اگلے مرحلہ کیلئے ہمیں اردو الفاظ کو مختلف زمرہ جات میں تقسیم کرنا ہے اور کچھ مزید کام بھی کرنا ہے۔ اس بارے میرے ذہن میں کچھ سوالات ہیں جن کو میں یہاں رکھنا چاہوں گا۔
سب سے پہلے تو کچھ ڈیٹا بیس کی تفصیل
اردو الفاظ کا بنیادی جدول یہ ہے:
اس میں stemword خالی رہے گا سوائے اس وقت کے جب اصل کلمہ زیر بحث نہ ہو۔ مثلا کتاب کیلئے stemword خالی ہوگا لیکن کتابوں کیلئے stemword کتاب ہوگا۔ اسی طرح کتاب کیلئے singular خالی ہوگا لیکن کتب یا کتابیں کیلئے singular کی جگہ کتاب آ جائے گا۔ اس میں اقسام کلمہ (parts of speech) ایک دوسرے جدول سے آتے ہیں جو یہ ہے:
اس جدول کے مندرجات کی حالیہ شکل میں نے کچھ یوں ترتیب دی ہے:
فی الحال میں انگریزی جدول اور اردو اور انگریزی جداول کے درمیان رابطے والے جدول کی تفصیل میں نہیں جاؤں گا۔ میرے سامنے دو بڑے سوالات ہیں۔
1۔ سب سے پہلا سوال اعراب کا ہے۔ میری رائے یہ ہے کہ لغت میں تو ہم الفاظ کو اعراب (اگر اعراب دستیاب ہوں) کے ساتھ ہی داخل کریں لیکن اگر صارف کوئی لفظ تلاش کرے تو ہم اس میں سے اعراب ختم کر کے تلاش کریں اور جتنی بھی مطابقتیں ظاہر ہوں ان سب کو اعراب (اگر لغت میں اعراب موجود ہوں) کے ساتھ پیش کر دیں۔
اس میں دوسری اہم بات یہ ہے کہ ایک ہی ہجے والے، لیکن مختلف اعراب والے الفاظ کو لازما دو دفعہ مختلف اعراب سے لکھا جائے۔
2۔ دوسرا بہت اہم مسئلہ ہجوں میں اختلاف کا ہے۔ مثال کے طور پر ایک ہی لفظ کو لکھنے کے دو طریقے:
(ا) ہوئے (ب) ہوئے
اس بارے میں آپ کیا کہیں گے؟ میرے حساب سے تو دوسرا والا درست ہے لیکن کمپیوٹر پر اردو لکھتے "ہوئے" لوگ بالکل خیال نہیں کرتے۔ خود مجھ سے کئی دفعہ "غلطی" ہو جاتی ہے۔ اسی طرح کا مسئلہ "ہء" اور ۂ کے ساتھ بھی ہے۔ کچھ لوگ ترانہءآزادی لکھتے ہیں اور کچھ ترانۂآزادی۔ اس میں بھی میرے خیال میں تو دوسرا ہی درست ہے۔
آپ لوگوں کی اس بارے میں کیا رائے ہے تاکہ قدم آگے بڑھایا جا سکے۔
دوسری اہم بات یہ کہ ہمیں اس مرحلے کی تکمیل میں ایسے احباب کا تعاون چاہئيے جو کلمہ کی اقسام کا علم رکھتے ہوں۔ یہ بہت بڑا مسئلہ نہیں ہے اگر آپ نے سکول میں اردو یا انگریزی گرامر توجہ سے پڑھی تھی
اس کے علاوہ آپ کے ذہن میں مزید کوئی سوال ہو یا کوئی رائے دینا چاہتے ہوں تو اس سے بھی ہمیں آگاہ کر سکتے ہیں۔
سب سے پہلے تو کچھ ڈیٹا بیس کی تفصیل
اردو الفاظ کا بنیادی جدول یہ ہے:
اس میں stemword خالی رہے گا سوائے اس وقت کے جب اصل کلمہ زیر بحث نہ ہو۔ مثلا کتاب کیلئے stemword خالی ہوگا لیکن کتابوں کیلئے stemword کتاب ہوگا۔ اسی طرح کتاب کیلئے singular خالی ہوگا لیکن کتب یا کتابیں کیلئے singular کی جگہ کتاب آ جائے گا۔ اس میں اقسام کلمہ (parts of speech) ایک دوسرے جدول سے آتے ہیں جو یہ ہے:
اس جدول کے مندرجات کی حالیہ شکل میں نے کچھ یوں ترتیب دی ہے:
فی الحال میں انگریزی جدول اور اردو اور انگریزی جداول کے درمیان رابطے والے جدول کی تفصیل میں نہیں جاؤں گا۔ میرے سامنے دو بڑے سوالات ہیں۔
1۔ سب سے پہلا سوال اعراب کا ہے۔ میری رائے یہ ہے کہ لغت میں تو ہم الفاظ کو اعراب (اگر اعراب دستیاب ہوں) کے ساتھ ہی داخل کریں لیکن اگر صارف کوئی لفظ تلاش کرے تو ہم اس میں سے اعراب ختم کر کے تلاش کریں اور جتنی بھی مطابقتیں ظاہر ہوں ان سب کو اعراب (اگر لغت میں اعراب موجود ہوں) کے ساتھ پیش کر دیں۔
اس میں دوسری اہم بات یہ ہے کہ ایک ہی ہجے والے، لیکن مختلف اعراب والے الفاظ کو لازما دو دفعہ مختلف اعراب سے لکھا جائے۔
2۔ دوسرا بہت اہم مسئلہ ہجوں میں اختلاف کا ہے۔ مثال کے طور پر ایک ہی لفظ کو لکھنے کے دو طریقے:
(ا) ہوئے (ب) ہوئے
اس بارے میں آپ کیا کہیں گے؟ میرے حساب سے تو دوسرا والا درست ہے لیکن کمپیوٹر پر اردو لکھتے "ہوئے" لوگ بالکل خیال نہیں کرتے۔ خود مجھ سے کئی دفعہ "غلطی" ہو جاتی ہے۔ اسی طرح کا مسئلہ "ہء" اور ۂ کے ساتھ بھی ہے۔ کچھ لوگ ترانہءآزادی لکھتے ہیں اور کچھ ترانۂآزادی۔ اس میں بھی میرے خیال میں تو دوسرا ہی درست ہے۔
آپ لوگوں کی اس بارے میں کیا رائے ہے تاکہ قدم آگے بڑھایا جا سکے۔
دوسری اہم بات یہ کہ ہمیں اس مرحلے کی تکمیل میں ایسے احباب کا تعاون چاہئيے جو کلمہ کی اقسام کا علم رکھتے ہوں۔ یہ بہت بڑا مسئلہ نہیں ہے اگر آپ نے سکول میں اردو یا انگریزی گرامر توجہ سے پڑھی تھی
اس کے علاوہ آپ کے ذہن میں مزید کوئی سوال ہو یا کوئی رائے دینا چاہتے ہوں تو اس سے بھی ہمیں آگاہ کر سکتے ہیں۔