مہوش علی
لائبریرین
بہت دنوں پہلے میں نے لائیبریری کا یہ پروجیکٹ ادھورا چھوڑ دیا تھا، جس کا مجھے بہت افسوس تھا۔
دیکھیں آج پھر اس ربط کو جوڑنے کی کوشش کرتی ہوں۔
لائیبریری کی اپنی پریزنٹیشن
۔ موجودہ طریقہ کار یہ ہے کہ قارئین اردو وکی پر جا کر کتب کو پڑھیں۔
۔ اعجاز اختر صاحب لائیبریری کی متوازی پریزنٹیشن بھی بنا رہے ہیں اور یہ اردو وکی کی نسبت بہت مثبت قدم تھا۔
۔ لیکن حال ہی میں ہم نے طے کیا ہے کہ "جملہ" سوفٹ ویئر کی مدد سے لائیبریری کا Main Page بنایا جائے، اور پھر اسی سوفٹ ویئر کی مدد سے اسکو اپڈیٹ کیا جاتا رہے (ساتھ میں ادبی خبروں اور دیگر مصالحہ دار چیزوں کے ذریعے قارئین کو زیادہ متوجہ کیا جائے)۔
لائیبریری پر کتب کیسے پیش کی جائیں
۔ ابتک کتب کو وکی میں ٹائپ کر کے پڑھنے کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔
یہ طریقہ کار آسان ہے، مگر قارئین اس فارمیٹ میں کتابیں پڑھنے میں ہرگز دلچسپی نہیں ظاہر کریں گے۔ (البتہ اگر پاک نستعلیق فونٹ وکی پر بہترین طریقے سے کام کرے، تو شاید کامیابی کی کچھ امید ہو)۔
۔ میں بہت آسان اور سادہ الفاظ میں لائیبریری کے ہدف کو بیان کرنے جا رہی ہوں۔
ابتک کی تجاویز کے مطابق کتب کو HTML, XHTML, DocBook, PDF, .... اور دیگر طریقوں سے پیش کیا جائے۔ (ان میں سے پی ڈی ایف اور ایچ ٹی ایم ایل پر میں نے بھی تجربات کیے تھے)
دیکھیں۔۔۔۔ ہم چیزوں کو اب بہت آسان بناتے ہیں، ورنہ ابتک کی طرح درمیان میں لٹکے رہیں گے۔
میرا ذاتی خیال ہے کہ قارئین سب سے زیادہ دلچسپی کی ساتھ "نستعلیق" فونٹ میں بنائی گئی پی ڈی ایف فائلز پڑھیں گے۔
پی ڈی ایف کے فوائد دیگر طریقوں پر
1۔ صرف اسی طریقے سے نفیس نستعلیق فونٹ کا استعمال ممکن ہے۔
2۔ سائز کو قارئین اپنی مرضی سے چھوٹا بڑا کر سکتے ہیں۔
3۔ اس سے زیادہ خوبصورتی کسی اور فارمیٹ میں ممکن نہیں ہے۔
4۔ یہ ایک Fact ہے کہ لائیبریری کی تمام بڑی کتب (جن کا حجم ۵۰ صفحات سے زیادہ ہے) اسے کم از کم 75 فیصدی قارئین کسی اور فارمیٹ کی نسبت صرف اور صرف پی ڈی ایف میں پڑھنا پسند کریں گے۔
اس لیے بہت لازمی ہے کہ ہم اپنی توجہات پی ڈی ایف کی طرف زیادہ مرکوز رکھیں (کیونکہ بڑی حجم والی کتب کے معاملے میں باقی تمام تر فارمیٹ ثانوی حیثیت رکھتے ہیں)
پی ڈی ایف کے نقصانات یہ ہیں کہ:
1۔ فائل کا سائز عام ٹیکسٹ فائل کی نسبت 5 ت 7 گنا بڑا ہو جاتا ہے۔ (ڈھائی سو صفحات کی فائل کا سائز تقریبا 2 ایم بی بن جاتا ہے۔ اسکے بعد جتنے زیادہ صفحات ہوتے جائیں گے، فی صفحہ سائز کم ہونا شروع ہو جائے گا)۔ کم رفتار والے قارئین کو تھوڑی پرابلم تو ہو گی، مگر پھر بھی وہ تین تا پانچ ایم بی سائز کی فائلیں ڈاؤنلوڈ کر سکتے ہیں۔
