لاہور کے چرچ میں 'عید میلاد' کا جشن، نماز بھی ادا کی گئی

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

عمار عامر

محفلین
اب کوئی صاحب یہ اعتراض نہ فرمائیں کہ عید میلاد بھی اگر عید ہے تو اس کی نماز کیوں نہیں ہوتی۔

اب چرچ میں ہوں گی نمازیں، تو مساجد میں بھی گیتا و رامائن اور بائبل کے دروس منعقد ہوں گے، پھر صحیح معنوں میں امن و محبت کو فروغ ملے گا۔

1100869366-1.gif
 

شمشاد

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون۔

ظاہر ہے جناب جب طاہر القادری اپنی مسجد میں عیسائیوں کو عبادت کرنے کی اجازت دیں گے تو چرچ والے ان کو کیوں انکار کریں گے۔
 

شمشاد

لائبریرین
ایک امریکی چرچ میں ایک عورت امینہ ودود جمعہ کی نماز پڑھا چکی ہے۔ امینہ ودود نے امامت کی تھی جس کے پیچھے عورتوں اور مردوں نے اکٹھے نماز ادا کی تھی۔

FL23_AMINA_WADUD_1542782g.jpg
 
انا للہ و انا الیہ راجعون۔

ظاہر ہے جناب جب طاہر القادری اپنی مسجد میں عیسائیوں کو عبادت کرنے کی اجازت دیں گے تو چرچ والے ان کو کیوں انکار کریں گے۔

میری جناب طاہر القادری صاحب سے کی مذہبی انڈراسٹینڈنگ سے بہت اختلافات ہیں۔۔۔۔۔

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھی مسجدِ نبوی میں یہودیوں کو عبادت کرنے کی اجازت دی تھی بلکہ وہ کہیں اور عبادت کرنے جارہے تھے تو آپﷺ نے فرمایا تھا کہ آپ لوگ بھی یہیں اپنی عبادت کر لیں۔۔۔۔۔
 
انا للہ و انا الیہ راجعون۔

ظاہر ہے جناب جب طاہر القادری اپنی مسجد میں عیسائیوں کو عبادت کرنے کی اجازت دیں گے تو چرچ والے ان کو کیوں انکار کریں گے۔
اس میں ان للہ پڑھنے والی کونسی بات ہے۔۔ (یہ جملہ عام طور پر کسی مصیبت کے واقع ہونے پر بولا جاتا ہے) تو کیا کسی مسلمان کا چرچ میں نماز ادا کرنا ایک ایسی بات ہے کہ جس پر انا للہ پڑھنا چاہئیے؟
 

عمار عامر

محفلین
نماز کی ادائیگی کی کچھ دیگر شرائط بھی ہوتی ہیں۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک صحابی کو ایسی جگہ نذر پورا کرنے کی اجازت نہیں دی تھی جہاں جاہلیت کے میلوں میں سے کوئی میلا لگتا تھا۔
قبر کو سجدہ گاہ بنانے سے بھی منع کیا گیا ہے۔
چرچ میں عام طور پر مجسمے اور تصاویر ہوتی ہی ہیں۔
پھر سوچنے کی بات یہ ہے کہ کیا قریب میں مسجد نہیں تھی جو وہاں نماز ادا کی جا سکتی ؟
اور یہ سب تو موضوع سے فرار ہے۔ ورنہ اصل بات ہے کہ عید میلاد کی کون سی نماز؟
اور عید میلاد کا اہتمام چرچ میں؟ کیا عید الفطر اور عیدالاضحیٰ بھی اب چرچ اور مندروں میں ادا کی جائیں گی؟
افسوس کہ، کارواں کے دل سے احساس زیاں جاتا رہا۔
 

قیصرانی

لائبریرین
نماز کی ادائیگی کی کچھ دیگر شرائط بھی ہوتی ہیں۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک صحابی کو ایسی جگہ نذر پورا کرنے کی اجازت نہیں دی تھی جہاں جاہلیت کے میلوں میں سے کوئی میلا لگتا تھا۔
قبر کو سجدہ گاہ بنانے سے بھی منع کیا گیا ہے۔
چرچ میں عام طور پر مجسمے اور تصاویر ہوتی ہی ہیں۔
پھر سوچنے کی بات یہ ہے کہ کیا قریب میں مسجد نہیں تھی جو وہاں نماز ادا کی جا سکتی ؟
اور یہ سب تو موضوع سے فرار ہے۔ ورنہ اصل بات ہے کہ عید میلاد کی کون سی نماز؟
اور عید میلاد کا اہتمام چرچ میں؟ کیا عید الفطر اور عیدالاضحیٰ بھی اب چرچ اور مندروں میں ادا کی جائیں گی؟
افسوس کہ، کارواں کے دل سے احساس زیاں جاتا رہا۔
یعنی نبی پاک ص کی طرف سے نذر کی اجازت ہے؟
 

قیصرانی

لائبریرین
اب کوئی صاحب یہ اعتراض نہ فرمائیں کہ عید میلاد بھی اگر عید ہے تو اس کی نماز کیوں نہیں ہوتی۔

اب چرچ میں ہوں گی نمازیں، تو مساجد میں بھی گیتا و رامائن اور بائبل کے دروس منعقد ہوں گے، پھر صحیح معنوں میں امن و محبت کو فروغ ملے گا۔

1100869366-1.gif
ویسے خبر سے یہ ہرگز واضح نہیں ہو رہا کہ کون سی نماز ادا کی گئی ہے :)
 

شمشاد

لائبریرین
جناب اس وقت لاہور میں چپے چپے پر مسجد موجود ہے اور گرجا گھر بھی خاصی تعداد میں ہیں تو میری سمجھ میں نہیں آتا کہ گرجے میں نماز پڑھنے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟
درون خانہ کیا مقصد ہے، اس بات پر انا للہ و انا الیہ راجعون پڑھا تھا۔
 

شمشاد

لائبریرین
میری جناب طاہر القادری صاحب سے کی مذہبی انڈراسٹینڈنگ سے بہت اختلافات ہیں۔۔۔ ۔۔

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھی مسجدِ نبوی میں یہودیوں کو عبادت کرنے کی اجازت دی تھی بلکہ وہ کہیں اور عبادت کرنے جارہے تھے تو آپﷺ نے فرمایا تھا کہ آپ لوگ بھی یہیں اپنی عبادت کر لیں۔۔۔ ۔۔
ایک خاص وجہ سے اجازت دی گئی تھی۔ اس کے علاوہ انہیں ناقوس بجانے وغیرہ کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top