.
مشرقی دروازے کر دہلی دروزہ کہتے ہیں کیویک کہ ایک رخ دہلی کی طرف ہے۔ دروازے کے باہر ریلوے اسٹیشن ہے ۔اسی دروازے کے اندر ایک سیدھی سڑک قلعہ کو جاتی ۔مسجد وزیر خان اور سرائے وزیرخان و حمام وزیر وزیر خان ہے
.
بہار کا موسم بسنت کے میلوں سے شروع ہوتا ہے۔ لاہوری گھروں کی چھتوں سے پتنگ اڑاتے ہیں ، گارڈن پارٹیاں ہوتی ہیں۔لاہوری شاندار کپڑے پہنتے ہیں اور شہر میں پر جگہ پیلے اور ہرے پھول لہلاہاتے ہیں۔
.
بادشاہی مسجد 1673 میں مغل باد شاہ اورنگ زیب نے بنوائ ۔ پاکستان میں یہ اسلام آباد کی فیصل مسجد کے بعد دوسری سب سے بڑی مسجد ہے ۔ ایک وقت میں 60000 لوگ نماز ادا کرسکتے ہیں۔
.
ملتان کو جاتے ہوئے چو(چار) بروجی (منار) کا باغ کا دروازہ ۔ کہا جاتا ہے کہ مغل بادشاہ اورنگ زیب نے یہ اپنی بیٹیوں زیب انسا اور زیبندہ بیگم کے لے بنوایا تھا۔
.
شاہی قعلہ - پرانے لاہور کی دیوار کے نزدیک 1400 فٹ لمبا اور 1115 فٹ لمبا قلعہ - شیش محل عالمگیرگیٹ ، نولکھا پوویلین اور موتی مسجد شای قلعہ کے اندع واقع ہے۔ UNESCO نے اسے Heritage List میں 1981 میں شامل کیا ہے