جون ایلیا لمحے کو بےوفا سمجھ لیجئے۔ جون ایلیا

شیزان

لائبریرین
لمحے کو بےوفا سمجھ لیجئے
جاودانی ادا سمجھ لیجئے
میری خاموشئ مسلسل کو
اِک مسلسل گِلہ سمجھ لیجئے
آپ سے میں نے جو کبھی نہ کہا
اُس کو میرا کہا سمجھ لیجئے
جس گلی میں بھی آپ رہتے ہوں
واں مجھے جا بہ جا سمجھ لیجئے
آپ آ جایئے قریب مرے
مجھ کو مجھ سے جُدا سمجھ لیجئے
جو نہ پہنچائے آپ تک مجھ کو
آپ اُسے واسطہ سمجھ لیجئے
نہیں جب کوئی مدعا میرا
کوئی تو مدعا سمجھ لیجئے
جو کبھی حالِ حال میں نہ چلے
اُس کو بادِ صبا سمجھ لیجئے
جو کہیں بھی نہ ہو، کبھی بھی نہ ہو
آپ اُس کو خدا سمجھ لیجئے
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
فن کے حوالے سے یہ کیا ہے ، کیسی غزل ہے، یہ جون جیسے شاعر کے بارے میں تو کہنا ہی کیا، لیکن آپ ذرا مقطعے پر غور فرمائیے۔۔۔
یہ ان کی خدا سے متعلق سوچ کا عکاس ہے۔۔۔
جون کی یہ بات سمجھ سے بالا تر ہے، اس سے پہلے بھی میں ان کو پڑھ چکا ہوں۔
اے خدا (جو کہیں نہیں موجود)
کیا لکھا ہے ہماری قسمت میں؟؟
(میں نے جہاں پڑھا وہاں انہوں نے اسے بریکٹ میں ہی لکھا تھا)
 

شیزان

لائبریرین
فن کے حوالے سے یہ کیا ہے ، کیسی غزل ہے، یہ جون جیسے شاعر کے بارے میں تو کہنا ہی کیا، لیکن آپ ذرا مقطعے پر غور فرمائیے۔۔۔
یہ ان کی خدا سے متعلق سوچ کا عکاس ہے۔۔۔
جون کی یہ بات سمجھ سے بالا تر ہے، اس سے پہلے بھی میں ان کو پڑھ چکا ہوں۔
اے خدا (جو کہیں نہیں موجود)
کیا لکھا ہے ہماری قسمت میں؟؟
(میں نے جہاں پڑھا وہاں انہوں نے اسے بریکٹ میں ہی لکھا تھا)
درست فرمایا۔ مجھے بھی مقطع پڑھ کر عجیب سا محسوس ہوا۔
 
آخری تدوین:

عظیم آثم

محفلین
جون ملحد تھے۔ کسی خدا پہ یقین نہ رکھتے تھے۔ اس لیے اس میں عجیب کوئی بات نہیں۔ جیسے لوگ خدا کو مانتے ہیں ویسے ہی لوگ خدا کو نہیں بھی مانتے۔ آسان ہے۔
 
Top