قسم سے وہ "کسی " ہی ہے ۔ ۔ مگر کیا کریں املا کی غلطیاں ہمارا مقدر ہیں۔
ورنہ ہمیں تو یہ لگتا ہے ۔ ۔ ۔ ۔
مان لوں کیسے کہ میں سراپا عیب ہوں فقط
میرے احباب کا یہ حسن نظر لگتا ہے
اب املے کی غلطیوں کا کیا کروں صاحب؟
قسم سے وہ "کسی " ہی ہے ۔ ۔ مگر کیا کریں املا کی غلطیاں ہمارا مقدر ہیں۔
ورنہ ہمیں تو یہ لگتا ہے ۔ ۔ ۔ ۔
مان لوں کیسے کہ میں سراپا عیب ہوں فقط
میرے احباب کا یہ حسن نظر لگتا ہے
لیجئے جی اک اور غزل حاضرِ خدمت ہے۔ (آج ہی لکھوائی ہے)
بھلاؤں کیسے بچھڑتے دم اسکی دھیمی سسکی
شبوں میں اکثر رُلا گئی ہے لبوں کی جنبش