وہاب اعجاز خان
محفلین
توہین رسالت پر احتجاج کے حوالے سے ہونے والے احتجاج نے لاہوراور پشاور میں جو صورت حال اختیار کی وہ نہایت ہی افسوسناک ہے لیکن سوال یہ ہے کہ اس کا ذمہ دار کون ہے۔ کیا کچھ شر پسند عناصر یا خود ہماری مرکزی حکومت۔کتنے دنوں سے پرامن احتجاج میں یہ مطالبہ اٹھایا جا رہا ہے کہ حکومت ڈنمارک سے اپنے سفارتی تعلقات ختم کرے جس کا حکومت پر کچھ اثر نہیں ہو رہا۔ اور یوں عوام کے اشتعال میں مزید اضافہ ہورہا ہے۔ اس پُر تشدد احتجاج کے حوالے سے یہ بات بھی سامنے آتی ہے کہ ملک کے عوام کسی قدر ذہنی انتشار کا شکار ہو گئے ہیں۔ توہین رسالت نے ان کے جذبات کو مزید برانگیختہ کر دیا ہے۔ اور یوں بے روزگاری اور مہنگائی سے تنگ عوام اپنے ردعمل کا اظہار تشدد کی صورت میں کر رہی ہے۔ آپ اس بارے میں کیا کہتے ہیں ان حالات کا ذمہ دار کون ہے اپنی رائے دیجئیے۔