کاشفی

محفلین
لاہور: 5 سالہ بچی سے زیادتی، پولیس کو ہم سراغ مل گیا
Pakistan-Crime-Lahore-GirlRapeCCTV_9-13-2013_118121_l.jpg

لاہور … لاہور میں 5سال کی بچی کے ساتھ زیادتی کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے پولیس کو اہم سراغ مل گیا، جبکہ میڈیکل رپورٹ کی تفصیلات کے مطابق بچی کو انتہائی ظالمانہ طریقوں سے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق لاہور میں 5 سال کی بچی کے ساتھ زیادتی کیس کا اہم سراغ مل گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی کے ذریعے کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، فوٹیج کے ذریعے ملزم کی شناخت کی جارہی ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم پیدل تھا اور بچی کو گود میں اٹھائے ہوئے تھا، ملزم کی عمر 18 سال کے قریب ہے۔ دوسری جانب بچی سے زیادتی سے متعلق میڈیکل رپورٹ کی تفصیلات بھی جیو نیوز کو موصول ہوگئی ہیں جس کے مطابق بچی سے زیادتی سفاکانہ اندازمیں کی گئی، بچی کو انتہائی ظالمانہ طریقوں سے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، بچی کے جسم پر زیادتی کے ساتھ ساتھ تشدد کے نشانات بھی ہیں۔ میڈیکل رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بچی کا آپریشن بہت مشکل تھا جو 3 گھنٹے جاری رہا، بچی کے پیٹ اور کمر پر ٹانکے لگائے گئے ہیں، کامیاب آپریشن کے بعد بچی کو مزید طبی امداد دی جارہی ہے، تاحال بچی کی حالت تشویشناک ہے۔ اسپتال انتظامیہ نے اپیل کی ہے کہ بچی کو خون کی اشد ضرورت ہے۔
 

کاشفی

محفلین
لاہور: 5سالہ بچی سے زیادتی، چیف جسٹس کا ازخود نوٹس، آج رپورٹ طلب
CJPtakessuomotunoticeonminorrapecase_9-14-2013_118152_l.jpg


لاہور… لاہور میں 5سال کی بچی کے ساتھ زیادتی کے واقعے پر چیف جسٹس آف پاکستان نے نوٹس لے لیا ہے۔ادھر اسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں موجود معصوم بچی کی حالت اب خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چودھری نے اس واقعے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب کو حکم دیا کہ وہ صبح، زیادتی کے واقعے اور اب تک کی تحقیقات سے متعلق رپورٹ پیش کریں۔چیف جسٹس پاکستان کی جانب سے واقعے کاازخودنوٹس لینے کے بعدایڈووکیٹ جنرل پنجاب مصطفی رمدے نے سی سی پی او لاہور اور ڈی آئی جی آپریشنز کو بھی طلب کر لیا۔زیادتی کا شکار بچی لاہور کے سروسز اسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں زیر علاج ہے۔ ڈاکٹرز کے مطابق اب بچی کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ بچی کو ذہنی صدمہ ہے اس لیے ہوش میں نہیں ہے۔ بچی کے مزید آپریشن بھی ہوسکتے ہیں۔ جمعے کو ڈاکٹروں نے تین گھنٹے طویل مشکل آپریشن کیا تھا۔لاہور کے گنجان آباد علاقے مغل پورہ میں گھر کے باہر کھیلتی واپڈا ملازم کی معصوم بچی کو سفاک ملزمان نے جمعرات کی شب اغوا کے بعد زیادتی کا نشانہ بنایا تھا اور پھر نیم مردہ حالت میں اسپتال کے باہر پھینک دیا تھا۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے 4 مشکوک افراد کو بغیر نمبر پلیٹ موٹرسائیکل سمیت گرفتار کیا ہے۔
 

کاشفی

محفلین
لاہور میں 5 سالہ بچی سے زیادتی کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع
paksitan-sc-child-rape_9-14-2013_118172_l.jpg

لاہور…لاہور میں 5 سالہ بچی سے زیادتی کے واقعہ کی رپورٹ آئی جی پنجاب نے سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چودھری نے لاہور میں 5 سالہ بچی سے زیادتی کے واقعہ پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے واقعہ کی رپورٹ طلب کی تھی ۔ چیف جسٹس نے آئی جی پنجاب کو حکم دیا تھاکہ وہ آج صبح 8 بجے تک زیادتی کے واقعہ اور اب تک کی تحقیقات سے متعلق رپورٹ پیش کریں جس کے بعد رپورٹ آئی جی پنجاب نے آج صبح سپریم کورٹ میں جمع کرا دی رپورٹ رجسٹرار آفس میں جمع کرائی گئی اور رجسٹرار آفس سے رپورٹ مناسب حکم کے لیے چیف جسٹس کو بھجوا دی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سی سی ٹی وی وڈیو کے مطابق بچی کو تشویش ناک حالت میں اسپتال کے باہرچھوڑا گیا ۔ میڈیکل رپورٹ سے بچی کے ساتھ زیادتی ثابت ہوئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملزم کی گرفتاری کے لیے دو ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہے ۔ ایک ٹیم ایس پی سول لائنز اور دوسری ٹیم ایس پی سی آئی اے کی سربراہی میں تشکیل دی گئی ہے،ملزم کی اب تک شناخت نہیں ہوسکی ہے۔علاج کے بعد اب بچی کی حالت بہترہے۔ لاہور میں 5 سالہ سنبل سے نا معلوم افراد نے زیادتی کی تھی اور اس کو نیم مردہ حالت میں اسپتال کے باہر چھوڑ گئے تھے۔
 

