لاہور موٹروے پر خاتون سے اجتماعی زیادتی، 12 ملزمان گرفتار

جاسم محمد

محفلین
لاہور موٹروے پر خاتون سے اجتماعی زیادتی، 12 ملزمان گرفتار
ویب ڈیسک جمعرات 10 ستمبر 2020
2078668-rapex-1599681723-296-640x480.jpg

خاتون کی ابتدائی میڈیکل رپورٹ میں بھی اجتماعی زیادتی کی تصدیق ہوگئی فوٹو: فائل

لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے موٹروے کے قریب خاتون سے ہونے والی اجتماعی زیادتی کا نوٹس لے لیا ہے جب کہ پولیس نے 12 مشتبہ ملزمان کو حراست میں لے لیا ہے۔

آئی جی پنجاب نے کہا کہ متاثرہ خاتون کو انصاف کی فراہمی اور ملزمان کی گرفتاری تک پولیس چین سے نہیں بیٹھے گی، خواتین اور بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات کی روک تھام پنجاب پولیس کی اولین ترجیحات میں ہے۔ پولیس 12 مشتبہ ملزمان کو حراست میں لے چکی ہے جن میں باپ بیٹا بھی شامل ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق آئی جی پنجاب کے حکم پر ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کی سربراہی میں پولیس کی 20ٹیمیں واقعے کی تفتیش کر رہی ہیں۔ اس مقدمہ میں نصف درجن سے زائد مشتبہ افراد سے تحقیقات بھی جاری ہیں۔

گجر پورہ کے علاقے میں موٹروے پرانسانیت سوز واقعہ سامنے آیا ہے ۔ گوجرانوالہ کی رہائشی ثنا نامی خاتون ڈیفنس میں رہائشی اپنی بہن سے ملنے کے لیے لاہورآئی تھیں۔ واپسی کے دوران ثنا کی کارکا پیٹرول ختم ہوگیا، انہوں نے اپنے عزیزسردار شہزاد کو اطلاع کردی اور وہ مدد کے انتظار میں گاڑی سے اتر کر کھڑی ہوگئیں۔

اس دوران دو مشکوک افراد خاتون کی جانب آئے، جنہیں دیکھ کرخاتون اپنے بچوں کے ساتھ گاڑی میں محصورہوگئی ۔ ڈاکوؤں نے خاتون کوشیشے کھولنے کے لیے کہا جب خاتون نے شیشے نہ کھولے تو ڈاکوؤں نے شیشے توڑ کر گن پوائنٹ پر اس کو گاڑی سے اتار کر کیرول گھاٹی میں واقع کھیتوں میں لے جا کر زیادتی کرتے رہے۔

ذرائع کے مطابق ڈاکوؤں نے خاتون کو اس کے بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا ۔ بعد ازاں خاتون کی حالت غیر ہونے پر دونوں خاتون کو وہیں پر چھوڑ کر فرار ہوگئی۔ ڈاکو خاتون سے ایک لاکھ نقدی ، دو تولے طلائی زیورات، ایک عدد برسلیٹ، گاڑی کا رجسٹریشن کارڈ اور 3 اے ٹی ایم کارڈز لیکر فرار ہو گئے۔

خاتون کا عزیز سردار جب گاڑی کے پاس پہنچا تو خاتون وہاں سے غائب تھی اور گاڑی کے شیشے کیساتھ خون لگا ہوا تھا ۔ خاتون کے عزیز نے خاتون کو تلاش کرنے کی کوشش کی تو کرول گھاٹی کے جنگل کے پاس خاتون گاڑی کی طرف آتی ملی جس پر خاتون نے روتے ہوئے اپنے عزیز کو ساری بات کے بارے میں آگاہ کیا۔

