فرخ منظور
لائبریرین
لاکھوں طرح کے لطف ہیں اس اضطراب میں
تھوڑی سی دیر اور ہو خط کے جواب میں
زلفِ دراز ، حسن پہ یوں طعنہ زن ہوئی
تیری طرح سے ہم نہ رہیں گے حجاب میں
کیوں وصل کے سوال پہ چپ لگ گئی تمھیں
دو چار گالیاں ہی سنا دو جواب میں
حسرت بھری نظر کو جو ساقی نے رد کیا
ڈوبی غریب شرم سے جا کے شراب میں
تابِ نظارۂ رخِ روشن نہیں مجھے
جب بے نقاب تم ہو تو ہوں میں نقاب میں
اچھّا ہوا یہیں سے نکیرین چپ ہوئے
کچھ بات بڑھ چلی تھی سوال و جواب میں
آئینہ رکھ کے سامنے زلفیں سنوار تو
تیری بلا سے کوئی رہے پیچ و تاب میں
۱ - بیاض اعجاز ،ص ۵۷
(علامہ اقبال)
تھوڑی سی دیر اور ہو خط کے جواب میں
زلفِ دراز ، حسن پہ یوں طعنہ زن ہوئی
تیری طرح سے ہم نہ رہیں گے حجاب میں
کیوں وصل کے سوال پہ چپ لگ گئی تمھیں
دو چار گالیاں ہی سنا دو جواب میں
حسرت بھری نظر کو جو ساقی نے رد کیا
ڈوبی غریب شرم سے جا کے شراب میں
تابِ نظارۂ رخِ روشن نہیں مجھے
جب بے نقاب تم ہو تو ہوں میں نقاب میں
اچھّا ہوا یہیں سے نکیرین چپ ہوئے
کچھ بات بڑھ چلی تھی سوال و جواب میں
آئینہ رکھ کے سامنے زلفیں سنوار تو
تیری بلا سے کوئی رہے پیچ و تاب میں
۱ - بیاض اعجاز ،ص ۵۷
(علامہ اقبال)