کاشفی

محفلین
ابھی تک ملزم کی شناخت نہیں ہوسکی ،آئی جی کی سپریم کورٹ میں رپورٹ

pakistan-sc-rape-report_9-14-2013_118185_l.jpg

لاہور…لاہور میں 5 سالہ بچی سے زیادتی کے واقعہ کی رپورٹ آئی جی پنجاب نے سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزم کی گرفتاری کے لیے دو ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں تاہم ابھی تک نہ تو ملزم کی شناخت ہوسکی ہے نہ ہی یہ پتا چلا ہے ملزم ایک ہے یا ایک سے زائد ۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چودھری نے لاہور میں 5 سالہ بچی سے زیادتی کے واقعہ پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے واقعہ کی رپورٹ طلب کی تھی۔ چیف جسٹس نے آئی جی پنجاب کو حکم دیا تھاکہ وہ آج صبح 8 بجے تک زیادتی کے واقعہ اور اب تک کی تحقیقات سے متعلق رپورٹ پیش کریں جس کے بعد رپورٹ آئی جی پنجاب نے آج صبح سپریم کورٹ میں جمع کرا دی۔ رپورٹ رجسٹرار آفس میں جمع کرائی گئی اور رجسٹرار آفس سے رپورٹ مناسب حکم کے لیے چیف جسٹس کو بھجوا دی گئی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سی سی ٹی وی وڈیو کے مطابق بچی کو تشویش ناک حالت میں اسپتال کے باہرچھوڑا گیا ۔ میڈیکل رپورٹ سے بچی کے ساتھ زیادتی ثابت ہوئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملزم کی گرفتاری کے لیے دو ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہے۔ ایک ٹیم ایس پی سول لائنز اور دوسری ٹیم ایس پی سی آئی اے کی سربراہی میں تشکیل دی گئی ہے۔ملزم کی اب تک شناخت نہیں ہوسکی ہے۔ علاج کے بعد اب بچی کی حالت بہترہے۔ لاہور میں 5 سالہ سنبل سے نا معلوم افراد نے زیادتی کی تھی اور اس کو نیم مردہ حالت میں اسپتال کے باہر چھوڑ گئے تھے۔
 

کاشفی

محفلین
سنبل زیادتی کیس،قریبی رشتہ داروں کو شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ
192152_65079718.jpg

لاہور(دنیا نیوز)سنبل زیادتی کیس میں اہم پیش رفت پولیس نے قریبی رشتہ داروں کو شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

سی سی پی او لاہور شفیق گجر نے دنیا نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاہور کے علاقہ مغلپورہ میں پانج سالہ بچی سے زیادتی کا واقع میں ملزمان کی گرفتاری کے لیے دو اعلیٰ سطح ٹیمیں تشکیل دی جا چکی ہیں جو اپنا کام تیزی کے ساتھ کر رہی ہیں۔اسی حوالے سے سنبل کے قریبی رشتے داروں کو شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔سی سی پی او کا کہنا تھا کہ ملزم مغل پورہ میں بچی کی رہائش کے قریب رہنے والے افراد ہیں۔واقعہ میں کسی فرد پر بھی شبہ ہو تو اسے لازم شامل تفتیش کیا جائے گا جبکہ ایس پی سی آئی اے عمر ورک کی سربراہی میں تشکیل دی گئی،ٹیم ملزمان کی تلاش میں لاہور اور اس کے مضافاتی علاقوں میں سرچ آپریشن کو جاری رکھے ہوئے ہے ۔
 

شمشاد

لائبریرین
انتہائی ظالمانہ اور سفاکانہ فعل ہے۔ میں تو کہتا ہوں ایسے مجرموں کو جلد از جلد گرفتار کر فوری انصاف والی عدالت میں مقدمہ چلا کر سرعام پھانسی پر لٹکایا جائے۔ ایسا نہ ہو کہ بچی کے والدین پر دباؤ ڈال کر صلح صفائی کر لی جائے۔
 
