بہت اچھے۔۔۔
ایسی ڈکشنری کو بھرنے کا ایک طریقہ کہلاتا ہے بوٹ سٹریپنگ۔ یعنی کہ الفاظ کی کچھ اقسام اور مثالیں دے دی جاتی ہیں باقی کی مشینی طریقہ کار سے ازخود ہو جاتا ہے شماریاتی تجزیہ جات کے ذریعے۔۔۔
اس ڈکشنری کے سکیما کو فائنل کرنے سے پہلے ورڈ نیٹ نامی ڈکشنری کے سٹرکچر کو ضرور ملاحظہ کیجیے جو خاص طور پر نیچرل لینگویج پراسیسسنگ کے لیے تیار کی گئی ہے۔ http://en.wikipedia.org/wiki/WordNet
میں آج کل خصوصی طور پر مبنی بر تمثیل خود کار مشینی ترجمہ کاری کا کام کر رہا ہوں۔ اس لیے ان امور کی طرف میرا دھیان بھی کافی ہے لہذا کوئی کام میرے لائق ہو تو بتائیے۔ دیگر اگر سکیما دیکھنے کو مل جائے تو بہتر ہوگا۔مائی س ق ل پر ڈیٹا بیس رکھنے کا فیصلہ بہت ہی اچھا ہے۔
ایسا ہی کام کرلپ والے ڈاکٹر سرمد بھی کررہے ہیں مشینی مترجم والا اور آپ بھی۔
اور سنا ہے کہ مقتدرہ نے اس سلسلے میں کافی زیادہ درستگی کے حصول کا دعوٰی بھی کیا ہے؟
پچھلے ماہ کے گلوبل سائنس میں سب کچھ دیا ہوا تھا یہ۔
دراصل ہمارا دائرہ کار فی الحال قدرے محدود ہے یعنی مبنی بر تمثیل ترجمہ کاری صرف اور صرف دفتری اردو کے لیے فی الوقت۔۔ کرلپ کے کام کا مسئلہ یہ ہے کہ جنگل میں مور ناچا کس نے دیکھا۔۔۔۔ کرلپ کا انداز فکر بنیادی طور پر تجارتی ہے۔ لیکن سرمایہ عموما مانگ تانگ کر لگا ہوا ہوتا ہے۔۔۔
اس پر پھر کبھی تفصیلی لکھوں گا۔
صحیح
ویسے کرلپ والے جس مشینی مترجم پر کام کررہے ہیں گلوبل سائنس ٹیم کے ہی ایک رکن نے 4 5 سال پہلے بنایا تھا۔ اس پر باقاعدہ مضمون شائع ہوا تھا گلوبل سائنس میں۔
صحیح
ویسے کرلپ والے جس مشینی مترجم پر کام کررہے ہیں گلوبل سائنس ٹیم کے ہی ایک رکن نے 4 5 سال پہلے بنایا تھا۔ اس پر باقاعدہ مضمون شائع ہوا تھا گلوبل سائنس میں۔