میں عام طور پر یہ کہتا ہؤں کہ آج کل لوگوں نے کتابیں اور رسائل خرید کر پڑھنا ہی کیا پڑھنا ہی ختم کر دیا ہے۔ یہ زمانہ محض Visual کا زمانہ ہے۔ لوگ بس ٹی وی یا کمپیوٹر کے سکرین پر نظریں جمانا چاہتے ہیں۔ اس نسل تک اگر اردو ادب یا دین کی رسائی کی خواہش ہے تو بہترین ذریعہ انتر نیٹ ہے جہاں اپنی کتابیں فراہم کی جائیں تو امید ہے کہ پرنٹ ورژن سے زیادہ پڑھی جائیں گی۔ اور یوں بھی اگر کتاب ابھی شائع نہ بھی ہوئی ہو تو پرنٹ ورژن میں تو بہت خرچ بھی ہوتا ہے، ای بکس میں بس کمپوز ہو جائے کتاب باقی ہم لوگ دیکھ ہی لیں گے اور سارا کام کر دیں گے۔
امید ہے کہ یہی سوال ہوگا باسم جس کا میں نے جواب دینے کی کوشش کی ہے میں نے۔