2۔ پی ڈی ایف میں کاپی اور پیسٹ کی سہولت نہیں ہے۔ (لیکن یہ بڑی پرابلم نہیں ہے اور اسکا حل آگے آ رہا ہے)۔
پی ڈی ایف کیسے بنائی جائے
میں نے اس سلسلے میں بہت غور و فکر کیا ہے۔ ۔۔۔ بہت سے تجربات کیے ہیں۔۔۔۔ اور ان سب کی روشنی میں ذیل کا طریقہ کار پیش کرنا چاہوں گی۔
1۔ پی ڈی ایف بنانے کے لیے سب کچھ بھول کر صرف اوپن آفس کو استعمال کیا جائے۔
2۔ اوپن آفس میں پی ڈی ایف فائل کا سائز ایڈوب ایکروبیٹ کی نسبت پچھتر فیصد یا اس سے بھی کم ہے۔
3۔ میں شروع سے ہی لائیبریری پی ڈی ایف فائلز کے لیے اوپن آفس کا استعمال کر رہی تھی، مگر اوپن آفس نفیس نستعلیق میں بہت پرابلم کرتا ہے۔
اچھی بات یہ ہے کہ اب کی دفعہ میں اس سلسلے میں کچھ مزید حل لے کر حاضر ہوئی ہوں اور امید ہے کہ 90 فیصد تک فائلیں بغیر کسی پرابلم کے پی ڈی ایف میں تبدیل ہو جائیں گی۔
۔ کچھ فائلیں نامعلوم وجوہات کی بنا پر پھر بھی پرابلم دیتی رہتی ہیں۔ اس دفعہ ہم وقت بالکل نہیں ضائع کریں گے، بلکہ عام ڈگر سے ہٹ کر ان فائلوں کو "ایشیا نسخ، یا نفیس ویب نسخ، یا پھر اعجاز صاحب کے کسی فونٹ کی مدد سے تیار کر لیں گے۔
اگر آپ لوگ اس کمپرومس کے لیے تیار ہیں، تو پھر ساری مشکلات حل ہو جاتی ہیں۔
ہمیں یہ سب کچھ اُس وقت تک کرنا ہو گا جبتک پاک نستعلیق فونٹ نہیں آ جاتا (کوئی محسن حجازی صاحب سے درخواست کرے کہ وہ فردوسِ بریں کو پاک نستعلیق میں پی ڈی ایف بنا کر بطور نمونہ ہمیں دیں)۔
دیگر فارمیٹ کا خود بخود حاصل ہونا
اوپن آفس میں فائل بنانے کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ ورڈ فارمیٹ، ایچ ٹی ایم ایل، XML، .Text.,. پی ڈی ایف یہ سب چیزیں ایک کلک سے ایک ساتھ حاصل ہو جاتی ہیں۔
ایچ ٹی ایم ایل فائل کو ایک فری Splitter کے ذریعے ایک ہی کلک میں ابواب میں خود بخود تقسیم کیا جا سکتا ہے، جس میں اگلے اور پچھلے ابواب کا لنک خود بخود Generate ہو جائے گا۔
میں محسوس کرتی ہوں کہ ہم صرف ان دو فارمیٹ میں کتابوں کو پیش کریں، کیونکہ یہ بقیہ تمام ضروریات کو پورا کر لیں گے۔
میں جلد ہی ان دو فارمیٹ کے نمونے یہاں پیش کروں گی۔
لیکن چونکہ میں بذات خود زیادہ کام نہیں کر سکتی، اس لیے امید ہے کہ آپ لوگ اس کام میں ہاتھ بٹائیں گے۔
قیصرانی ۔۔۔۔ کیا آپ نے اوپن آفس ڈاؤنلوڈ کر رکھا ہے؟ اور کیا آپ کو اسکا استعمال آتا ہے؟ ویسے آپ ٹیکنیکل میدان کے کھلاڑی ہیں۔۔۔ اور آپ کو ایم ایس ورڈ آتا ہے۔۔۔ اسلئے زیادہ سے زیادہ کچھ گھنٹوں میں آپ اوپن آفس سیکھ جائیں گے۔
نچوڑ:
پچھتر فیصد لوگ پی ڈی ایف فارمیٹ کو دیگر تمام فارمیٹ پر ترجیح دیں گے۔ اس لیے سادگی سے اس فارمیٹ پر کام کرتے ہیں تاکہ اپنے اہداف کو پورا کر سکیں۔
