تعارف لوحِ جہاں پہ حرفِ مکرر نہیں ہوں میں

سلمان امین

محفلین
السلام علیکم!

میرا نام سلمان امین ہے اور میں نے ’’دی یونیورسٹی آف لاہور‘‘ سے کمپیوٹر سائنسز میں ماسٹرز کیاہے۔ معاشی لحاظ سے میں شعبۂ کمپیوٹر سے ہی منسلک ہوں۔
اردو ادب کا شائق ہوں اور بچپن سے ہی کتاب میرا اوڑھنا بچھونا رہی ہے۔ والدہ، ماموں اور میرے سُسر سب بڑے اچھے پائے کے شاعر رہے ہیں اس لیے کہہ سکتا ہوں کہ یہ شوق میں نے ورثہ میں حاصل کیا۔ اس لیے خود بھی شاعری کی تھوڑی بہت سُدھ بُدھ رکھتا ہوں اور گزارے لائق شعر بھی کہہ لیتا ہوں۔

اوپر تعارفی سبجیکٹ میں لکھا گیا جملہ ’’لوحِ جہاں پہ حرفِ مکرر نہیں ہوں میں‘‘ دنیا کے تمام افراد پر صادق آتا ہے اس لیے اس کو خود پسندی نہ سمجھا جائے۔
تمام دوستوں سے گزارش ہے کے مجھے بھی اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں۔

محمد سلمان امین
 

الف عین

لائبریرین
خوش آمدید۔ اپنی والدہ، ماموں اور سسر کا نام بھی بتا دیتے، ممکن ہے کہ اہل محفل ان سے واقف ہوں۔
 

سلمان امین

محفلین
تمام دوستوں کا بہت بہت شکریہ۔
والدہ شاعری تو کرتی ہیں لیکن عام لوگوں میں کبھی انہوں نے اشعار نہیں کہے اس لیے ان کے نام سے سوائے میرے خاندان کے اور کوئی بھی شاید واقف نہیں ہو گا۔ٓ
ان کا ایک شعر پیشِ خدمت ہے کہ،
یہ سوچ کہ زنجیر غلامی کی پہن لی
کوئی تو مجھے آئے گا آزاد کرانے
ماموں کا نام کوثر علیمیؔ ہے اور فیصل آباد کے نامور شاعر ہیں، فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے صاحبِ ذوق افراد یقیناً جانتے ہوں گے۔
ان کی ایک مشہور غزل ’’وہ آئے گا دلوں کو رت جگوں سے آشنا رکھنا‘‘ اعجاز قیصر کی آواز میں شاید آپ نے سن رکھی ہو۔
میرے سُسر، ظہور حسین خورشیدؔ ، بھی رشتے میں میرے ماموں ہی ہیں اور فیصل آباد سے ہی تعلق رکھتے ہیں۔ آپ چند ماہ پہلے وفات پا گئے ہیں اور بعد از وفات آپ کی پہلی مسدس شاعری کی کتاب ’’مولودِ کعبہ‘‘کی چند دن پہلے ہی اشاعت ہوئی ہے۔
انشااللہ اس کے کچھ اشعار جلد ہی پوسٹ کروںگا۔
والسلام
سلمان امین۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
خوب ہے سلمان صاحب۔ محفل میں خوش آمدید۔ بسلسلہ روزگار کس کمپنی سے جڑے ہیں؟ یا پھر اپنا ہی کوئی آزادانہ کام ہے۔ :)
 
Top