلمی نسخہ ہے۔ تو کم از کم اس نسخے کی ضروری معلومات لکھ کر کسی جگہ محفوط کر دیا جاے تا کہ محققین کے کام آے۔
ضروری معلومات یعنی:
1۔ کتاب کا نام
2۔ مصنف کا نام
3۔ کاتب کا نام
4۔ سن کتابت
5۔ کتاب کی حالت
6۔ کتاب کی پیمائش
7۔ مالک کا نام اور پتہ
8۔ صفحات
9۔ کاغذ

یہ معلومات تو ابتدائی معلومات ہیں، اگر صرف یہ معلومات ہی کہیں جمع ہو جائیں تو بہت کارآمد ہوں گی۔ اور اگر کوئی کیمرے سے ان کے صفحات کی تصویریں کھینچ کر محفوظ کرسکے تو بہت بہتر ہوگا۔
 
پاکستان میں میرے جاننے والوں کے پاس کچھ قلمی کتابیں ہیں۔ میرا ارادہ ہے کہ اگلی دفعہ جب پاکستان گیا تو ضرار مین خود اس مقصد سے سفر کروں گا۔ کیونکہ میری اطلاع کے مطابق دیہاتوں اور خاص طور سے بڑے خاندانوں میں اسے نسخے بہت ہیں۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
نقوی صاحب، آپ نے اہم نکتہ کی جانب نشاندہی کی ہے۔ پرانے اور نایاب قلمی یا طبع شدہ نسخوں کو تلاش کرنا اور انہیں ضائع ہونے سے بچانا یقیناً ایک اہم کام ہے، لیکن اس کے لیے بہت محنت اور جاں فشانی کی ضرورت ہے۔ عام طور پر یہ نسخے اس قدر خستہ حال ہوتے ہیں کہ ہاتھ لگاتے ہی ان کا کاغذ ریزہ ریزہ ہوجاتا ہے۔ انہیں سکین کرنے کا سوچا بھی نہیں جا سکتا۔ یورپ میں اس طرح کی پرانی کتابوں کو ایک خاص پراسیس کے ذریعے نئی زندگی دی جاتی ہے جس میں ان کتابوں کا ہر صفحہ علیحدہ سے لیمینیٹ کیا جاتا ہے۔
 
نقوی صاحب، آپ نے اہم نکتہ کی جانب نشاندہی کی ہے۔ پرانے اور نایاب قلمی یا طبع شدہ نسخوں کو تلاش کرنا اور انہیں ضائع ہونے سے بچانا یقیناً ایک اہم کام ہے، لیکن اس کے لیے بہت محنت اور جاں فشانی کی ضرورت ہے۔ عام طور پر یہ نسخے اس قدر خستہ حال ہوتے ہیں کہ ہاتھ لگاتے ہی ان کا کاغذ ریزہ ریزہ ہوجاتا ہے۔ انہیں سکین کرنے کا سوچا بھی نہیں جا سکتا۔ یورپ میں اس طرح کی پرانی کتابوں کو ایک خاص پراسیس کے ذریعے نئی زندگی دی جاتی ہے جس میں ان کتابوں کا ہر صفحہ علیحدہ سے لیمینیٹ کیا جاتا ہے۔

شکریہ
آپ کی بات بالکل ٹھیک ہے۔ میں خود یہ پراسیس نزدیک سے دیکھ چکاہوں۔ کہ کیسے کتابوں کے صفحات کی ترمیم اور نگہداشت کی جاتی ہے۔ لیکن مائلہ یہ ہے کہ، یہ کام بہت پرخرج ہے اور ہر کوئی اسے انجام نہیں دے سکتا۔
اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم کچھ بھی نہیں کریں۔ ٹھیک ہے اسکین نہیں کیا جا سکتا، فوٹو تو بنائی جاسکتی ہے۔ اگر وہ بھی نہیں ہو سکتا۔ کم از کم ان تمام قلمی نسخوں کی ایک فہرست تو تیار کی جاسکتی ہے۔ تا کہ کم از کم ان کی نشاندہی تو ہو سکے۔
 
اس سے بڑھ کر ایک بات اور جو قابل غور ہے وہ یہ ہے کہ ان میں سے بہت سے نسخے، ویسے ہی برباد ہو رہے ہیں، شاید اس طرح بچ سکیں۔
 

مغزل

محفلین
میرے پاس شکیل بدایونی کی بیاض ، جس سے وہ پڑھا کرتے تھے ۔ موجود ہے ۔ میں اسے کیسے یہاں پیش کروں ۔ آیا تصویری شکل میں یا،
تحریری شکل میں ۔ ؟؟
 

ہمسفر

محفلین
مجھے لائبریری ٹیم میں شمولیت حاصل کرنا ہے

میں اردو لکھنے کا کافی ماہر ہوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کیونکہ کہ ایکسپریس نیوز میں ڈیزائنر کے طور پر کام کرتا ہوں

امید ہے آپ مجھے اپنی ٹیم میں جگہ دیں‌گے
 
Top