دیکھیں آج پھر اس ربط کو جوڑنے کی کوشش کرتی ہوں۔
لائیبریری کی اپنی پریزنٹیشن
۔ موجودہ طریقہ کار یہ ہے کہ قارئین اردو وکی پر جا کر کتب کو پڑھیں۔
۔ اعجاز اختر صاحب لائیبریری کی متوازی پریزنٹیشن بھی بنا رہے ہیں اور یہ اردو وکی کی نسبت بہت مثبت قدم تھا۔
۔ لیکن حال ہی میں ہم نے طے کیا ہے کہ "جملہ" سوفٹ ویئر کی مدد سے لائیبریری کا Main Page بنایا جائے، اور پھر اسی سوفٹ ویئر کی مدد سے اسکو اپڈیٹ کیا جاتا رہے (ساتھ میں ادبی خبروں اور دیگر مصالحہ دار چیزوں کے ذریعے قارئین کو زیادہ متوجہ کیا جائے)۔
لائیبریری پر کتب کیسے پیش کی جائیں
۔ ابتک کتب کو وکی میں ٹائپ کر کے پڑھنے کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔
یہ طریقہ کار آسان ہے، مگر قارئین اس فارمیٹ میں کتابیں پڑھنے میں ہرگز دلچسپی نہیں ظاہر کریں گے۔ (البتہ اگر پاک نستعلیق فونٹ وکی پر بہترین طریقے سے کام کرے، تو شاید کامیابی کی کچھ امید ہو)۔
۔ میں بہت آسان اور سادہ الفاظ میں لائیبریری کے ہدف کو بیان کرنے جا رہی ہوں۔
ابتک کی تجاویز کے مطابق کتب کو HTML, XHTML, DocBook, PDF, .... اور دیگر طریقوں سے پیش کیا جائے۔ (ان میں سے پی ڈی ایف اور ایچ ٹی ایم ایل پر میں نے بھی تجربات کیے تھے)
دیکھیں۔۔۔۔ ہم چیزوں کو اب بہت آسان بناتے ہیں، ورنہ ابتک کی طرح درمیان میں لٹکے رہیں گے۔
میرا ذاتی خیال ہے کہ قارئین سب سے زیادہ دلچسپی کی ساتھ "نستعلیق" فونٹ میں بنائی گئی پی ڈی ایف فائلز پڑھیں گے۔
پی ڈی ایف کے فوائد دیگر طریقوں پر
1۔ صرف اسی طریقے سے نفیس نستعلیق فونٹ کا استعمال ممکن ہے۔
2۔ سائز کو قارئین اپنی مرضی سے چھوٹا بڑا کر سکتے ہیں۔
3۔ اس سے زیادہ خوبصورتی کسی اور فارمیٹ میں ممکن نہیں ہے۔
4۔ یہ ایک Fact ہے کہ لائیبریری کی تمام بڑی کتب (جن کا حجم ۵۰ صفحات سے زیادہ ہے) اسے کم از کم 75 فیصدی قارئین کسی اور فارمیٹ کی نسبت صرف اور صرف پی ڈی ایف میں پڑھنا پسند کریں گے۔
اس لیے بہت لازمی ہے کہ ہم اپنی توجہات پی ڈی ایف کی طرف زیادہ مرکوز رکھیں (کیونکہ بڑی حجم والی کتب کے معاملے میں باقی تمام تر فارمیٹ ثانوی حیثیت رکھتے ہیں)
پی ڈی ایف کے نقصانات یہ ہیں کہ:
1۔ فائل کا سائز عام ٹیکسٹ فائل کی نسبت 5 ت 7 گنا بڑا ہو جاتا ہے۔ (ڈھائی سو صفحات کی فائل کا سائز تقریبا 2 ایم بی بن جاتا ہے۔ اسکے بعد جتنے زیادہ صفحات ہوتے جائیں گے، فی صفحہ سائز کم ہونا شروع ہو جائے گا)۔ کم رفتار والے قارئین کو تھوڑی پرابلم تو ہو گی، مگر پھر بھی وہ تین تا پانچ ایم بی سائز کی فائلیں ڈاؤنلوڈ کر سکتے ہیں۔
