نور وجدان
لائبریرین
لمحہ لمحہ ملا ہے درد صدیوں کا
ایک پل میں سہا ہے درد صدیوں کا
ساز کی لے پہ سر دھننے لگی دنیا
تار نے جو سہا ہے درد صدیوں کا
چھیڑ اے مطربِ ہستی وہی دھن تو
اب کہ نغمہ بنا ہے درد صدیوں کا
گیت میرے سنیں گے لوگ صدیوں تک
شاعری نے جیا ہے درد صدیوں کا
ہوش کر ساز کا قوال تو اپنے۔۔!
ہر کسی کو دیا ہے درد صدیوں کا۔۔۔!
میرا نغمہ ، مرا سُر ، ساز بھی اپنا
آئنہ سا بنا ہے درد صدیوں کا
مری دھن پر یہ محوِ رقص
میری ہی دُھن پہ محوِ رقص ہے کوئی ۔۔؟
ساز کس کا بنا ہے درد صدیوں کا ؟
ایک پل میں سہا ہے درد صدیوں کا
ساز کی لے پہ سر دھننے لگی دنیا
تار نے جو سہا ہے درد صدیوں کا
چھیڑ اے مطربِ ہستی وہی دھن تو
اب کہ نغمہ بنا ہے درد صدیوں کا
گیت میرے سنیں گے لوگ صدیوں تک
شاعری نے جیا ہے درد صدیوں کا
ہوش کر ساز کا قوال تو اپنے۔۔!
ہر کسی کو دیا ہے درد صدیوں کا۔۔۔!
میرا نغمہ ، مرا سُر ، ساز بھی اپنا
آئنہ سا بنا ہے درد صدیوں کا
مری دھن پر یہ محوِ رقص
میری ہی دُھن پہ محوِ رقص ہے کوئی ۔۔؟
ساز کس کا بنا ہے درد صدیوں کا ؟
آخری تدوین: