جی اس کا یہ فائدہ تو واقعی ہے کہ فہرست الفاظ میں کمی ہوگی۔ لیکن سرچنگ میں مسائل بہرحال رہیں گے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہاتھ سے لکھنے کے حوالے سے تو قواعد موجود ہیں (املانامہ) لیکن کمپیوٹر پر ٹائپنگ کے حوالے سے کوئی باقاعدہ معیار موجود نہیں ہے۔ اس لئے ٹائپ کرنے والے اپنے مزاج کے مطابق ٹائپ کرتے رہتے ہیں۔ یا تو اب املانامہ میں کمپیوٹر پر ٹائپنگ کے حوالے سے بھی قواعد شامل ہونے چاہییں یا الگ سے ہی کوئی معیار طے کر کے ترویج دینی چاہئے۔ یہ مسائل اس وقت تک رہیں گے جب تک املانامہ کی طرز پر کوئی کمیٹی کمپیوٹر ٹائپنگ کو بھی زیر غور نہیں لاتی۔
املا کمیٹی کی سفارشات کا مقصد اردو دنیا کو ایک معیاری املا پر متفق کرنا ہے۔ اس معیاری املا میں ہاتھ سے لکھنے اور ٹائپنگ کی کوئی تخصیص نہیں اور نہ ہونی چاہیئے۔
میری رائے میں اردو ٹائپنگ کے لیے بھی ایک معیار (مختصر ہی سہی) کی ضرورت موجود ہے، اور اس کی ایک وجہ یہی فاصلہ یا سپیس ہے۔
یونیکوڈ میں ”سپیس“ یا وقفے کے لیے کئی کیریکٹرز موجود ہیں۔ اردو کے لیے ان میں سے دو کیریکٹرز اہم ہیں: ایک تو سادہ سپیس جو کیبورڈ پر سپیسبار دبانے سے حاصل ہوتی ہے، اور جس کے ذریعے عمومی طور پر جملے میں موجود الفاظ کی گنتی کی جاتی ہے۔ مثلاً، ”یہ ایک جملہ ہے۔“ اس جملے میں سے سپیسز اور ختمہ نکال دیے جائیں تو ہمیں معلوم ہو جائے گا کہ اس میں چار الفاظ ہیں۔
اوپر ظہیر بھائی نے املا نامہ کے جس باب کا حوالہ دیا ہے، اس میں درج ہے کہ ”مرکبات میں جہاں تک ہو سکے، الفاظ کو الگ الگ لکھنا چاہیے“، اور اس کی مثالوں میں پہلی مثال ”خوبصورت“ ہے۔ یہاں تک تو سب ٹھیک ہے، لیکن ”خوبصورت“ کو ”خوب + سپیس + صورت“ لکھنے سے یہ ایک لفظ نہیں، بلکہ دو الفاظ ہو جائیں گے، کیونکہ کمپیوٹر کے نزدیک ”خوب“ کے بعد ”سپیس“ کا مطلب یہ ہے کہ ”خوب“ تک ایک لفظ تھا، اور ”سپیس“ کے بعد دوسرا لفظ شروع ہوا، جو ”صورت“ ہے۔ پچھلے پیراگراف میں موجود مثال کو کچھ تبدیل کیجیے: ”یہ ایک خوبصورت جملہ ہے۔“ اِس جملے میں پانچ الفاظ ہیں، لیکن اگر ”خوب“ اور ”صورت“ کے درمیان ”سپیس“ موجود ہو تو جملے میں چھ الفاظ ہو جائیں گے۔ البتہ، اگر ہم ”خوب“ اور ”صورت“ کے درمیان ”سپیس“ کی جگہ یونیکوڈ کا
zero-width non-joiner (ZWNJ) استعمال کریں، تو ان کے درمیان فاصلہ بھی رہے گا، اور کمپیوٹر بھی اسے ایک لفظ کے طور پر گِنے گا۔ (املا نامہ میں کسی بھی مثال پر کلک کرنے سے جو کھڑکی کھلتی ہے، اس میں بھی مرکبات وغیرہ کے لیے آپ کو ”سپیس“ کی جگہ
ZWNJ ہی نظر آئے گا۔)
سو، ”سپیس“ کے ساتھ ساتھ یہ
ZWNJ (یا زونج، جیسا کہ اسے محفل میں کہا جاتا رہا ہے) بھی اردو کے لیے اہم ہے، لیکن میری نظر سے ابھی تک ایسی کوئی لغت نہیں گزری جس میں زونج کے ساتھ مرکبات وغیرہ درج کیے گئے ہوں؛ اردو کی مشہور ویبگاہوں میں بھی زونج شاذ و نادر ہی نظر آتا ہے۔ میری رائے میں ایسی چیزوں کو رواج دینے کے لیے ایک معیار اور متعلقہ ٹُولز مفید ثابت ہوں گے۔