لمحہ لمحہ ملا ہے درد صدیوں کا۔۔۔۔ نور سعدیہ شیخ

متلاشی

محفلین
لمحہ لمحہ ملا ہے درد صدیوں کا
ایک پل میں پیا ہے درد صدیوں کا

ساز کی لے پہ سر دھنتی رہی دنیا
تار نے جو سہا ہے درد صدیوں کا


چھیڑ ! اب پھر سے ،اے مطرب! وہی دھن تُو۔۔۔!
اب کہ نغمہ بنا ہے درد صدیوں کا


گیت میرے سنیں گے لوگ صدیوں تک
لفظوں نے بھی سہا ہے درد صدیوں کا

ہوش قوال تو کر ساز کا اپنے۔۔!
ہر کسی کو دیا ہے درد صدیوں کا۔۔۔!


میرا نغمہ ، مرا سُر ، ساز بھی اپنا
آئنہ سا بنا ہے درد صدیوں کا

میری ہی دھن پہ کس نے رقص اب کیا ہے ؟
ساز کس کا بنا ہے درد صدیوں کا ؟
بہت خوب غزل کہی نور بہنا!۔۔۔ اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ
میری ناقص رائے کے مطابق

گیت میرے سنیں گے لوگ صدیوں تک
لفظوں نے بھی سہا ہے درد صدیوں کا​
لفظوں میں اگرچہ و کا اسقاط جائز ہے مگر چونکہ آگے نون غنہ ہے اس لیے صوتی حسن کچھ متاثر ہو رہا ہے ۔۔۔۔
باقی اگرچہ ساری غزل بحر میں ہے مگر تھوڑے الفاظ بدلنے سے اشعار مزید رواں ہو سکتے ہیں جیسے کہ

ہوش قوال تو کر ساز کا اپنے۔۔!
ہوش کر ساز کا قوال تو اپنے
 

نور وجدان

لائبریرین
بہت خوب غزل کہی نور بہنا!۔۔۔ اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ
میری ناقص رائے کے مطابق

گیت میرے سنیں گے لوگ صدیوں تک
لفظوں نے بھی سہا ہے درد صدیوں کا​
لفظوں میں اگرچہ و کا اسقاط جائز ہے مگر چونکہ آگے نون غنہ ہے اس لیے صوتی حسن کچھ متاثر ہو رہا ہے ۔۔۔۔
باقی اگرچہ ساری غزل بحر میں ہے مگر تھوڑے الفاظ بدلنے سے اشعار مزید رواں ہو سکتے ہیں جیسے کہ

ہوش قوال تو کر ساز کا اپنے۔۔!
ہوش کر ساز کا قوال تو اپنے
شکریہ بتانے کا بھائی ۔۔۔
اور حوصلہ افزائی کا بھی
 

الف عین

لائبریرین
میرے خیال میں بنیادی غلطی تو نامانوس بحر کی ہے۔ قاری کی توجہ اس طرف مبذول ہو جاتی ہے اور وہ معانی تک نہیں پہنچ پاتا۔ اور میرے جیسا قاری ہو تو بھٹک ہی جاتا ہے۔
 

نور وجدان

لائبریرین
مفاعلن فَعِلاتن مفاعلن
مجتث مسدس مخبون
ہے لمحہ لمحہ ملا درد صدیوں کا!
کہ ہرگھڑی نےدیا دردصدیوں کا!

رُباب کی لے پہ دیوانے سب ہوئے!
کہ تار نے جو لیا درد صدیوں کا!​

ہے چھیڑی دھن وہی مطرب نے پھر سے کیا ؟
کہ نغمہ اُس کا بنا درد صدیوں کا!

تو ہوش ساز کا قوال کر تو لے!
ہے سب نے بھی تو سہا درد صدیوں کا

سُنیں گے گیت مرے لوگ صدیوں تک!
کہ شاعری نے جِیا درد صدیوں کا!

مرا ہی نغمہ، مرا ساز،میرا سُر۔۔!
کہ آئنہ سا بنا درد صدیوں کا

مری ہی دھن پہ کرے رقص اور کوئی؟
ہے ساز کس کا بنا درد صدیوں کا؟

محترم الف عین محمد یعقوب آسی
 
آخری تدوین:
Top