بھئی ہمیں بھی ایک رشتہ کرا کے غائب کر وا دو۔
کس بارے میں ؟ شادی کی ؟
لندن تو خاصا قابل دید شہر ہے تعبیر ۔۔ لگتا ہے خالہ سے سنجیدگی سے بات کرنا پڑے گی کسی رشتے کے لئے ۔ اور یہ جو دریا بہہ رہا ہے غالبا دریائے ٹیمز ہے ۔
وسلام
جی بالکل طالوت بہت مزا آتا ہے وہاں گھومنے میں پر جیب میں پیسہ ہونا چاہیے ڈھیر سارالندن تو خاصا قابل دید شہر ہے تعبیر ۔۔ لگتا ہے خالہ سے سنجیدگی سے بات کرنا پڑے گی کسی رشتے کے لئے ۔ اور یہ جو دریا بہہ رہا ہے غالبا دریائے ٹیمز ہے ۔
وسلام
ان تصاویر کو دیکھ کر لگتا ہے کہ رشتہ مہم میں تیزی آ جائے گی۔
کہاںںں ابھی تو سب کنوارے سہانے سپنے بن رہے ہیںاچھا ابھی رشتہ نہیں ہوا۔ میں سمجھا یہ سب لڑکے جو غائب ہیں ان کا رشتہ ہو چکا ہے۔
ہائے رے لڈّن۔ جب موقع تھا گیا نہیں اور اب جا نہیں سکتا۔
یعنی کفر ٹوٹا خدا خدا کر کےطالوت بھائی، لگتا ہے ہمیں بھی بات کرنی ہی پڑے گی
پیسہ بولتا ہے چاند بابو ساتھ میں ایمانداری بھی جو کہ ہمارے ملک میں ہے ہی نہیںواہ کیا پیارا شہر ہے اور کتنی عمدہ پلاننگ کے تحت تعمیر ہوا ہے۔ تعبیر جی بہت شکریہ۔
سکریہ اجنبی اور خوش آمدید محفل پراچھی شئیرنگ ہے
بھئی ہمیں بھی ایک رشتہ کرا کے غائب کر وا دو۔
وہ تو ہے پر ویسے بھی برا تو نہیں ہے گھومنے کے لیےتصویروں میں زیادہ خوبصورت لگتا ہے
تعبہر یہ تصویریں لگا کے آپ نے چنگاری کو آگ میںبدل دیا ہے عبداللہ یہ تصویریں دیکھ لو اور ان کو ذہن نشین کر لو انہی جگہ پر مجھے تمہاری تصویریں چاہیئے!
مع السلام
تو اس میں یاد رکھنے والی کیا بات ہوئی عبداللہ کی جب باری آئے گی تو کیا پتا
آپکو پتا بھی نا چلے اور عبداللہ لندن پہنچا ہو ۔ ۔شادی کرکے grin: )
تو پھر تصویریں بھی بنوا لے گا ۔۔ انہی جگہوں پے ،
آپ اپنی کہئیے ، آپ بھی یہ ساری جگہیں نوٹ کرلیں ، آخر کو آپ نے بھی رشتہ اپلائی کررکھا ہے کیا پتا کب کس سے بات بن جائے اور رب جوڑی بنا ڈالے ،
تصویروں سے کہیں بڑھکر خوبصورت ہے بھانجے
یہ River Thames ہی ہے ، آپ آئیے گا تو میں گھوما پھرا کر لاتی ہوں ان تمام جگہوں سے ،
ہاہاہا
عبداللہ کی کیوں آپ کی کیوں نہیں ؟؟؟آپ کو شادی نہیں کرنی اب
نہیںکرنی کیا مطلب میں نے انکار کب کیا میں تو آج تک بینڈ باجے والوںکو تیار کر رکھا ہے کہ بھئ کسی بھی وقت میرا بینڈ بجانے پہنچ جانا!
دیکھو نا بوچھی ہو سکتا ہے کہ یہ قبولیت کی گھڑی ہو اور علی دولہے کے بجائے براتی بن جائیں
لندن تو خاصا قابل دید شہر ہے تعبیر ۔۔ لگتا ہے خالہ سے سنجیدگی سے بات کرنا پڑے گی کسی رشتے کے لئے ۔ اور یہ جو دریا بہہ رہا ہے غالبا دریائے ٹیمز ہے ۔
وسلام
ارے بھائی ۔۔۔۔ یہ دلکش عمارتیں اور مناظر باہر سے دیکھنے میں ہی کشش رکھتے ہیں ۔ کبھی ان کو قریب یا اندر سے دیکھ لیا تو دہل جاؤ گے ۔ جو تاریکی اور گھٹن ان خوبصورت عمارتوں میں چھپی ہوتی ہے اس کا اندازہ ان تصاویر کو دیکھ کر نہیں ہوسکتا ۔امریکہ ہو یا یورپ ۔ یہ سب تنہائی کے معاشرے ہیں ۔ سب اپنے اپنے مکانوں میں مقید رہتے ہیں ۔ نشہ آور ادویات ، ڈرگ اور شراب کو اپنے ہر مسئلے کا حل سمجھتے ہوئے اپنے غم غلط کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ مکمل طور پر شوشل لائف سے محروم رہتے ہیں ۔ کبھی کھبار فادرز ڈے ، مدرز ڈے ، ویلنٹائن جیسے دن ایجاد کرکے دور ہی دور سے رشتہ داریاں تازہ کرلیتے ہیں ۔ یہ آپ جیسے لوگوں کے لیئے نہیں بنے ۔ جو قدامت پرست ، وطن پرست ، مذہب پرست اور اقدار پرست وغیرہ ہوتے ہیں ۔ یہ تو ان لوگوں کے لیئے ہیں جن کے لبوں پر ہر وقت وطن کے لیئے گالیاں اور اس میں بسنے والوں کے لیئے طعنے ہوتے ہیں ۔ جو شرم وحیا کو بزدلی اور لعنت سمجھتے ہیں ۔ جو عزیز و اقارب اور ملنے جُلنے والوں کی مجبوریوں اور ضرورت کو اپنے لیئے عذاب سمجھتے ہیں ۔ بھائی کس چکر میں پڑ گئے ہو ۔ جو دکھ جھیل رہے ہو وہی کافی ہے اس میں اضافہ کیوں چاہتے ہو ۔
