آسان حل ہوگا کہ اس کی بجائے یوزر ہی کے ذمہ لگا دیں، جھنجھٹ نہیں ہوگی۔ مثلاً یوزر نے مصرع میں"کیا" لکھا، تو لغت کی مدد سے سجیشنز دکھا کر یوزر کی اصل مراد پوچھ لی جائے۔ ممکن ہو تو کوئی اور رسم الخط بھی وضاحت کے لیے دکھا دیا جائے۔ یا بس اعراب اور وزن بھی کافی ہوں گے۔
اس بارے میں اس سے قبل بھی غور کر چکا ہوں مگر یہ یو ایکس کے اعتبار سے اچھا نہیں ہے اور مزید بہت سے بگز کا باعث بن سکتا ہے۔ یہ ممکن ہے کہ نتیجے میں وزن کے ساتھ لفظ میں اعراب بھی شامل کر دیے جائیں لیکن یوزر نے صرف موزوں اور غیر موزوں پر ہی غور کرنا ہے تو اس کا بھی کوئی خاطر خواہ فائدہ نہیں ہے۔ یوزرز سے فی الحال کوئی توقعات رکھنے کا میں حامی نہیں ہوں۔
 

شکیب

محفلین
اس بارے میں اس سے قبل بھی غور کر چکا ہوں مگر یہ یو ایکس کے اعتبار سے اچھا نہیں ہے اور مزید بہت سے بگز کا باعث بن سکتا ہے۔ یہ ممکن ہے کہ نتیجے میں وزن کے ساتھ لفظ میں اعراب بھی شامل کر دیے جائیں لیکن یوزر نے صرف موزوں اور غیر موزوں پر ہی غور کرنا ہے تو اس کا بھی کوئی خاطر خواہ فائدہ نہیں ہے۔ یوزرز سے فی الحال کوئی توقعات رکھنے کا میں حامی نہیں ہوں۔
یہ بھی دل لگتی بات ہے۔

ویسے تمام ممکنہ الفاظ کو لے کر رزلٹ دکھانے سے کیا چیز مانع ہے؟ مثلاً اوپر "اسی" کے متعلق بات ہوئی۔ سسٹم کو چاہیے کہ ہر تلفظ پر وزن جانچنے کی کوشش کرے۔ جس جس میں مصرع باوزن ہو جائے وہ دکھایا جائے۔
مثلاً مصرع "کیا اسی طرح سے ہوتا ہے یہاں" چار مرتبہ چیک ہوگا، کیا اور اسی کی وجہ سے۔ تین بار ناموزوں اور ایک بار موزوں قرار پائے گا۔

میرا نہیں خیال کہ رفتار پر زیادہ اثر پڑے گا۔

ان الفاظ کو رزلٹ میں ہائلائٹ کرنے کا بندو بست بھی اچھا اضافہ ہوسکتا ہے۔ مثلاً اوپر ایک ٹاگل بٹن دے دی جو ہائلائٹ کو بند چالو کرے۔ ڈیفالٹ بند ہو۔
 
Top