واقعے کی اطلاع ملنے پر فرانزک اور پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی ۔ پولیس نے خاتون کے رشتہ دار سردار شہزاد کے بیان پر مقدمہ درج کرکے سیف سٹی کے کیمروں کی مدد سے ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے ۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤں کی تلاش جاری ہے ۔ ڈاکوں کو گرفتار کرنے کے لیے پولیس اپنے تمام وسائل استعمال کر رہی ہے امید ہی جلد ہی ہمیں کامیابی ملے گی، گجر پورہ زیادتی کیس میں پولیس نے ملزمان کا خاکہ تیار کر لیا ہے، خاتون کی ابتدائی میڈیکل رپورٹ میں بھی ذیادتی ثابت ہو گئی ہے، جس کے بعد ملزمان کی گرفتاری کے لیے سی آئی اے اور انوسٹی گیشن کی مشترکہ ٹیم کام کر رہی ہے، پولیس افسران نے جائے وقوعہ کا خود بھی دورہ کیا ہے۔

دوسری جانب ترجمان موٹر وے پولیس کا کہنا ہے کہ قومی چینلز پر خاتون کے ساتھ ہونے والا افسوسناک واقعہ موٹروے پولیس کے حدود میں نہیں ہوا، کرول گھاٹی اور تھانہ گجر پورہ کا علاقہ موٹروے پولیس کے علاقہ میں نہیں ہے، رنگ روڈ اور لاہور سیالکوٹ موٹروے پولیس کے پاس نہیں ہے۔

وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی، وزیراعلی نے پولیس کو ملزمان کی گرفتاری اور خاتون کو انصاف فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
 

بابا-جی

محفلین
جب مُعاملہ گرم ہو تو اِسی طرح کی بیان بازی ہوتی ہے، سزا فوری طور پر دِی جانی چاہیے چاہے چیف جسٹس نوٹس لیں، چاہے وزیراعظم یا کوئی بھی مُتعلقہ فرد۔ ایسے قبیح افعال کی سرکوبی ضروری ہے۔ اکیلی خاتون کو دیکھ کر درندگی کا مظاہرہ کرنے والے اِنسان کہلانے کے حق دار نہیں۔ایسے مُعاملات میں سیاست کرنا بھی درندگی کے مُترادف ہو گا۔

منٹو چیختا رہا تو اِس کی وجہ یہی تھی۔ یہ ہے ہمارے مُعاشرے کا وہ بھیانک رُخ اور ہم مغرب کو درس دیتے ہیں۔ آئے روز ایسے واقعات ہوتے ہیں، کچھ رپورٹ ہوتے ہیں، کچھ نہیں ہو پاتے۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
جب مُعاملہ گرم ہو تو اِسی طرح کی بیان بازی ہوتی ہے، سزا فوری طور پر دِی جانی چاہیے چاہے چیف جسٹس نوٹس لیں، چاہے وزیراعظم یا کوئی بھی مُتعلقہ فرد۔ ایسے قبیح افعال کی سرکوبی ضروری ہے۔ اکیلی خاتون کو دیکھ کر درندگی کا مظاہرہ کرنے والے اِنسان کہلانے کے حق دار نہیں۔ایسے مُعاملات میں سیاست کرنا بھی درندگی کے مُترادف ہو گا۔

