لاہور: شوہر کا دوستوں کے سامنے رقص نہ کرنے پر بیوی پر تشدد، وزیر داخلہ کا نوٹس

فلسفی

محفلین
آپ کے نقطہ نظر کا مکمل احترام کرتے ہوئے یہ کہنے کی جسارت کر رہا ہوں کہ مجھے تو انتظار ہوتا ہے کہ کوئی گمنام الف، بے، جیم، دال قسم کی یا اپنی مٹی سے باغی ہوئے دوسری ثقافتوں کے اسیر بنے دیسیوں سے اپنی روایات، ثقافت، تمدن وغیرہ کے بھولے ہوئے اسباق سنا کروں۔

اکثر کامیابی ملتی ہے۔
آہ چوہدری صاحب سننا تو ہم بھی چاہتے ہیں لیکن شاید قسمت ہی ماڑی ہے، ہمیں الٹا ہی سننے کو ملتا ہے۔ یعنی باغیوں سے باغیانہ گفتگو ہی سننے کو ملتی ہے۔
 
آہ چوہدری صاحب سننا تو ہم بھی چاہتے ہیں لیکن شاید قسمت ہی ماڑی ہے، ہمیں الٹا ہی سننے کو ملتا ہے۔ یعنی باغیوں سے باغیانہ گفتگو ہی سننے کو ملتی ہے۔
وہی باغیانہ گفتگو ہمیں اپنے رویوں، اعمال اور جوابی ردعمل پر ایک طائرانہ نظر ڈالنے اور مستقبل کے لیے حکمت عملی وضع کرنے میں ابتدائی طبی امداد جیسا کام کرتی ہے۔ بس سمجھنے کا انداز بدلنا ہے۔
 
کیا کمال منطق ہے کہ ایک دفعہ شوہر کے ساتھ رقص کیا تو اب کیوں نہیں کیا؟ لہذا اب "مرد صاب" کو مار پیٹ کا ہر حق حاصل ہے۔ بلے اوہ چالاک "مشرق"

رقص توں اوہ اک رقص آلا دھاگہ یاد آ گیا۔ آہ وہ بھی کیا دن تھے۔
 
کیا کمال منطق ہے کہ ایک دفعہ شوہر کے ساتھ رقص کیا تو اب کیوں نہیں کیا؟ لہذا اب "مرد صاب" کو مار پیٹ کا ہر حق حاصل ہے۔ بلے اوہ چالاک "مشرق"

رقص توں اوہ اک رقص آلا دھاگہ یاد آ گیا۔ آہ وہ بھی کیا دن تھے۔
اے منطق کسے نہیں دتی۔۔۔۔ سرکار۔
 

فلسفی

محفلین
لوگ الفاظ کو اپنے اپنے انداز سے سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ جس میں بسا اوقات غلطی فہمیاں جنم لیتی ہیں۔ بہتر ہے جس کی بات پر اعتراض ہو اسی سے وضاحت طلب کی جائے۔

ہم پروپیگنڈے کے جس دور سے گزر رہے ہیں اس میں سچ کو جھوٹ اور جھوٹ کا سچ بنا کر دکھایا جاتا ہے۔ اس لیے کسی بھی خبر پر ردعمل یک طرفہ نہیں ہونا چاہیے۔ عام تاثر یہ ہے کہ اگر کہیں مرد اور خاتون کی درمیان خاص طور پر مشرقی ماحول میں کوئی کشیدگی پیدا ہوتی ہے تو سارا الزام مرد کے سر دھر دیا جاتا ہے۔ اور خاتون کو مظلوم گردانا جاتا ہے۔ جبکہ دوسری طرف مرد و عورت کی برابری کے دعوے کیے جاتے ہیں۔ حیرت اس بات پر ہوتی ہے جب ایک خاص طبقہ جو عورت اور مرد کی برابری کے حقوق کی بات کرتا ہے وہی عورت کی مظلومیت اور صنف نازکی کی بنیاد پر اس کو ایک علیحدہ مخلوق بنا کر پیش کرنے کی کوشش بھی کرتا ہے۔ ایسے میں ایک خاص ایجنڈے پر کام کرنے والے لوگ اپنا منجن بیچنا شروع کردیتے ہیں اور پہلے مشرق یا مشرقی روایات کو نشانا بناتے ہیں پھر گھوم پھر کر اسلام کے بارے میں زبان درازی شروع کردیتے ہیں۔

کوئی شخص اگر مشرق میں رہتے ہوئے مغربی روایات اور طرز زندگی کو اختیار کرتا ہے تو اس کے نتائج پر مشرق کو برا کہنے کا کیا جواز ہے؟ ذاتی تلخ تجربات کی بنیاد پر پورے معاشرے پر انگلی اٹھانا کہاں کا انصاف ہے؟ اس خبر یا اس خاتون کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد بھی کوئی یہ کہے کہ مشرقی معاشرے کا قصور ہے یا فقط مرد کی غلطی ہے اور خاتون معصوم ہے تو میرے نزدیک وہ مناسب رائے نہیں۔ مرد نے جو کچھ کیا وہ انتہائی سنگین ہے اس کی سزا اس کو ضرور ملنی چاہیے لیکن ہم اکثر نتائج کی بنیاد پر رائے قائم کرتے ہیں جبکہ اس کی وجوہات کی طرف دھیان نہیں جاتا اور نہ ہی ان کا سدباب کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ جب وجوہات کو ختم نہیں کیا جاتا تو واقعات بار بار ہوتے ہیں اور مزید سنگین ہوتے ہیں۔

