اشتیاق علی
لائبریرین
ہمیشہ کی طرح بہترین مشورہ دیا آپ نے۔
@ابنِ سعید بھائی، بہت شکریہ آپ کی مفید تجاویز کا۔ میرے ذہن میں بھی انٹرویو کے لئے اس سے ملتا جلتا ہی خاکہ تھا اور تکنیکی سہولیات کے موجود ہونے کے باعث میرے لئے کسی انٹرویو کو صوتی یا عکسی صورت میں محفوظ کرلینا بھی کوئی مسئلہ نہیں۔یہ ایک بہت اچھا خیال ہے۔ لیکن ہمارا مشورہ ہے کہ اس میں عجلت برتنے کے بجائے پہلے اس کی منصوبہ بندی کر لیں۔
ایک عرصہ سے ضرورت رہی ہے کہ "اردو ویب کی خدمات"، "اردو ویب ڈیجیٹل لائبریری"، "انٹرنیٹ پر اردو کی موجودہ کیفیت" اور "آپ کا کمپیوٹر بولے آپ کی زبان!" جیسے عنوانات کے تحت پریزینٹیشن سلائڈ بنائے جائیں۔ ان سلائڈوں کو اسکولوں، کالجوں، تکینکی تقریبات یا شخصیات سے ملاقات پر پیش کیا جا سکتا ہے۔ اگر بر وقت انٹرنیٹ یا لیپ ٹاپ کی دستیابی نہ ہو تو اس کا پرنٹ آؤٹ ساتھ رکھنا مناسب ہوگا (خاص کر کلوز گروپ یا ون ٹو ون میٹنگ میں)۔
دوم یہ کہ تمہیدی پیراگراف کے ساتھ سوالات کا ایک سیٹ تیار کیا جانا چاہئے اور ان تمام سوالات کے درجات متعین کیے جانے چاہئیں تاکہ بعض سوالات سبھی سے کیئے جائیں، بعض کو شخصیت، موقع محل اور دستیاب وقت کے مطابق منتخب یا رد کیا جا سکے۔ اختتامی سوالات کچھ ایسے ہوں جن میں اردو ویب کی خدمات اور انٹرنیٹ پر اردو کی موجودہ کیفیت کے بارے میں ان کی رائے طلب کی جائے، نیز یہ کہ اس انٹرویو اور اس سے قبل کی بریفنگ کے بعد ان کے تاثرات میں کس قدر تبدیلی آئی؟ اردو ویب ڈیجیٹل لائبریری کے حوالے سے بھی اگر تاثرات حاصل ہو جائیں، بلکہ سادہ کاغذ پر بقلم خود لکھ کر دے دیں تو دستخط سمیت اس کی اسکین کاپی (اور اس کا یونیکوڈ متن) لائبریری سائٹ کو زینت بخشے گا۔ ساتھ ہی اردو ویب ڈیجیٹل لائبریری کے فلسفے کی وضاحت کے بعد اگر ان کی کچھ کتابوں کی وہاں اشاعت کا اجازت نامہ حاصل کیا جا سکے تو بہت خوب ہوگا۔
انٹرویو کے لئے گھر سے نکلنے سے قبل پروفیشنل درجے کی تیاری ہونی چاہیے۔ انٹرویو کے دوران کسی بھی وقت ایسا لگے کہ اردو ویب انتظامیہ، لائبریری منتظمین یا اردو ویب سے جڑے کسی بھی فرد سے ٹیلیفونک گفتگو مفید ہو سکتی ہے تو یہ کام بلا تکلف کیا جانا چاہئے۔ ٹیلیفونک گفتگو اور بالمشافہ بات چیت کو ان کی اجازت سے ریکارڈ بھی کیا جانا چاہیے۔
سر، بالکل صحیح کہا آپ نے۔ایک سلسلہ جاری رہے تو اچھا ہے، اس کے بعد کوئی کراچی والا رکن کراچی کے شعرا سے انٹر ویو کا ذمہ لے لے، اور پھر راولپنڈی، اسلام آباد، فیصل آباد، ملتان وغیرہ وغیرہ اور پھر ہندوستان آئیں تو دہلی، ممبئی، کولکاتا حیدر آباد لکھنؤ اور علی گڑھ وغیرہ وغیرہ۔ اور پھر تو ملک خدا تنگ نیست۔۔۔ ۔۔۔
بہت شکریہ۔ آپ بس دعا کرتی رہئے، باقی انشاءاللہ میں سنبھال لوں گا۔السلام علیکم!
بہتتتت سارے دنوں کے بعد یہاں آی ہوں (مجھے اردو ٹائپنگ بھول گئ۔آی نہیں بن رہا) خالد بھای پندرہ سال پہلے ہم سمن آباد کے علاقے میں رہتے تھے،،وہاں ایک امام بارگاہ کے سامنے والی گلی میں قتیل شفائی اور احمد ندیم قاسمی صاحبان کے گھر تھے۔۔اہل محلہ سے وہ اچھے تو تھے لیکن کم کم ملتے تھے۔۔۔ آپ نے ایک بہت محنت طلب کام کے بارے میں سوچا ہے۔۔اللہ تعالیٰ آپ کو کامیاب کریں لیکن بس ہمت نہیں ہارنی۔۔۔ میں بھی انشاءاللہ بہت جلد یہاں واپس آرہی ہوں۔۔۔ ۔ابھی نورالعین اور عبداللہ صاحب کچھ بڑے ہوگے ہیں۔۔۔ فرصت کے وہ لمحات پھر ملنے والے ہیں۔دعاؤں میں یاد رکھیے گا سب۔
وعلیکم السلام!السلام علیکم!
بہتتتت سارے دنوں کے بعد یہاں آی ہوں (مجھے اردو ٹائپنگ بھول گئ۔آی نہیں بن رہا)
میری دانست میں محترم عاطف بھائی کو بھی لائیبریری ٹیم میں شامل کرنا اک اچھا امر ہو سکتاہے ۔بھیا میں ذرا اس کو اپنی ٹیم سے ڈسکس کر لوں پھر بتاتی ہوں آپ کو
بہت شکریہ۔بہت خوب خیال ہے یہ تو!
جلد شروع کیجئے گا یہ سلسلہ۔
شمشاد بھائی، بہت شکریہ یاددہانی کے لئے۔عاطف بٹ بھائی آپ نے چھ ماہ پہلے کچھ کہا تھا۔ یاد ہے ناں۔