لاہور: دھماکے میں 8افراد ہلاک، طالبان نے ذمہ داری قبول کرلی

لاہور: دھماکے میں 8افراد ہلاک، طالبان نے ذمہ داری قبول کرلی

لاہور: پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پولیس لائنز کے قریب دھماکے کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک جب کہ 23 زخمی ہوگئے ہیں۔

کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے الگ ہونے والے گروہ جماعت الاحرارنے خود کش حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کے مقام سے ایک سر ملا ہے جس کہ وجہ سے یہ دھماکا خودکش ہو سکتا ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے میں 8 افراد ہلاک جبکہ 23 سے زائد زخمی ہوئے ہیں جنہیں میو اور گنگا رام سسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

دھماکے میں ہلاک ہونے والے افراد میں پولیس کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر وقاراحمد بھی شامل ہیں۔

“انٹیلی جنس اطلاعات موجود تھیں”
انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب مشتاق سکھیرا کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس اطلاعات موجود تھیں کہ پنجاب کے شہروں میں دہشت گردی ہو سکتی ہے جو کہ آپریشن ضرب عضب کا ردعمل ہو سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دھماکے میں 5 سے 8 کلو گرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا۔

مشتاق سکھیرا نے کہا کہ ؤخد کش حملہ آور ٹارگٹ تک پہنچنے کے انتظار میں تھا اس کا ہدف پولیس سول لائنز ہی تھا مگر اس بات پر تحقیقات ہوگی کہ حملہ آور اس مقام تک کیسے پہنچا۔

"حملہ خود کش تھا"
سی سی پی او لاہور امین وینس کا کہنا تھاکہ ابتدائی طور پر یہ خود کش حملہ معلوم ہوتا ہے۔

میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ایک شخص کا سر ملا ہے ممکنہ طور پر یہ اسی حملہ آور کا سر ہے۔

امین وینس کے مطابق خودکش حملہ آور سول لائنز میں داخل ہونا چاہتا تھا تاہم وہ اس میں کامیاب نہیں سکا۔

دھماکے کے بعد کئی گاڑیوں نے آگ پکڑ لی جبکہ کئی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے، وہاں موجود اکثر موٹر سائیکلیں بھی تباہ ہو گئیں۔

جس مقام پر دھماکا ہوا اس کے قریب واقع 8 کے قریب دکانوں کو بھی نقصان پہنچا۔

لاہور دھماکے کی تصویر کیلئے کلک کیجئے

زخمیوں کی تعداد میں اضافہ
پنجاب کے وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے صحت خواجہ سلمان کا کہنا تھا کہ سروسز اسپتال میں 4 زخمی، گنگا رام اسپتال میں 12 جبکہ میو اسپتال میں 7 زخمی منتقل کیے گئے مجموعی طور پر زخمیوں کی تعداد 23 ہے۔

واضح رہے کہ اس مقام سے پنجاب اسمبلی، لاہور پریس کلب، ریلوے اسٹیشن اور دیگر اہم مقامات بھی قریب ہیں۔

واقعے کے فوری بعد پولیس نے جائے وقوعہ کی جانب تمام راستوں کو عام افراد کی آمدورفت کے لئے بند کردیا اور اطراف کی عمارتوں پر ایلیٹ فورس کے اہلکار تعینات کردیئے گئے

طالبان نے ذمہ داری قبول کر لی
دوسری جانب لاہور کے پولیس لائنز پر ہونے والے دھماکے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے الگ ہونے والے گروہ جماعت الاحرار نے قبول کی ہے۔

جماعت الاحرار کی جانب سے دھماکے کو ان کے ساتھیوں کو پھانسی دیئے جانے کا رد عمل قرار دیا گیا ہے۔

وزیر اعظم کی مذمت، رپورٹ طلب
وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے لاہور میں سول لائنز دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے افسوس کا اظہار کیا۔

http://www.dawnnews.tv/news/1017085/
 
اس وقت پاکستا ن ایک انتہائی تشویسناک صورتحال سے دوچار ہے۔طالبان کے دہشتگردوں اور ان کے ساتھیوں نے ہمارے پیارے پاکستان کو جہنم بنا دیا ہے،50 ہزار کے قریب معصوم اور بے گناہ لوگ اپنی جان سے گئے،پاکستان کی اقتصادیات آخری ہچکیاں لے رہی ہے اور داخلی امن و امان کی صورتحال دگرگوں ہے۔ مذہبی انتہا پسندی عروج پر ہے۔فرقہ ورانہ قتل و غارت گری کا ایک بازار گرم ہے ۔ سکولوں ،مساجد اور امام بارگاہوں کو تباہ کیا جا رہا ہے اور افواج پاکستا ن اور پولیس اور تھانوں پر حملے کئے جا رہے ہیں۔ انتہا پسندی، فرقہ واریت اور دہشت گردی جیسی قبیح برائیوں کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں۔خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں.
معصوم شہریوں، عورتوں اور بچوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا، قتل و غارت کرنا، بم دہماکے کرنا،خود کش حملوں کا ارتکاب کرنا دہشتگردی ہے ،جہاد نہ ہے،جہاد تو اللہ کی راہ میں ،اللہ تعالی کی خشنودی کے لئےکیا جاتا ہے۔ کسی بھی مسلم حکومت کے خلاف علم جنگ بلند کرتے ہوئے ہتھیار اٹھانا اور مسلح جدوجہد کرنا، خواہ حکومت کیسی ہی کیوں نہ ہو اسلامی تعلیمات میں اجازت نہیں۔ یہ فتنہ پروری اور خانہ جنگی ہے،اسے شرعی لحاظ سے محاربت و بغاوت، اجتماعی قتل انسانیت اور فساد فی الارض قرار دیا گیا ہے۔جہاد کا فیصلہ افراد نہیں کر سکتے،یہ صرف قانونی حکومت کر تی ہےلہذا طالبان اور دوسری دہشت گر جماعتوں کا نام نہاد جہاد ،بغاوت کے زمرہ میں آتا ہے۔ طالبان اور القائدہ ملکر پاکستان بھر میں دہشت گردی کی کاروائیاں کر ہے ہیں.کسی گروہ و جماعت کو یہ حق حاصل نہ ہے کہ وہ عدالتی کاروائی کے بعد ، قانونی حکومت کی طرف سے دہشتگردوں کو پھانسی دئیے جانے پر ردعمل کے طور پر مزید دہشتگردی کرے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لاہور پولیس لائینز دھماکے میں 8افراد ہلاک، جماعت احرار نے ذمہ داری قبول کرلی
https://awazepakistan.wordpress.com
 
آخری تدوین:
Top