ان غلاظت کھانے والے جانوروں وحشیوں کے خلاف،غالب امکان یہی ہے کہ کچھ بھی نہیں ہوگا
یہ پاکستانی قانون ہے ، یہاں ہر برے سے برا، گھناؤنا اور قبیح سے قبیح تر جرم کرنے والا آزاد ہے ۔۔۔
پاکستانی قانون تو بے بس ہے البتہ قدرتی قانون کی گرفت سے یہ بچ نہیں سکتے ۔۔۔
ان شاء اللہ عبرتناک انجام ہوگا انکا ۔۔۔
 

کاشفی

محفلین
لاہور:درندگی کاشکار 5سال کی معصوم بچی کی حالت نہیں سنبھل سکی

Lahore-rapevictim-girl-traumatized-hospital_9-15-2013_118290_l.jpg

لاہور…اسپتال میں زیر علاج درندگی کاشکار بننے والی بچی کی حالت نہیں سنبھل سکی اور وہ تاحال کوئی بیان دینے کے قابل نہیں۔زیادتی کانشانہ بنائی گئی معصوم بچی تیسرے روز بھی اتنی وحشت زدہ ہے کہ کچھ دیر کے لیے آنکھیں کھولتی ہے اور پھر بند کر لیتی ہے،ابھی تک وہ کچھ نہیں بول پارہی۔اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بچی کا دو ہفتے بعد دوبارہ آپریشن ہو گا،جسمانی طور پر وہ ٹھیک مگربہت سہمی ہوئی ہے ،تاہم ایک دو روز میں ماہرین نفسیات کے ذریعے اس کی کونسلنگ شروع کرائی جائے گی جس کے بعد امید ہے کہ وہ کوئی بیان دینے کے قابل ہو سکے۔
 

شمشاد

لائبریرین
شارخ جتوئی والی سزائے موت
یہ مغرور لوگ سمجھتے ہیں کہ انہیں موت ہی نہیں آنی۔
اپنے غرور میں مصروف یہ نہیں جانتے کہ اللہ کی چکی بھلے ہی تھوڑا دیر سے پیستی ہے لیکن بہت باریک پیستی ہے۔

اللہ تعالٰی کا فرمان ہے :
بِسْمِ اللَّ۔هِ الرَّحْمَ۔ٰنِ الرَّحِيمِ
إِذَا زُلْزِلَتِ الْأَرْضُ زِلْزَالَهَا ﴿١﴾وَأَخْرَجَتِ الْأَرْضُ أَثْقَالَهَا ﴿٢﴾وَقَالَ الْإِنسَانُ مَا لَهَا ﴿٣﴾يَوْمَئِذٍ تُحَدِّثُ أَخْبَارَهَا ﴿٤﴾بِأَنَّ رَبَّكَ أَوْحَىٰ لَهَا ﴿٥﴾يَوْمَئِذٍ يَصْدُرُ النَّاسُ أَشْتَاتًا لِّيُرَوْا أَعْمَالَهُمْ ﴿٦﴾فَمَن يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَيْرًا يَرَهُ ﴿٧﴾وَمَن يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا يَرَهُ ﴿٨
سورۃ زلزال (99)
جب زمین اپنے سخت بھونچال سے بڑی شدت کے ساتھ تھرتھرائی جائے گی۔
اور زمین اپنے (سب) بوجھ نکال باہر پھینکے گی۔
اور انسان (حیران و ششدر ہو کر) کہے گا: اسے کیا ہوگیا ہے۔
اس دن وہ اپنے حالات خود ظاہر کر دے گی۔
اس لئے کہ آپ کے رب نے اس کے لئے تیز اشاروں (کی زبان) کو مسخر فرما دیا ہوگا۔
اس دن لوگ مختلف گروہ بن کر (جدا جدا حالتوں کے ساتھ) نکلیں گے تاکہ انہیں ان کے اَعمال دکھائے جائیں۔
تو جس نے ذرہ بھر نیکی کی ہوگی وہ اسے دیکھ لے گا۔
اور جس نے ذرہ بھر برائی کی ہوگی وہ اسے (بھی) دیکھ لے گا۔

اس دن یہ اپنے کس مامے چاچے یا جج کو ساتھ لائیں گے کہ یہاں سے بھی چھوٹ جائیں۔ اور وہ دن دور نہیں۔
 

arifkarim

معطل
انتہائی ظالمانہ اور سفاکانہ فعل ہے۔ میں تو کہتا ہوں ایسے مجرموں کو جلد از جلد گرفتار کر فوری انصاف والی عدالت میں مقدمہ چلا کر سرعام پھانسی پر لٹکایا جائے۔ ایسا نہ ہو کہ بچی کے والدین پر دباؤ ڈال کر صلح صفائی کر لی جائے۔
شکر ہے یہ کام کسی عرب یا فارسی ملک میں نہیں ہوا وگرنہ بچی کو جیل بھیج دیا جاتا کہ اسنے نکاح سے پہلے۔۔۔۔
 

کاشفی

محفلین
پاکستان کے ایک فرسٹ کلاس سیٹزن نے یہ کیا کیا۔۔بہت افسوس صد افسوس!
اللہ غارت کرے ایسے لوگوں کو۔۔۔
 
Top