منٹو چیختا رہا تو اِس کی وجہ یہی تھی۔ یہ ہے ہمارے مُعاشرے کا وہ بھیانک رُخ اور ہم مغرب کو درس دیتے ہیں۔ آئے روز ایسے واقعات ہوتے ہیں، کچھ رپورٹ ہوتے ہیں، کچھ نہیں ہو پاتے۔
لاہور موٹروے پر پٹرول ختم ہونے کی وجہ سے گاڑی روکنے والی خاتون کا اس کے بچوں کے سامنے ریپ کیا گیا۔ سی سی پی او لاہور عمر شیخ سے جب ٹی وی والوں نے اس واقعہ کے حوالے سے پوچھا تو موصوف نے فرمایا:
رات کے ساڑھے بارہ بجے اس خاتون کو موٹروے پر سفر کرنے کی ضرورت ہی کیا تھی؟
کیا یہ ہے وہ چمکتا ستارہ جس کی وجہ سے پنجاب کا آئی جی دو دن قبل تبدیل کردیا گیا؟ کیا یہ مائینڈسیٹ رکھنے والا بندہ اس عہدے پر تعینات کیا جاسکتا ہے؟ کیا عمر شیخ کے نزدیک شام کے بعد لاہور کی سڑکوں پر اکیلی خواتین کے باہر نکلنے پر پابندی ہے؟ اور جو ایسا نہ کرے اور اس کا ریپ ہوجائے تو وہ اس کی ذمے دار خود ہوگی؟
کہاں گیا وہ عمران خان جو مغرب سے مثالیں ڈھونڈ ڈھونڈ کر لایا کرتا تھا اور نوجوانوں کا خون گرمایا کرتا تھا؟
کیا مغرب سے کوئی ایک مثال ایسی لاسکتا ہے جس میں اکیلی خاتون کی گاڑی خراب ہونے پر اس کا ریپ ہوا ہو، اور شہر کا پولیس چیف اس خاتون کو ہی اس کا ذمے دار قرار دے دے؟
عجیب لوگ اس قوم پر مسلط ہیں، چاہے وہ سیاستدان ہوں، بیوروکریٹ ہوں، یا فوج!!! بقلم خود باباکوڈا
 

بابا-جی

محفلین
لاہور موٹروے پر پٹرول ختم ہونے کی وجہ سے گاڑی روکنے والی خاتون کا اس کے بچوں کے سامنے ریپ کیا گیا۔ سی سی پی او لاہور عمر شیخ سے جب ٹی وی والوں نے اس واقعہ کے حوالے سے پوچھا تو موصوف نے فرمایا:
رات کے ساڑھے بارہ بجے اس خاتون کو موٹروے پر سفر کرنے کی ضرورت ہی کیا تھی؟
کیا یہ ہے وہ چمکتا ستارہ جس کی وجہ سے پنجاب کا آئی جی دو دن قبل تبدیل کردیا گیا؟ کیا یہ مائینڈسیٹ رکھنے والا بندہ اس عہدے پر تعینات کیا جاسکتا ہے؟ کیا عمر شیخ کے نزدیک شام کے بعد لاہور کی سڑکوں پر اکیلی خواتین کے باہر نکلنے پر پابندی ہے؟ اور جو ایسا نہ کرے اور اس کا ریپ ہوجائے تو وہ اس کی ذمے دار خود ہوگی؟
کہاں گیا وہ عمران خان جو مغرب سے مثالیں ڈھونڈ ڈھونڈ کر لایا کرتا تھا اور نوجوانوں کا خون گرمایا کرتا تھا؟
کیا مغرب سے کوئی ایک مثال ایسی لاسکتا ہے جس میں اکیلی خاتون کی گاڑی خراب ہونے پر اس کا ریپ ہوا ہو، اور شہر کا پولیس چیف اس خاتون کو ہی اس کا ذمے دار قرار دے دے؟
عجیب لوگ اس قوم پر مسلط ہیں، چاہے وہ سیاستدان ہوں، بیوروکریٹ ہوں، یا فوج!!! بقلم خود باباکوڈا
بابا کوڈا نے جو کچھ لکھا، دِل سے لکھا۔ اس وقت کپتان پر سب نگاہیں مرکوز ہیں کہ وہ خُود اس واقعے کا نوٹس لے۔
 

جاسم محمد

محفلین
تازہ ترین پولیس معلومات کے مطابق خاتون اور اس کا شوہر فرانسیسی شہریت رکھتے ہیں۔ مختاریا گل ود گئی اے
 
آخری تدوین:

بابا-جی

محفلین
تازہ ترین پولیس معلومات کے مطابق خاتون اور اس کا شہر فرانسیسی ہیں۔ مختاریا گل ود گئی اے
شوہر شہر بن گیا اور وہ بھی فرانسیسی؟ سنجیدہ مُعاملہ چل رہا ہے بھئی، مختارے کی انٹری اِدھر بھی کر دی ہے، حد ہی ہے۔
 
Top