2۔ پی ڈی ایف میں کاپی اور پیسٹ کی سہولت نہیں ہے۔ (لیکن یہ بڑی پرابلم نہیں ہے اور اسکا حل آگے آ رہا ہے)۔
پی ڈی ایف کیسے بنائی جائے
میں نے اس سلسلے میں بہت غور و فکر کیا ہے۔ ۔۔۔ بہت سے تجربات کیے ہیں۔۔۔۔ اور ان سب کی روشنی میں ذیل کا طریقہ کار پیش کرنا چاہوں گی۔
1۔ پی ڈی ایف بنانے کے لیے سب کچھ بھول کر صرف اوپن آفس کو استعمال کیا جائے۔
2۔ اوپن آفس میں پی ڈی ایف فائل کا سائز ایڈوب ایکروبیٹ کی نسبت پچھتر فیصد یا اس سے بھی کم ہے۔
3۔ میں شروع سے ہی لائیبریری پی ڈی ایف فائلز کے لیے اوپن آفس کا استعمال کر رہی تھی، مگر اوپن آفس نفیس نستعلیق میں بہت پرابلم کرتا ہے۔
اچھی بات یہ ہے کہ اب کی دفعہ میں اس سلسلے میں کچھ مزید حل لے کر حاضر ہوئی ہوں اور امید ہے کہ 90 فیصد تک فائلیں بغیر کسی پرابلم کے پی ڈی ایف میں تبدیل ہو جائیں گی۔
۔ کچھ فائلیں نامعلوم وجوہات کی بنا پر پھر بھی پرابلم دیتی رہتی ہیں۔ اس دفعہ ہم وقت بالکل نہیں ضائع کریں گے، بلکہ عام ڈگر سے ہٹ کر ان فائلوں کو "ایشیا نسخ، یا نفیس ویب نسخ، یا پھر اعجاز صاحب کے کسی فونٹ کی مدد سے تیار کر لیں گے۔
اگر آپ لوگ اس کمپرومس کے لیے تیار ہیں، تو پھر ساری مشکلات حل ہو جاتی ہیں۔
ہمیں یہ سب کچھ اُس وقت تک کرنا ہو گا جبتک پاک نستعلیق فونٹ نہیں آ جاتا (کوئی محسن حجازی صاحب سے درخواست کرے کہ وہ فردوسِ بریں کو پاک نستعلیق میں پی ڈی ایف بنا کر بطور نمونہ ہمیں دیں)۔
دیگر فارمیٹ کا خود بخود حاصل ہونا
اوپن آفس میں فائل بنانے کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ ورڈ فارمیٹ، ایچ ٹی ایم ایل، XML، .Text.,. پی ڈی ایف یہ سب چیزیں ایک کلک سے ایک ساتھ حاصل ہو جاتی ہیں۔
ایچ ٹی ایم ایل فائل کو ایک فری Splitter کے ذریعے ایک ہی کلک میں ابواب میں خود بخود تقسیم کیا جا سکتا ہے، جس میں اگلے اور پچھلے ابواب کا لنک خود بخود Generate ہو جائے گا۔
میں محسوس کرتی ہوں کہ ہم صرف ان دو فارمیٹ میں کتابوں کو پیش کریں، کیونکہ یہ بقیہ تمام ضروریات کو پورا کر لیں گے۔
میں جلد ہی ان دو فارمیٹ کے نمونے یہاں پیش کروں گی۔
لیکن چونکہ میں بذات خود زیادہ کام نہیں کر سکتی، اس لیے امید ہے کہ آپ لوگ اس کام میں ہاتھ بٹائیں گے۔
قیصرانی ۔۔۔۔ کیا آپ نے اوپن آفس ڈاؤنلوڈ کر رکھا ہے؟ اور کیا آپ کو اسکا استعمال آتا ہے؟ ویسے آپ ٹیکنیکل میدان کے کھلاڑی ہیں۔۔۔ اور آپ کو ایم ایس ورڈ آتا ہے۔۔۔ اسلئے زیادہ سے زیادہ کچھ گھنٹوں میں آپ اوپن آفس سیکھ جائیں گے۔
نچوڑ:
پچھتر فیصد لوگ پی ڈی ایف فارمیٹ کو دیگر تمام فارمیٹ پر ترجیح دیں گے۔ اس لیے سادگی سے اس فارمیٹ پر کام کرتے ہیں تاکہ اپنے اہداف کو پورا کر سکیں۔