طالوت
محفلین
اور مخبروں کے مطابق "وصولی" کے اعتبار سے یہ بھائی کا "علاقہ " ہے ۔بلکل موجود ہے۔
مجھے گمان ہے کہ کراچی کے سانحہ میں بلوچ دھشت گرد اور ان کے بھتہ گروپ بھی شامل ہیں۔ یہی لوگ چہرہ بدل کر جائے حادثے کا دورہ بھی کررہے ہیں۔
یہ پاکستان کی تاریخ کا ایک بڑا سانحہ ہے ۔ اللہ رحم کرے ۔
تاہم دہشت گرد تو دہشت گرد ہے نہ نام سے کوئی فرق پڑتا ہے نہ زبان و ذات سے۔
اس سانحے کی وجہ کوئی بھی رہی ہو ، ذمہ داران کو سامنے لانا اور انھیں قرار واقعی سزا دینے کے ساتھ ساتھ ایسے سانحوں کی سختی سے روک تھام حکومتی ذمہ داری ہے اور یہ وہ ادارہ ہے جو ہمارے کندھوں پر کھڑا ہے ، ہم ہیں کہ ٹس سے مس نہیں ہوتے ۔ شعور کا یہ عالم ہے کہ اگر ہمیں حقوق سے آگاہی دلوائی جائے تو دھتکار دیں ، حق مانگنے کو راضی نہیں ، جبری مشقت کو مذہبی مشقت سمجھتے ہیں ،اسکول، کالج، مسجد و منبر تربیت کرنے میں ناکام ، اپنے بند ذہن کو کھولنے پر آمادہ نہیں ، شخصیت پرستی تواہم پرستی ، جہالت ، انفرادی سوچ تو حالات کیونکر بدلیں۔ سرمایہ دارانہ نظام نے ایسے جالے بُن رکھے ہیں چاہ کر بھی اس سے جان چھڑانا مشکل ہے۔ میرا خیال ہے کہ اس نظام میں میں بھی شاید ہی طبعی موت مروں یقینی طور پر کوئی سانحہ میرا منتظر ہے کیونکہ بہرحال یہ معاشرہ میں ہوں اور میں سست ہوں ، جاہل ہوں ، احمق ہوں۔