میری ایک غزل میں قافیہ کی مجبوری کے تحت میں ایک مصرع یوں باندھا ہے ۔۔۔
اپنی دستار بہر طور بچانا ہے مجھے
یہ درحقیقت رباعی نہیں قطعہ ہے. بحر ہے کامل مثمن سالم متفاعلن چار بار. دوسرے مصرع کے تیسرے رکن پر تسکین اوسط کا زحاف لگا کر مستفعلن کیا گیا ہے.شیخ سعدی کی مشہور رباعی بلغ العلیٰ بکمالہ کے افاعیل کیا ہیں۔۔۔۔ رہنمائی فرمایے گا
راحیل فاروق صاحب
محمد ریحان قریشی صاحب
بے حد شکریہ ریحان بھائی۔۔۔ اگر تقطیع فرما دیں تو اور بھی عنایت ہو گی۔یہ درحقیقت رباعی نہیں قطعہ ہے. بحر ہے کامل مثمن سالم متفاعلن چار بار. آخری مصرع میں پہلے تکن پر تسکین اوسط کا زحاف لگا کر مستفعلن کیا گیا ہے.