کیا آپ،میں اور باقی مغرب میں رہنے والے لوگ جو یہاں کے ارکان بھی ہیں کیا وہ ایسے ہیںیہ تو ان لوگوں کے لیئے ہیں جن کے لبوں پر ہر وقت وطن کے لیئے گالیاں اور اس میں بسنے والوں کے لیئے طعنے ہوتے ہیں ۔ جو شرم وحیا کو بزدلی اور لعنت سمجھتے ہیں ۔ جو عزیز و اقارب اور ملنے جُلنے والوں کی مجبوریوں اور ضرورت کو اپنے لیئے عذاب سمجھتے ہیں
مجھے آپ سے اس بات پر کوب ساری بحث کرنی ہے۔
یہ جو آپ نے کہا ہے کہ
کیا آپ،میں اور باقی مغرب میں رہنے والے لوگ جو یہاں کے ارکان بھی ہیں کیا وہ ایسے ہیں
نہیں اگر ایسا ہوتا تو آپ اور میں یہاں اس دیسی فارم پر نا ہوتے ۔
سچ پوچھیں تو ہم میں یہاں رہتے ہوئے شرم و حیا زیادہ ہے بنسبت پاکستان میں رہنے والوں کے ۔ میں دیکھ آئی ہوں وہاں کے حالات۔
یہاں ہم اپنے بچوں کو منع کرتے ہیں کہ بیٹا یہ ہمارے مذہب اور ہماری ثقافت میں نہیں جب یہی بچے پاکستان جاتے ہیں تو وہاں کا رنگ ڈھنگ دیکھ کر بہت سوال پوچھتے ہیں اور ان سوالوں کا ہمارے پاس کوئی جواب نہیں ہوتا۔
یہاں مغرب میں بھی میں نے کافی عبائے والی خواتین دیکھی ہیں بلکہ یہاں جتنی تبلیغ ہوتی ہے اتنی شاید پاکستان کے ہر علاقے میں بھی نہیں ہوتی
سچ پوچھیں تو ہم میں یہاں رہتے ہوئے شرم و حیا زیادہ ہے بنسبت پاکستان میں رہنے والوں کے ۔ میں دیکھ آئی ہوں وہاں کے حالات۔
مگر یقین مانیئے یہ مغرب آپ کو ایسا نہیں سمجھتا ۔ ان لوگوں سے کبھی تعلق دراز ہو۔ تو سب سے پہلے یہی پوچھتے ہیں ۔ آپ کہاں سے ہیں ۔ آپ جواب دیتے ہیں ۔ ارے ۔۔۔ میں یہیں سے ہوں ۔۔ یہیں رہتا ہوں ۔ یہیں کا نیشنل ہوں ، یہیں جینا ہے اور یہیں مرنا ہے ۔ مگر پھر بھی پوچھتے ہیں نہیں اس ملک میں آئے کہاں سے ہو ۔ جب آپ کو اتنے عرصہ رہنے کے بعد بھی یہ لوگ اجنبی گردانتے ہیں تو پھر آپ کس منہ سے ان کے مقابل کھڑے ہونے کی کوشش کرتے ہو ۔ پھر ستم تو یہ ہے کہ اپنی یہ حیثیت دیکھ کر بھی اپنے وطن میں دفن اپنے آباؤ و اجداد کی نفی کرکے بھی شرمندگی محسوس نہیں ہوتی ۔
میرا خیال ہے آپ نے امریکہ اور انگلینڈ میں مسلمانوں کے رنگ ڈھنگ نہیں دیکھے ۔ شاید آپ ڈنمارک یا کسی اور دور افتادہ یورپی ملک میں ہیں ۔ میں اگر آپ کو صرف لندن کے ہی دو ، چار نائیٹ کلب لے گیا تو آپ دیکھ لیں گی کہ وہاں 65 فیصد مسلمان لڑکیاں اور لڑکے ہیں ۔ جو ان جگہوں پر نہیں جاتے ذرا ان کے گھروں پر جا کر دیکھ لیں کہ وہاں دن میں نماز کتنے وقت قائم ہوتی ہے ۔ شرم وحیا کے حوالے سے یہ بات آپ نے چھیڑی ہے تو اس لیئے تذکرہ کر رہا ہوں ۔ ورنہ میں اس حساس موضوع پر تبصرہ کرنے سے عموماً گریز کرتا ہوں ۔ پاکستان کے جن حالات کا آپ نے ذکر کیا ہے وہ ایک خاص طبقے تک ہی محدود ہے ۔ بصورتِ دیگر سفید پوش لوگ ابھی تک اپنی سفید پوشی کا بھرم رکھے ہوئے ہیں ۔ کہنے کو بہت کچھ ہے مگر آپ کی غلط فہمی دور کرنے کے لیئے ابھی اتنا ہی کافی ہے ۔ ورنہ بات نکلے گی تو بہت دور تلک جائے گی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