اللہ پاک سب کی جان مال عزت آبرو کی حفاظت فرمائے۔ آمین۔
 

فے کاف

محفلین
ایک عورت کی عزت پبلک فورم پر اچھالو، پھر بڑے آرام سے آبرو کی حفاظت کی دعا کر ڈالو۔ سبحان اللہ
 

فلسفی

محفلین
ایک عورت کی عزت پبلک فورم پر اچھالو، پھر بڑے آرام سے آبرو کی حفاظت کی دعا کر ڈالو۔ سبحان اللہ
محترمہ خبر پر تبصرہ کرنے سے اگر "عزت اچھلنے" کا خطرہ ہے تو ایسی خبر کو پبلک فورم کی زینت ہی نہیں بننا چاہیے۔ پہلے اس خبر پر آپ ہی کا تبصرہ تھا جس میں مشرق کا ذکر فرمایا گیا تھا جیسے مغرب میں ایسا کبھی کچھ نہیں ہوتا۔

عزت اچھالنے کا تو میں سوچ بھی نہیں سکتا کیوں کہ خود ایک بیٹی کا باپ ہوں تبھی اس لڑی کے پہلے مراسلے میں عورت اور مشرقی روایت کا دفاع کیا تھا۔ بعد میں ویڈیو والی خبر اسی لیے شئیر کی تھی کہ بلاوجہ اس خبر کو مشرق کے ساتھ جوڑا گیا حالانکہ جو کچھ خاتون اور مرد کا کردار رہا اس کا مشرق سے تعلق نہیں۔ (مراسلہ دوبارہ پڑھ لیجیے)

اور پچھلے مراسلے میں یہ عرض کی تھی کہ جو کچھ ہوا وہ نتیجہ تھا جب کہ اس کی وجوہات کچھ اور تھیں، چونکہ وجوہات کی طرف دھیان نہیں جارہا تو خطرہ ہے کہ ایسا واقعہ کہیں دوبارہ نہ ہو اس کے لیے سب کی آبرو کی حفاظت کی دعا فرمائی تھی۔
 

فاخر

محفلین
کیوں بھائی !!!
ناچنا جس کی عبادت ہو اگر اس نے اپنی بیوی پر نہ ناچنے پر تشدد کیا تو پھر دقت کیوں؟ ’نئے پاکستان‘ میں تو یہی سب باقی رہ گیا تھا ۔ اور شرم کی بات تو یہ ہے کہ دیوث نما شوہر بیوی کو دوستوں کے سامنے ’نچوانے ‘ پر تلا ہوا ہے ۔ لاحول و لا قوۃ الا باللہ العلی العظیم ۔
 

فاتح

لائبریرین
کون جانے کیا سچ ہے۔
یہ سب کچھ من و عن سچ بھی ہو سکتا ہے اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اس عورت نے سراسر جھوٹا الزام لگایا ہو۔
اپنے الزامات کو ثبوتوں اور گواہوں کے ساتھ سچا ثابت کرنا الزام لگانے والے کی قانونی ذمہ داری ہوتی ہے۔

اس کا شوہر میاں فیصل روزانہ دوستوں کو گھر لاتا اور ان کے سامنے اسے رقص کرنے کا کہا کرتا تھا۔، رقص سے انکار پر شوہر نے دوستوں کے ساتھ مل کر تشدد کیا اور پائپوں سے مارا۔
ان کے اپنے بیان کے مطابق یہ نیک خاتون "روزانہ" اپنے شوہر کے کہنے پر اس کے دوستوں کے سامنے ناچا کرتی تھیں۔ انہوں نے پہلی دفعہ نچوائی جانے پر کیوں شکایت نہ کی؟
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
ان کے اپنے بیان کے مطابق یہ نیک خاتون "روزانہ" اپنے شوہر کے کہنے پر اس کے دوستوں کے سامنے ناچا کرتی تھیں۔ انہوں نے پہلی دفعہ نچوائی جانے پر کیوں شکایت نہ کی؟
اپنی خوشی سے مجرہ کرنے پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہے۔ مسئلہ وہاں پیدا ہوتا ہے جب جبراً یہ کام کرنا پڑے اور انکار پر جنسی تشدد کا نشانہ بنایا جائے۔
 

فاتح

لائبریرین
اپنی خوشی سے مجرہ کرنے پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہے۔ مسئلہ وہاں پیدا ہوتا ہے جب جبراً یہ کام کرنا پڑے اور انکار پر جنسی تشدد کا نشانہ بنایا جائے۔
دوبارہ اپنی بات دہراؤں گا کہ
کون جانے کیا سچ ہے۔
یہ سب کچھ من و عن سچ بھی ہو سکتا ہے اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اس عورت نے سراسر جھوٹا الزام لگایا ہو۔
اپنے الزامات کو ثبوتوں اور گواہوں کے ساتھ سچا ثابت کرنا الزام لگانے والے کی قانونی ذمہ داری ہوتی ہے۔
ان خاتون کی "شکایت" کا حصہ تھی یہ بات کہ شوہر ان کو اپنے دوستوں کے سامنے روزانہ نچواتا تھا۔ تو یہ شکایت پہلی مرتبہ نچوانے پر ہی کیوں نہ کی؟ اور اگر تب اپنی مرضی سے ناچتی تھیں تو اسے اب شکایت کا حصہ کیوں بنا رہی ہیں؟
اور دوسرا ان خاتون کا بیان کوٹ کرنے کے کا یہ مقصد تھا کہ ابھی تک تو ان کے الزامات بغیر ثبوت کے محض "الزامات" ہیں لیکن ان کا روزانہ شوہر کے دوستوں کے سامنے ناچنا "اقبالی بیان"
 
آخری تدوین:
Top